عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سال 2024 میں عوامی شکایات کے مؤثر ازالے سے متعلق ختم سال جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مکمل حکومت کے نقطہ نظر کو مکمل ملک کے نقطہ نظر کےساتھ مربوط کئے جانے کی وکالت کی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ‘‘ہماری توجہ شکایات کے ازالے کے ساتھ ساتھ شہریوں کی طمانیت پر ہونی چاہئے’’
اے آئی-ایم ایل ٹولز انٹیلیجنٹ گریونس مانیٹرنگ سسٹم (آئی جی ایم ایس) 2.0 ڈیش بورڈ میں مربوط کئے گئے ہیں، جو شکایات کی پیشن گوئی کے تجزیوں کی سہولت فراہم کرتے ہیں، نظامی تبدیلیوں اور پالیسی مداخلتوں کو فعال کرتے ہیں
وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اگلی جنریشن کے سی پی گرامس پورٹل کو اے آئی-ایم ایل کے فعال اصلاح کے لئے 270 کروڑ روپے کی منظوری ملی
دو ہزار چوبیس (2024) میں حکمرانی کی انقلابی تبدیلی:28 لاکھ شہری سی پی گرامس سے جڑے اورطمانیت کی شرح 44 فیصد رہی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2024 میں شکایات کے ازالے کے وقت میں 12 دن کی کمی کو اجاگر کیا
Posted On:
30 DEC 2024 5:52PM by PIB Delhi
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں منعقدہ ایک جامع ختم سال جائزہ میں سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنسز، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمہ (ڈی اے آر پی جی) کی جانب سے عوامی شکایات کے ازالے میں کئے گئے انقلابی اقدامات کو نمایاں کیا۔
وزیر موصوف نے وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعےپیش کردہ ‘‘مکمل حکومت’’ اور ‘‘مکمل ملک’’ کے نقطۂ نظر کے انضمام پر زور دیا، جس کا مقصد حکمرانی کے مؤثر نتائج اور شہریوں کی طمانیت کو بڑھانا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے انٹیلیجنٹ گریونس مانیٹرنگ سسٹم (آئی جی ایم ایس) 2.0 کی جدید صلاحیتوں پر روشنی ڈالی، جو آئی آئی ٹی کانپور کے ساتھ نالج پارٹنر کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ سی پی گرامس پلیٹ فارم پر شکایات کے انتظام میں انقلاب لانے کے لیے یہ جدید نظام مصنوعی ذہانت (اےآئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) کو شامل کرتا ہے۔ پیشین گوئی کے تجزیوں اور نظامی بصیرت کو فعال کرکے، آئی جی ایم ایس 2.0، باخبر پالیسی مداخلتوں کو سہولت فراہم کرتا ہے، شہریوں کے لیے بہتر نتائج کو یقینی بناتا ہے۔
ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے سی پی گرامس پورٹل میں نیکسٹ جنریشن کی بہتری کے لیے270 کروڑ روپےکی حکومتی منظوری کا اعلان کیا۔ دنیا کے سب سے بڑے سٹیزن انٹرفیس پلیٹ فارم کے طور پر پہچانے جانے والے، سی پی جی آر اے ایم ایس کو اعلی درجے کی کثیر لسانی مدد، مضبوط ٹریکنگ اور موثر فیڈ بیک میکانزم سے لیس کیا گیا ہے، جس سے شکایات کے ازالے کے وقت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔
مرکزی وزیر ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ شکایات کے ازالے کے وقت میں قابل ذکر کمی واقع ہو کر صرف 12 دن رہ گئی ہے اور 2024 میں شہریوں کی اطمینان کی سطح 44فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔ نومبر 2024 تک سی پی جی آر اے ایم ایس پلیٹ فارم پر 28 لاکھ سے زیادہ شہری رجسٹرڈ ہیں ۔ ڈاکٹر سنگھ نے 2022 میں ہیومن ڈیسک کے قیام کی تعریف کی ، جس نے ذاتی ردعمل اور شہریوں کے اطمینان کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
اپریل 2022 سے ڈاکٹر سنگھ نے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے اور اسے بڑھانے کے لیے 18 جائزہ میٹنگوں کی صدارت کی ہے ۔ مزید برآں ، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پانچ ماہانہ جائزہ میٹنگوں نے بہترین طریقوں کو ادارہ جاتی بنایا ہے اور مسلسل سیکھنے کے کلچر کو فروغ دیا ہے ۔
سال کے آخر میں ہونے والے جائزے میں 500 سے زیادہ سینئر افسران نے شرکت کی ، جن میں مرکزی وزارتوں ، ریاستی حکومتوں ، انتظامی تربیتی اداروں ، اور اہم محکموں جیسے مالیاتی خدمات ، ڈاک ، ای پی ایف او ، ریلوے ، صحت اور خاندانی بہبود ، سی بی ڈی ٹی ، زراعت اور دیہی ترقی کے نمائندے شامل ہیں ۔ جناب ایس این ترپاٹھی، آئی اے ایس، ڈی جی آئی آئی پی اے، اور جناب وی سری نواس، سکریٹری ڈی اے آر پی جی نے اپنے تجربات کا اشتراک کیا اور شکایات کے ازالے اور عوامی خدمات کی فراہمی میں مزید پیش رفت کے لئے روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا۔ ڈی اے آر پی جی کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ جیادوبے نے بھی جائزہ میں تعاون کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے شکایات کے ازالے کے نظام کو مزید مضبوط ، موثر اور شہریوں کے موافق بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو تقویت دیتے ہوئے آنے والے سال کے لیے اعلی اہداف طے کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکنالوجی کا انضمام اور شراکت داروں کا تعاون ان اہداف کے حصول کے لئےخاص توجہ طلب رہے گا ، جس سے عوامی خدمات کی ہموار اور تسلی بخش فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے گا ۔
جائزے کا اختتام شفاف، جوابدہ اور موثر طرز حکمرانی کے ذریعے شہریوں کے اعتماد کو مضبوط کرنے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع د
(Release ID: 2088943)
Visitor Counter : 21