کامرس اور صنعت کی وزارتہ
تعمیر کے لئے ساز و سامان اور سیمینٹ کی قومی کونسل، بلب گڑھ کی عمارت پر ناپ تول کی جدید لیبارٹری اور کے ڈبلیو پی 500 شمسی چھت کا افتتاح
کیلیبریشن کی سہولیات سیمنٹ اور تعمیراتی صنعت،سی ایس آئی آر، پی ایس یوز کی لیبارٹریوں، ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی معیار سے متعلق یقین دہانی کی کوششوں کو پورا کرے گی
Posted On:
23 DEC 2024 9:48PM by PIB Delhi
ڈی پی آئی آئی ٹی، تجارت اور صنعت کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری، جناب سنجیو سنگھ نے، جناب ایم کے سنگھانیہ، جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او، جے کے سیمنٹ لمیٹڈ اوراین سی پی کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر ایل پی سنگھ کی موجودگی میں 23 دسمبر 2024کو تعمیر کے لئے ساز و سامان اور سیمینٹ کی قومی کونسل، بلب گڑھ میں ناپ تول کی جدید لیبارٹری اور کے ڈبلیو پی 500 سولر چھت کا افتتاح کیا۔ 62 ویں این سی بی ڈے کی تقریبات کے موقع پر اس کا افتتاح کیا گیا ۔ اس موقع پر ایک ہندی میگزین ‘‘این سی بی درپن’’ بھی جاری کیا گیا۔
جناب سنجیو نے ناپ تول کی جدید لیبارٹری کا دورہ کیا اور این سی بی کے سائنسدانوں اور انجینئروں کے ساتھ بات چیت کی۔ لیبارٹریز میں قوت ثابت کرنے والے آلات (2 سے 200 کے این)، ماس (1 ملی گرام سے 150 کلوگرام) اور حجم اور دباؤ (1.5 سے 1400 بار) کے ناپ تول کے لیے جدید ترین سہولیات موجود ہیں۔ این سی بی میں فورس کیلیبریشن سسٹم سیمنٹ اور تعمیراتی صنعت کے شعبے میں پہلی سہولیات میں سے ایک ہے۔ ناپ تول کی یہ سہولیات سیمنٹ اور تعمیراتی صنعت، سی ایس آئی آر، پی ایس یوز کی لیبارٹریوں، ریاستی اور مرکزی حکومتوں کی معیار کو یقینی بنانے کی کوششوں کو پورا کرے گی۔
ڈی پی آئی آئی ٹی کے زیراہتمام، این سی بی نے اپنے بلب گڑھ کیمپس میں کے ڈبلیو پی 500 سولر روف ٹاپ نصب کیا ہے۔ اس سے کاربن ڈائی آکسائڈ کے اخراج اور بجلی کے بلوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ این سی بی اپنے اسٹارٹ اپ ‘‘زیرو کاربن ون’’ کے ذریعے اپنے بلب گڑھ کیمپس کے کاربن فوٹ پرنٹ کا بھی جائزہ لے رہا ہے۔ زیرو کاربن این سی بی کو نیٹ زیرو کاربن ڈائی آکسائڈ کیمپس بننے میں بھی مدد دے رہا ہے۔ حکومت ہند نے 29 فروری 2024 کو پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کو منظوری دی ہے تاکہ شمسی چھتوں کی صلاحیت میں حصہ داری کو بڑھایا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت، تمام سرکاری عمارتوں کی چھتوں کو 31 دسمبر 2025 تک روف ٹاپ سولر سے اس حد تک مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا تھا جو تکنیکی طور پر ممکن ہے۔
اس موقع پر مہمان خصوصی جناب سنجیو نے این سی بی کی آر اینڈ ڈی اور تکنیکی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کیلیبریشن کے لیے عالمی معیار کی سہولت کے قیام کے لیے این سی بی کی تعریف کی۔ جناب سنجیو نے خواہش ظاہر کی کہ ڈی پی آئی آئی ٹی اور تمام شراکت دارکی مدد سے این سی بی میں تعمیراتی مواد کے لیے مہارت کا مرکز قائم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیمنٹ کا شعبہ ترقی اور ترقی میں کئی طریقوں سے اپنا کردار ادا کر رہا ہے جیسے کہ قومی بنیادی ڈھانچے اور گھروں کی تعمیر کی ضروریات کے لیے مناسب معیار کا سیمنٹ فراہم کرنا، لاکھوں لوگوں کو بلاواسطہ اور با الواسطہ ملازمتیں فراہم کرنا، قومی خزانے میں حصہ ڈالنا۔
ڈاکٹر ایل پی سنگھ، ڈائرکٹر جنرل-این سی بی نے بتایا کہ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کو سپورٹ کرنے کے لیے ڈی پی آئی آئی ٹی کے زیراہتمام 500 کلو واٹ سولر روف ٹاپ نصب کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے روشنی ڈالی کہ ایڈوانس کیلیبریشن لیبارٹری سیمنٹ اور تعمیراتی صنعت کی لیبز کو پورا کرے گی۔ انہوں نے ڈی کاربنائزیشن، فضلہ کے استعمال اور سرکلر اکانومی، کاربن کی گرفت اور استعمال، تعلیم اور تربیت، مصنوعی ذہانت وغیرہ کے میدان میں این سی بی کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔
تعمیر کے لئے ساز و سامان اور سیمینٹ کی قومی کونسل (این سی بی) کے بارے میں:
تعمیر کے لئے ساز و سامان اور سیمینٹ کی قومی کونسل (این سی بی) ایک اعلیٰ تحقیقی اور ترقیاتی ادارہ ہے جو ڈی پی آئی آئی ٹی، وزارت تجارت اور صنعت، حکومت ہند کے تحت ہے۔ این سی بی تحقیق، ٹیکنالوجی کی ترقی اور منتقلی، سیمنٹ، متعلقہ تعمیراتی مواد اور تعمیراتی صنعتوں کے لیے تعلیم اور صنعتی خدمات کے لیے وقف ہے۔ این سی بی کے بارے میں مزید: https://www.ncbindia.com.
************
ش ح۔ م د ۔ا ک م
U-No. 4507
(Release ID: 2087502)
Visitor Counter : 8