زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی کابینہ نے 69,515.71 کروڑ روپے کے کل بجٹ کے ساتھ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کو جاری رکھنےاور موسم پر مبنی فصل بیمہ اسکیم کی از سرِ نو تبدیلی کو 26-2025 تک جاری رکھنے کی منظوری دی ہے: جناب شیوراج سنگھ چوہان


اختراع اور ٹیکنالوجی کے لیے فنڈ (ایف آئی اے ٹی) قائم کرنے کی منظوری دی، بیمہ اسکیموں میں ٹیکنالوجی کی بہتری کے لیے 824.77 کروڑ روپے مختص: جناب چوہان

ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) پر یک وقتی خصوصی پیکیج میں 31 دسمبر 2025 تک توسیع کی منظوری: مرکزی وزیر زراعت

کابینہ نے حکومت ہند کی وزارت تعاون اور انڈونیشیا کی وزارت تجارت کے درمیان غیر باسمتی سفید چاول (این بی ڈبلیو آر) کی تجارت پر مفاہمت نامہ پر دستخط کو منظوری دی ہے: جناب شیوراج سنگھ چوہان

جناب چوہان نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے اگلے ایک ماہ کے کام کے لیے اہداف مقرر کیے گئے ہیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی

Posted On: 01 JAN 2025 7:14PM by PIB Delhi

 دیہی ترقی، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں مرکزی کابینہ کے فیصلوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے سال میں ہمارے ملک کے لوگوں کی زندگیوں میں خوشی اور خوشحالی آئے اور ہم وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ترقی یافتہ بھارت کے عزم کو پورا کرنے میں کامیاب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نئے سال کو کسانوں کے نام کیا ہے، جس کے لیے میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آج کابینہ نے کسانوں کے مفاد میں 3 بڑے فیصلے کیے ہیں۔ پردھان منتری فصل بیمہ اسکیم کسانوں کے لیے فراہم کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KN3Y.jpg

انہوں نے کہا کہ پہلے ریاستیں اپنا حصہ ادا نہیں کرتی تھیں۔ ریاستیں اس میں بہت تاخیر کرتی تھیں لیکن مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ہم اپنا حصہ فوراً ڈال دیں گے۔ فصل بیمہ اسکیم میں اس طرح کے بہت سے فیصلے کئے گئے ہیں:

  • مرکزی کابینہ نے 26-2025 تک پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور نئی تبدیلیوں کے ساتھ موسم پر مبنی فصل بیمہ اسکیم کو جاری رکھنے کی منظوری دی ہے جس کا کل بجٹ 69,515.71 کروڑ روپے ہے۔
  • اس فیصلے کا مقصد کسانوں کو قدرتی آفات کے خلاف خطرات کو کم کرنا ہے۔
  • کابینہ نے بیمہ اسکیموں میں ٹیکنالوجی کی بہتری کے لیے 824.77 کروڑ روپے مختص کرنے کے ساتھ اختراع اور ٹیکنالوجی کے لیے فنڈ (ایف آئی اے ٹی ) کے قیام کو منظوری دی۔
  • کلیدی اقدامات میں ٹیکنالوجی (یس-ٹیک) کا استعمال کرتے ہوئے پیداوار کا تخمینہ لگانے کا نظام شامل ہے، جو فصل کی پیداوار کے تخمینے کے لیے ریموٹ سینسنگ کا استعمال کرتا ہے۔
  • خودکار موسمی اسٹیشنوں کے ذریعے موسمی ڈیٹا کو بڑھانے کے لیے موسم کی معلومات اور نیٹ ورک ڈیٹا سسٹم (ونڈس)۔
  • ریاستی حکومتوں کی مدد کے لیے ونڈس کا نفاذ 25-2024 میں شروع ہو جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DSQ4.jpg

  • دوسرے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) پر یک وقتی خصوصی پیکج میں 31 دسمبر 2025 تک توسیع کی منظوری دی ہے۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈی اے پی کسانوں کے لیے سستی رہے۔
  • غذائیت پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) پالیسی کے تحت، کھاد کمپنیاں ایک مقررہ سبسڈی کی بنیاد پر قیمتیں طے کرتی ہیں۔ اضافی طور پر:
  • کابینہ نے پہلے 31 دسمبر 2024 تک خصوصی پیکج کی منظوری دی تھی۔
  • 01.01.2025 سے 31.12.2025 تک توسیع شدہ مدت کے لئے عارضی بجٹ کی ضروریات   3850 کروڑ  روپئے ہوں گی۔
  • ادائیگی 01.01.2025 سے 31.12.2025 تک ڈی اے پی کی حقیقی پی او ایس فروخت پر این بی ایس سکیم کے تحت دستیاب بجٹ سے کی جائے گی۔

تیسرے فیصلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کابینہ نے ہندوستان کی تعاون کی وزارت اور انڈونیشیا کی تجارت کی وزارت کے درمیان غیر باسمتی سفید چاول (این بی ڈبلیو آر) کی تجارت پر مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت:

  • یہ ایم او یو پیداوار اور بین الاقوامی قیمتوں کی بنیاد پر سالانہ دس لاکھ میٹرک ٹن غیر باسمتی سفید چاول کی تجارت کے لیے ہے۔
  • مفاہمت نامے کی مدت چار سال ہو گی اور خود بخود مزید چار سال کے لیے بڑھا دی جائے گی۔
  • اس معاہدے کو نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ (این سی ای ایل) کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، جسے وزارت تعاون کی طرف سے اختیار دیا گیا ہے۔
  • این سی ای ایل ایک کوآپریٹو سوسائٹی ہے جو ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ، 2002 کے تحت قائم کی گئی ہے۔
  • اس مفاہمت نامے سے تجارتی عدم توازن کو دور کرنے اور ہندوستان-انڈونیشیا تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
  • این سی ای ایل غیر باسمتی سفید چاول (این بی ڈبلیو آر) کو ایک شفاف ٹینڈر کے عمل کے ذریعے کھلے بازار سے اور کوآپریٹو سوسائیٹیوں سے حاصل کرے گا، اس طرح یہ مارکیٹ میں دخل اندازی نہیں کرے گا۔

جناب چوہان نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے اگلے ایک ماہ کے کام کے لیے اہداف مقرر کیے گئے ہیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

 

 

************

 

ش ح ۔ م  د   ۔  م  ص

 (U: 4766 ) 


(Release ID: 2089424) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Marathi , Hindi