سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
این ایچ اے آئی نے قومی شاہراہوں پر آوارہ مویشیوں سے متعلق حادثات کو روکنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا
این ایچ اے آئی سڑک پر تحفظ میں اضافے اور آوارہ مویشیوں کے چیلنج سے نمٹنے اور جانوروں سے متعلق حادثات سے بچنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر قومی شاہراہوں پر مویشیوں کی پناہ گاہیں فراہم کرے گا
اس پہل پر مختلف قومی شاہراہوں پر عمل درآمد ہوگا
این ایچ اے آئی نے این ایچ اے آئی کی طرف سے فراہم کردہ زمین پر مویشیوں سے متعلق پناہ گاہوں کی تعمیر اور دیکھ بھال کے لیے میسرز گوار کنسٹرکشن لمیٹڈ کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے
زخمی آوارہ جانوروں کو لانے لیے جانے اور علاج کے لیے کیٹل ایمبولینسوں کو تعینات کیا جائے گا، ہر طرف 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ابتدائی طبی امداد کے مراکز اور اسپتال قائم کیے جائیں گے تاکہ بروقت طبی دیکھ بھال کی جاسکے
این ایچ اے آئی کے چیئرمین جناب سنتوش کمار یادو نے کہا کہ یہ منفرد پہل ایک اور قدم ہے جو این ایچ اے آئی کے نہ صرف مسافروں کے لیے محفوظ قومی شاہراہیں بنانے کے عزم کو استحکام بخشتا ہے بلکہ آوارہ مویشیوں/جانوروں کی دیکھ بھال کی انسانی ضرورت کی بھی تکمیل کرتا ہے
Posted On:
24 DEC 2024 4:21PM by PIB Delhi
سڑک پر تحفظ میں اضافے اور آوارہ مویشیوں کے چیلنج سے نمٹنے اور قومی شاہراہوں پر جانوروں سے متعلق حادثات سے بچنے کے لیے ایک قدم کے طور پر، این ایچ اے آئی نے قومی شاہراہوں پر مویشیوں کے لیے پناہ گاہیں فراہم کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے ۔ اس اقدام کا مقصد قومی شاہراہوں پر پائے جانے والے آوارہ مویشیوں اور جانوروں کی دیکھ بھال اور انتظام کو یقینی بناتے ہوئے مسافروں کے سفر کو محفوظ بنانا ہے ۔
0.21 سے 2.29 ہیکٹر تک کی اراضی پر پناہ گاہوں کے ساتھ، پائلٹ پروجیکٹ کے تحت پناہ گاہیں اہم مقامات پر ہوں گی جو آوارہ مویشیوں کے لیے محفوظ جگہ فراہم کریں گی جس سے قومی شاہراہوں پر ان کی موجودگی کم ہو جائے گی۔ اس پہل کو قومی شاہراہ کے مختلف حصوں پر لاگو کیا جائے گا، بشمول یوپی/ہریانہ بارڈر سے لے کر NH-334B کے روہنا سیکشن تک، جہاں کھرکھوڈہ بائی پاس کے ساتھ پناہ گاہیں قائم کی جائیں گی۔ اسی طرح،این ایچ 148 بی کے بھیوانی-ہانسی سیکشن کے ساتھ ہانسی بائی پاس، NH-21 کے کیرت پور-نیر چوک سیکشن اوراین ایچ -112 پر جودھ پور رنگ روڈ کے دنگیا واس سے جاجیوال سیکشن کے ساتھ شیلٹر بنائے جائیں گے۔
اس اقدام کو نافذ کرنے کے لیے، این ایچ اے آئی نے میسرز گوار کنسٹرکشن لمیٹڈ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ کنٹریکٹ کے تحت، میسرز گوار کنسٹرکشن لمیٹڈ، این ایچ اے آئی کی فراہم کردہ زمین پر کیٹل شیلٹرز بنائے گا۔ یہ کمپنی ان پناہ گاہوں کے رکھ رکھاؤ کے ساتھ ساتھ ابتدائی طبی امداد، مناسب چارہ، پانی اور دیکھ بھال کی سہولت فراہم کرکے جانوروں کی بہبود کو یقینی بنائے گی۔
اس اقدام کو مزیدمددفراہم کرنے کے لیے کمپنی اپنے سی ایس آر اقدام کے تحت زخمی آوارہ جانوروں کو لانے لے جانے اور علاج کے لیے ایمبولینس کی سہولت دستیاب کرائے گی ، ان جانوروں کی بروقت طبی دیکھ بھال کے لیے ہر طرف 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ابتدائی طبی امداد کے مراکز اور اسپتال قائم کرے گی ۔ پناہ گاہوں کی تعمیر اور رکھ رکھاؤ کے علاوہ، کمپنی ان سہولیات تک آوارہ مویشیوں کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنائے گی ، چارہ فراہم کرے گی اور کیٹل ٹریسپاس ایکٹ 1871 کی دفعات کو نافذ کرے گی۔ مفاہمت نامے کا اطلاق کمپنی کی بقیہ مدت تک رہے گا۔
