سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
خلا میں دو سیٹلائٹس کی ڈوکنگ یا انضمام یا ایک ساتھ ملانے کے نادر کارنامے کو تلاش کرنا سال كے اختتام پر اسرو کا مشن
اسپاڈیكس 2024 کے لیے ہندوستان کا آخری خلائی مشن: اسرو پی ایس ایل وی راکٹ کے گول ڈیزائن کے ساتھ 2 سیٹلائٹس کو خلا میں ڈوک کرے گا
خلائی جہاز کی ڈوکنگ ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی مہارت کے اظہار كے ساتھ "اسپاڈیكس" ایک بڑی كامیابی حاصل کرے گا
اسر کے اسپاڈیكس مشن کا مقصد 30 دسمبر 2024 کو خلائی ڈوکنگ کا ایک تاریخی کارنامہ انجام دینا ہے اور اس طرح خلائی ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا اور اس کے خلائی پروگرام کو آگے بڑھانا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈوکنگ ٹیکنالوجی ’چندریان-4‘ اور منصوبہ بند ہندوستانی خلائی اسٹیشن جیسےطویل مدتی مشن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ حتمی طور پر انسان بردار ’گگن یان‘ مشن کے لیے بھی اہم ہے
Posted On:
28 DEC 2024 3:56PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضی علوم کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج) اور ایم او ایس، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن كے مملكتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں یہ بتایا کہ ہندوستانی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کا 30 دسمبر كو سال کے آخر کا طے شدہ مشن تاریخی اہمیت كا حامل ہونے جا رہا ہے کیونکہ یہ خلا میں دو مصنوعی سیاروں کی ڈوکنگ یا انضمام یا انہیں ایک ساتھ ملانے کا نایاب کارنامہ انجام دینے كی كوشش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو "اسپیس ڈوکنگ ایکسپیریمنٹ" (اسپاڈیكس) کا نام دیا گیا ہے۔
خلائی محکمے كے وزیر نے کہا کہ پوری قوم سانس روكے منتظر ہے کیونکہ اسرو خلائی ٹیکنالوجی میں ایک بڑی كامیابی حاصل کرنے جا رہا ہے۔
ایک خصوصی میڈیا انٹرویو میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وضاحت کی کہ آنے والے اسپاڈیكس مشن کا مقصد خلا میں دو سیٹلائٹس کی ڈوكنگ ہے، اس چیلنج سے گزرنے كی صرف چند ممالک کے پاس صلاحیت ہے۔ اہمیت كا حامل یہ منصوبہ 30 دسمبر 2024 کو اسپیس ڈاکنگ ایکسپیریمنٹ کے تحت ہوگا اور اس مشن کے لیے استعمال ہونے والی دیسی ٹیکنالوجی کو "بھارتیہ ڈوکنگ سسٹم" کہا جاتا ہے۔
"اسپاڈیكس" ایک بڑی كامیابی حاصل کرے گا جو خلائی جہاز کی ڈوکنگ ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی مہارت کا مظہر ہو گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ مشن اسپیس ڈوکنگ میں مہارت حاصل کرنے کے قابل قوموں کی خصوصی لیگ میں ہندوستان کے داخلے کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل وی راکٹ جو ایک منفرد نقطہ نظر ہے، اس پیچیدہ کارنامے کو سامنے لانے کے لیے 'بھارتیہ ڈوکنگ سسٹم' سے لیس دو سیٹلائٹ لانچ کرے گا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اس مشن کی کامیابی ہندوستان کے مستقبل کے خلائی عزائم کے لیے بہت ضروری ہے۔ ڈاکنگ ٹیکنالوجی طویل مدتی مشن جیسے "چندریان-4" اور منصوبہ بند ہندوستانی خلائی اسٹیشن کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ آئندہ كےانسان بردار "گگن یان" مشن کے لیے بھی اہم ہے۔
خلا کے قریب خلا میں، ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے اسرو 28,800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مدار میں گردش کرنے والے دو سیٹلائٹس کو ڈوک کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ ایک چیلنجنگ کام ہے کیونکہ دونوں سیٹلائٹوں کو اپنی متعلقہ رفتار کو محض 0.036 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کم کرنا ہوگا۔ 'چیزر' اور 'ٹارگٹ' نامی دونوں سٹلائٹ خلاء میں ایک واحد یونٹ بنانے کے لیے ضم ہو جائیں گے۔
اسرو کی کامیابی ہندوستان کو دنیا کے خلائی لیڈروں میں شامل كر دے گی جو زیادہ خلائی تحقیق اور اختراع کی طرف ایک قدم ہوگا۔ اسپاڈیكس ایک اہم سنگ میل ہے جو آنے والے سالوں میں مزید پیچیدہ خلائی مشنوں کی راہ ہموار کرتا ہے۔ اسپاڈیكس مشن پر 30 دسمبر 2024 کو عمل ہونے والا ہے جو ہندوستان کی خلائی جہاز ڈوکنگ ٹیکنالوجی کا مظاہرہ کرے گا جو خلائی تحقیق اور سیٹلائٹ سروسنگ کی صلاحیتوں میں ایک اہم قدم ہے۔
ہندوستان خلائی تحقیق میں یہ ایک اہم قدم کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرو 30 دسمبر 2024 کو خلائی ڈاکنگ تجربہ شروع کرے گا۔ مشن پی ایس ایل وی-سی60 کا استعمال کرے گا، سری ہری کوٹا سے ہندوستانی وقت كے مطابق 21:58 پر روانگی ہوگی۔ اسپاڈیكس خلائی جہاز ڈوکنگ ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی مہارت کو ظاہر کرتے ہوئے ایک بڑی كامیابی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسپاڈیكس دو ایک جیسے سیٹلائٹس، ایس ڈی ایكس01 اور ایس ڈی ایكس02 تعینات کرے گا۔ ہر سیٹلائٹ کا وزن تقریباً 220 کلوگرام ہے اور وہ زمین کے اوپر 470 کلومیٹر کے گرد چکر لگائے گا۔
یہ مشن سیٹلائٹ سروسنگ اور ہندوستان کے خلائی اسٹیشن بھارتیہ انترکش اسٹیشن کی تعمیر سمیت مستقبل کی کوششوں کے لیے ضروری ہے ۔
******
U.No:4649
ش ح۔ع س۔س ا
(Release ID: 2088614)
Visitor Counter : 32