صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے اسکول آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز، ایس ویاسا یونیورسٹی، بنگلور کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں، صحت کی دیکھ بھال میں ایک اہم پالیسی تبدیلی لائی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صحت کا نظام مکمل اور جامع ہے: جناب نڈا
ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر اپنایا گیا ہے جہاں جدید طب کے پیشہ ور ڈاکٹر فائدہ مند سمجھے جانے پر مریضوں کو آیوش کے علاج کے لیے ریفر کرتے ہیں، اور آیوش طبیب ایسے معاملات کو براہ راست بھیج سکتے ہیں جن میں جدید طبی مداخلت کی ضرورت ہوتی ہے
آیوش اب صرف روایتی ادویات تک محدود نہیں ہے؛ یہ اب جدید سائنس کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے
جام نگر، گجرات میں عالمی روایتی میڈیسن سینٹر، جسے ڈبلیو ایچ او نے تسلیم کیا ہے، روایتی ادویات کے مطالعے اور اختراعات کے لیے دنیا کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے
Posted On:
03 JAN 2025 6:43PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج بنگلورو میں اسکول آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز، سوامی وویکانند یوگا انوسندھان سمستھان (ایس ویاسا) کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا۔ انھوں نے ڈیجی ویاسا اور ویاسا ٹی وی بھی لانچ کیا۔
ایس-ویاسا جدید تعلیم کے ساتھ روایتی ہندوستانی علمی نظام فراہم کر رہا ہے اور یوگا، نیچروپیتھی اور آیوروید کے اپنے مرکز کے ذریعے کلی صحت اور تعلیمی فضیلت کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ یہ تعلیم کو صنعت کے ساتھ ملاتا ہے تاکہ ایک حقیقی تبدیلی آمیز تعلیمی ماحول پیدا کیا جا سکے۔ نیا کیمپس انجینئرنگ، کمپیوٹر ایپلیکیشن اور مینجمنٹ کے لیے وقف ہے، اور جامع ترقی کے لیے جدید ترین تعلیم کو یوگا کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔ ”ایجوکیشن میٹس انڈسٹری“ کی ٹیگ لائن کے تحت کیمپس صنعتی تعاون اور تکنیکی اختراعات تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا، ”ہمارے دور اندیش وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے صحت کی دیکھ بھال میں ایک اہم پالیسی تبدیلی لائی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صحت کا نظام مکمل اور جامع ہے۔ حکومت آیوش نظام کو جدید ادویات کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انھوں نے اس پر بھی روشنی ڈالی کہ ”وزیر اعظم مودی کی دور اندیش قیادت میں، ہمارے پاس اب 22 آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) ہیں جن میں سے ہر ایک میں آیوش بلاک ہے۔ ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر اپنایا گیا ہے، جہاں جدید طب کے ڈاکٹر فائدہ مند سمجھے جانے پر مریضوں کو آیوش کے علاج کے لیے ریفر کرتے ہیں، اور آیوش پریکٹیشنر جدید طبی مداخلتوں کی ضرورت کے لیے براہ راست معاملوں کو ریفر کرتے ہیں۔ مربوط نگہداشت کو فروغ دینے اور امید افزا نتائج کی فراہمی کے لیے اس ہم آہنگی کو فعال طور پر لاگو کیا جاتا ہے۔“
انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزارت آیوش نے 103 ممالک کے ساتھ اشتراک قائم کیا ہے، اور یہ قابل ذکر ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گجرات کے جام نگر میں ایک عالمی روایتی دوائی مرکز شروع کیا ہے۔ یہ مرکز جسے ڈبلیو ایچ او نے تسلیم کیا ہے، روایتی ادویات کے مطالعے اور اختراعات کے لیے دنیا کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ ”600 بستروں پر مشتمل آروگیہ دھام قائم کیا گیا ہے، جو روایتی ادویات کو جدید سائنسی طبی طریقوں کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔ سنٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یوگا اینڈ نیچروپیتھی کا عملی طور پر ہمارے وزیر اعظم نے جھجر، ہریانہ میں افتتاح کیا، جو یوگا اور نیچروپیتھی کے مرکزی دھارے میں انضمام کے لیے ایک اہم موڑ کی علامت ہے۔ اسی طرح، پونے، مہاراشٹر میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیچروپیتھی اس سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ”آیوش اب صرف روایتی ادویات تک محدود نہیں ہے۔ یہ اب جدید سائنس کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ جامع دستاویزات اور معروف جدید طبی جرائد میں تحقیقی مقالوں کی اشاعت کے ساتھ، آیوش عالمی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں مسلسل اعتبار اور وسیع تر قبولیت حاصل کر رہا ہے۔“
جناب نڈا نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ”آیوش نظام میں تحقیق کو نمایاں طور پر تقویت ملی ہے، بہترین مراکز کے قیام کے ساتھ۔ یہ سنٹر آف ایکسی لینس تنہائی میں کام نہیں کر رہے ہیں بلکہ بڑے پیمانے پر تعاون کر رہے ہیں۔ وہ صرف ایمس کے دائرہ اختیار تک محدود نہیں ہیں۔ اس کے بجائے، یہ آیوروید مراکز سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر)، شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی، شعبہ بایو ٹیکنالوجی، اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ساتھ مل کر فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔
جناب نڈا نے ادارے کی مطابقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ”ایس-ویاسا تعلیم فراہم کر رہا ہے اور قدیم روایتی علم کے ساتھ جدید سائنس کو مربوط کر رہا ہے۔“ انھوں نے ادارے کے بانیوں اور اس کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں تعاون کرنے والوں کو بھی یاد کیا۔
اس موقع پر جگد گرو شری شری ڈاکٹر نرملانندناتھا مہا سوامی جی، ڈاکٹر ایچ آر ناگیندر، ایس ویاسا کے بانی وائس چانسلر، ریاستی وزرا جناب وی سومنا اور محترمہ شوبھا کرندلاجے، جناب تیجسوی سوریا، رکن پارلیمنٹ، جناب پد نائک، کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے رکن، آر اشوکا، پروفیسر ٹی جی سیتارام، چیئرمین، اے آئی سی ٹی ای، انفوسس کے شریک بانی کرس گوپال کرشنن بھی موجود تھے۔
***********
ش ح۔ ف ش ع
U: 4834
(Release ID: 2090010)
Visitor Counter : 18