اس پہل پر تبصرہ کرتے ہوئے، این ایچ اے آئی کے چیئرمین جناب سنتوش کمار یادو نے کہا کہ "قومی شاہراہوں پر آوارہ مویشیوں/جانوروں سے درپیش چیلنجوں سے نمٹتے ہوئے، یہ منفرد پہل ایک اور قدم ہے جو این ایچ اے آئی کے نہ صرف مسافروں کے لیے محفوظ قومی شاہراہیں بنانے کے عزم کو مستحکم کرتا ہے بلکہ سڑک پر سلامتی کو یقینی بناتے ہوئے آوارہ مویشیوں/جانوروں کی دیکھ بھال کی انسانی ضرورت کو بھی پورا کرتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ اقدام ملک میں قومی شاہراہ کے بنیادی ڈھانچے کی مجموعی ترقی کے لیے ایک نیا معیار قائم کرے گا۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، شری دنیش چندر اگروال، صدر - نیشنل ہائی وے بلڈرز فیڈریشن نے کہا، "ہم قومی شاہراہوں کے ساتھ آوارہ مویشیوں/جانوروں کے لیے پناہ گاہیں تیار کرنے کے لیے این ایچ اے آئی کے اس قدم کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس اقدام کے لیے اپنے تعاون کی پیش کش کرتے ہیں۔ میں اپنے ممبران سے گزارش کروں گا کہ وہ آگے آئیں اور اس غیر معمولی اقدام میں شراکت کریں جو آوارہ جانوروں کی باز آباد کاری اور سڑک پر سلامتی کو بڑھانے کے اس عظیم مقصد کو عام کرنے ۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے، گوار کنسٹرکشن لمیٹڈ کے ڈائریکٹر، شری رویندر گوار نے کہا، "ہمیں قومی شاہراہوں پر آوارہ مویشیوں کے لیے پناہ گاہیں قائم کرنے کے اس منفرد موقع کے لیے این ایچ اے آئی کے ساتھ شراکت کرنے پر خوشی ہے۔ ہم اپنے تمام این ایچ پروجیکٹوں اور یہاں تک کہ ملک بھر کے مختلف خطوں میں اس طرح کی مزید پناہ گاہیں قائم کرنے کے لیے رعایت حاصل کرنے والی دیگر کمپنیوں کو دیے گئے منصوبوں پر بھی اس اقدام کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔
این ایچ اے آئی کو ملک بھر کی کئی ریاستوں میں قومی شاہراہ پر آوارہ مویشیوں/جانوروں کو لانے لے جانے سے درپیش چیلنجوں کا سامنا ہے جو سڑک استعمال کرنے والوں کی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ کسی بھی زخمی جانورکو لانے لے جانے کے دوران علاج، مالک کی شناخت تک مویشیوں کو کھانا کھلانا یا ریاستی سرکاری ایجنسیوں کے حوالے کرنے تک کے معاملے میں اگرچہ ماضی میں قومی شاہراہوں سے مویشیوں کو ہٹانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے تھے لیکن سماجی اور حساس زاویوں کے حامل کئی ذیلی مسائل کی وجہ سے ان سے متوقع کامیابی حاصل نہیں ہو سکی، جن میں نامعلوم ملکیت/ مویشیوں کی نقل وحرکت / صحت کی دیکھ بھال/ ابتدائی طبی امداد سے متعلق مسائل شامل تھے۔ مختلف ریاستوں میں کئی عدالتیں بھی درپیش چیلنجوں کے جامع حل میں گہری دلچسپی رکھتی تھیں۔ اگرچہ اس مسئلے کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے کی ذمہ داری متعلقہ ریاستی حکومتوں کے مختلف محکموں کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، لیکن این ایچ اے آئی نے اپنے دائرہ کار کے اندر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اس پہل کا آغاز کیا ہے ۔
*************
(ش ح ۔ ا ع خ ۔ ت ا(
U.No 4526
(Release ID: 2087674)
Visitor Counter : 16