بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ای انقلاب


ہندوستان کے اقتصادی منظر نامے کو تبدیل کرنا

Posted On: 23 DEC 2024 6:16PM by PIB Delhi

مائیکرو،ا سمال اور میڈیم انٹرپرائزز(ایم ایس ایم ای ایس) کی برآمدات میں قابل ذکر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو 2020-21 میں ₹3.95 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر 2024-25 میں ₹12.39 لاکھ کروڑ ہو گئی، جس نے ہندوستان کی معیشت کو فروغ دینے اور عالمی تجارت کو مضبوط بنانے میں ان کے اہم کردار کی نشاندہی کی۔ 2024-25 میں برآمد کرنے والےایم ایس ایم ای ایس کی کل تعداد بھی 2020-21 میں 52,849 سے بڑھ کر 2024-25 میں 1,73,350 ہو گئی ہے۔ [1] ایم ایس ایم ای ایس نے مثالی ترقی کی رفتار کا مظاہرہ کیا، 2023-24 میں برآمدات میں 45.73 فیصدکا حصہ ڈالا، جو کہ مئی 2024 تک بڑھ کر 45.79 فیصدہو گیا، جو ہندوستان کی تجارتی کارکردگی پر ان کے بڑھتے ہوئے اثرات کو نمایاں کرتا ہے۔

ہندوستان میں(ایم ایس ایم ای ایس) سیکٹر نے مسلسل قابل ذکر لچک اور موافقت کا مظاہرہ کیا ہے، جس نے گزشتہ برسوں میں ملک کی جی ڈی پی میں نمایاں طور پر حصہ ڈالا ہے۔ ہندوستان کی جی ڈی پی میں(ایم ایس ایم ای ایس) کے ذریعہ مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) 2017-18 میں 29.7 فیصد تھی، جو 2022-23 دونوں میں بڑھ کر 30.1 فیصد ہو گئی۔ یہاں تک کہ کووڈ- 19 وبائی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والے بے مثال چیلنجوں کے درمیان، اس شعبے نے 2020-21 میں 27.3 فیصد کا حصہ برقرار رکھا، جو 2021-22 میں 29.6 فیصد تک پہنچ گیا۔ یہ اعداد و شمار اقتصادی ترقی اور استحکام کو آگے بڑھانے میں اس شعبے کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہیں، جو ہندوستانی معیشت کے لیے اس کی پائیدار طاقت اور اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔[2

ایم ایس ایم ای سیکٹر میں ترقی چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز کو درمیانے درجے کے انٹرپرائز میں تبدیل کرنے سے ظاہر ہوتی ہے۔یکم  جولائی 2020 سے لاگو نظرثانی شدہ درجہ بندی کے مطابق ایم ایس ایم ای  کو ذیل میں درجہ بندی کیا گیا ہے:

مائیکرو انٹرپرائز: جہاں پلانٹ اور مشینری یا آلات میں سرمایہ کاری ایک کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو اور سالانہ کاروبار پانچ کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو۔

اسمال انٹرپرائز: جہاں پلانٹ اور مشینری یا آلات میں سرمایہ کاری دس کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو اور سالانہ کاروبار پچاس کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو۔

میڈیم انٹرپرائز: جہاں پلانٹ اور مشینری یا آلات میں سرمایہ کاری پچاس کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو اور سالانہ کاروبار ڈھائی سو کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو۔

یکم جولائی 2020 اور 24 جولائی 2024 کے درمیان انٹرپرائزز کی ایک قابل ذکر تعداد درمیانے درجے کے اداروں میں منتقل ہوئی۔ مالی سال 2020-21 سے 2021-22 کے دوران 714 مائیکرو انٹرپرائزز کو میڈیم اور 3,701 چھوٹے انٹرپرائزز کو میڈیم انٹرپرائزز میں اپ گریڈ کیا گیا۔ مالی سال 2023-24 سے 2024-25 کے ساتھ اس تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا جس میں 2,372 مائیکرو انٹرپرائزز اور 17,745 چھوٹے کاروباری ادارے درمیانے درجے کے ہیں۔ یہ پیشرفت ہندوستان میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کی مضبوط ترقی اور حرکیات کی عکاسی کرتی ہے۔[3]

ایم ایس ایم ای ہندوستان کے معاشی منظر نامے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو روزگار پیدا کرنے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور اقتصادی ترقی میں اہم ہیں۔ لچک، اختراع اور موافقت کے ذریعے ایم ایس ایم ای ایس نے ملک کی ترقی کو مسلسل آگے بڑھایا ہے، لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کیا ہے اور جامع ترقی کو فروغ دیا ہے۔ چونکہ ہندوستان خود کو ایک عالمی اقتصادی پاور ہاؤس کے طور پر کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ایم ایس ایم ای سیکٹر  جدت کو فروغ دینے، روزگار پیدا کرنے اور برآمدی مسابقت کو بڑھانے میں بلاشبہ ایک کلیدی  کردار ادا کرتا ہے۔

 

حوالہ جات

 ایوان زیریں غیر ستارہ والا سوال نمبر 2798

 ایوان زیریں غیر ستارہ والا سوال نمبر 3557

 ایوان زیریں غیر ستارہ والا سوال نمبر 2855

 ایوان زیریں اغیرستارہ والا سوال نمبر 2786

 ایوان زیریں غیر ستارہ والا سوال نمبر 1621

 ایوان بالا غیر ستارہ والا سوال نمبر 741

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2024/aug/doc2024829382601.pdf

Click here to see PDF.

*******

ش ح۔ ظ ا

U No. .4493


(Release ID: 2087430) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi