صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ نے وردھمان مہاویر میڈیکل کالج اور صفدرجنگ اسپتال کے چھٹے کانووکیشن سے خطاب کیا


طب کا پیشہ کسی بھی دوسرے پیشے سے مختلف ہے، اس میں بیماریوں کے علاج اور لوگوں کو شفایاب کرنے اور زندگیاں بچانے کا عظیم مقصد شامل ہے: محترمہ دروپدی مرمو

’’یہ فخر کی بات ہے کہ صفدرجنگ اسپتال این آئی آر ایف کی تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق ملک کے سرفہرست 20 میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں شامل ہواہے‘‘

یہ جشن کا موقع وی ایم ایم سی اور صفدرجنگ اسپتال کے طلبہ کے ذریعہ حاصل کردہ متعدد  کامیابیوں کے اعتراف کی علامت بھی ہے: جناب جے پی نڈا

’’ڈاکٹر ہونے کا مطلب صرف بیماریوں کا علاج نہیں بلکہ اس میں انسانیت کو سمجھنا بھی شامل ہے‘‘

Posted On: 23 DEC 2024 7:04PM by PIB Delhi

 صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود جناب جے پی نڈا کی موجودگی میں وردھمان مہاویر میڈیکل کالج (وی ایم ایم سی) اور صفدرجنگ اسپتال، نئی دہلی کی چھٹی کانووکیشن تقریب سے خطاب کیا۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ ہند نے کہا،طب کا پیشہ کسی بھی دوسرے پیشے سے مختلف ہے، اس میں بیماریوں کے علاج اور لوگوں کو شفایاب کرنے اور زندگیاں بچانے کا عظیم مقصد شامل ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹر انسانیت کو شفا بخش لمس فراہم کرتے ہیں اور وہ زندگی اور موت میں فرق پیدا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر ہونے کے ناطے آپ پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ آپ لوگوں کی صحت کا خیال رکھیں گے۔

صفدرجنگ اسپتال کو روزانہ 10,000 لوگوں کا علاج کرنے کا سہرا دیتے ہوئے انھوں نے کہا، ’یہ فخر کی بات ہے کہ صفدرجنگ اسپتال این آئی آر ایف کی تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق ملک کے 20 بہترین طبی اداروں میں شامل ہے۔‘

صدر جمہوریہ نے طبی برادری اور متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ اعضاکے عطیات کے عظیم مقصد کے لیے لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ انھوں نے گذشتہ 10 سالوں کے دوران صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں کامیابیوں کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ میڈیکل اداروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور پی جی نشستوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔ نئے ایمس قائم کیے گئے ہیں اور ان اداروں میں انڈر گریجویٹ کورس متعارف کرائے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حال ہی میں اعلان کردہ آیوشمان وائے وندنا اسکیم 70 سال سے زیادہ عمر رسیدہ آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کرے گی۔

ڈی ایم، ایم سی ایچ، ایم ڈی، ایم ایس اور ایم بی بی ایس پروگراموں کے کل 403 ڈگریاں کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے والے طلبہ کو دی گئیں۔ صدر جمہوریہ نے غیر معمولی تعلیمی کامیابیوں کے اعتراف میں ہونہار طلبہ کو میڈلز سے بھی نوازا۔ مزید برآں معزز ین کے ذریعے ادارے کی سالانہ رپورٹ بھی جاری کی گئی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے تمام طلبہ اور ان کے والدین کو ان کی سخت محنت اور قربانی کے لیے مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ جشن وی ایم ایم سی اور صفدرجنگ ہاسپٹل کے طلبہ کی متعدد کامیابیوں کے اعتراف کی علامت ہے جو ملک کے سب سے مشہور طبی اداروں میں سے ایک ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ وی ایم ایم سی اور صفدرجنگ اسپتال ملک کے مصروف ترین میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں سے ایک ہیں اور ان کی طبی پیشہ ورانہ مہارت کو ہر جگہ تسلیم کیا جاتا ہے۔

طلبا کے نام اپنے پیغام میں مرکزی وزیر نے کہا کہ ڈاکٹر ہونے کا مطلب محض بیماریوں کا علاج کرنا نہیں بلکہ اس میں انسانیت کو سمجھنا بھی شامل ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ، ’’عمدگی ، اقدار اور ہمدردی کامیابی کی کلیدی خصوصیات ہیں۔‘‘

پس منظر:

صفدرجنگ اسپتال دوسری جنگ عظیم کے دوران اتحادی افواج کے لیے بیس اسپتال کے طور پر 1942 میں قائم کیا گیا تھا۔ اسے 1954 میں وزارت صحت کے تحت بھارت سرکار نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ گذشتہ برسوں کے دوران یہ ایشیا کے سب سے بڑے، تیسرے درجے کے، کثیر ڈسپلنری ہیلتھ کیئر اداروں میں سے ایک بن گیا ہے۔ مریضوں کی ضروریات اور طبی دیکھ بھال میں پیش رفت کی بنیاد پر، ہسپتال باقاعدگی سے تمام خصوصیات میں تشخیصی اور علاج کے پہلوؤں سے اپنی سہولیات کو اپ گریڈ کر رہا ہے. صرف 204 بستروں کے ساتھ شروع ہونے والا یہ اسپتال تیزی سے بڑھ کر تقریبا 3000 بستروں تک پہنچ گیا ہے۔ اس میں سالانہ او پی ڈی میں 25  لاکھ سے زیادہ مریض آتے ہیں۔ یہ اسپتال نہ صرف دہلی بلکہ پڑوسی ریاستوں کے لاکھوں شہریوں کو بھی طبی دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔ اس ادارے میں کارڈیوتھوراسک سرجری (سی ٹی وی ایس)، کارڈیالوجی، نیورولوجی، نیورو سرجری، یورولوجی، نیفرولوجی، پلمونری میڈیسن، برنس اینڈ پلاسٹک سرجری اور پیڈیاٹرک سرجری جیسے اسپیشلٹی اور سپر اسپیشلٹی ڈپارٹمنٹ ہیں جو روبوٹک سرجری، سلیپ لیبارٹری، اینڈوسکوپیز، آرتھروسکوپیز، ویڈیو ای ای جی، ڈائیلیسس، سرپل سی ٹی، ایم آر آئی انجیوگرافی، انجیو پلاسٹی، والو کی تبدیلی اور مرمت، کورونری آرٹری بائی پاس گرافٹنگ جیسی جدید ترین سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ لیتھوٹرپسی ، ، خودکار بلڈ ٹیسٹ تجزیہ کار وغیرہ۔

وردھمان مہاویر میڈیکل کالج (وی ایم ایم سی) نومبر 2001 میں بھارت سرکار کے ذریعہ صفدرجنگ اسپتال میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا افتتاح اس وقت کے وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی نے 17 دسمبر 2001 کو جناب ایل کے اڈوانی، جناب سی پی ٹھاکر، (اس وقت کے وزیر صحت) اور بانی پرنسپل ڈاکٹر جگدیش پرساد کی موجودگی میں کیا تھا۔ نائب صدر جمہوریہ جناب ایم حامد انصاری نے 20 نومبر 2007 کو وزیر صحت ڈاکٹر انبومنی رامداس کی موجودگی میں کالج کی عمارت کو قوم کے نام وقف کیا تھا۔ ایم بی بی ایس طلبہ کے پہلے بیچ کو فروری 2002 میں داخلہ دیا گیا تھا۔ پہلے سے موجود کلینیکل کورسز کے علاوہ پری اور پیرا کلینیکل مضامین میں (ایم ڈی / ایم ایس) کورس سال 2011 میں شروع کیا گیا تھا۔

وی ایم ایم سی گرو گوبند سنگھ اندرپرستھا یونیورسٹی سے وابستہ ہے۔ نئی دہلی۔ مختصر وقت میں وی ایم ایم سی نے خود کو بھارت میں ایک ممتاز طبی ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔ (انڈیا ٹوڈے اسپائر اگست 2013، 2000 کے بعد قائم ہونے والا بہترین میڈیکل کالج، انڈیا ٹوڈے 24 اگست)

یہ اسپتال 1962 سے پوسٹ گریجویٹ طلبہ کی تربیت اور تدریس کا مرکز رہا ہے۔ 1973 میں اسپتال کی فیکلٹی یونیورسٹی کالج آف میڈیکل سائنسز (یو سی ایم ایس) کی کلینیکل فیکلٹی تشکیل پائی تھی جس سے یہ 1990 تک منسلک رہا۔ یو سی ایم ایس کے دہلی کے شاہدرہ کے گرو تیغ بہادر اسپتال میں منتقل ہونے کے بعد بھی اسپتال نے دہلی یونیورسٹی سے وابستہ مختلف اسپیشلٹیز میں پوسٹ گریجویٹ ٹریننگ جاری رکھی۔ تعلیمی سال 2008 کے بعد سے تمام پی جی نشستیں جی جی ایس آئی پی یونیورسٹی سے الحاق شدہ ہیں اور فی الحال اس میں 325 ایم ڈی / ایم ایس  نشستیں اور 43 سپر اسپیشلٹی (ایم سی ایچ / ڈی ایم) نشستیں ہیں۔یہ اسپتال اسی کی دہائی سے ملک اور بیرون ملک کے مختلف اداروں کے انٹرن کی تربیت کا مرکز بھی رہا ہے۔

اس موقع پر محترمہ رولی سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت صحت؛ پروفیسر گیتیکا کھنہ، پرنسپل، وی ایم ایم سی؛ ڈاکٹر سندیپ بنسل، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، وی ایم ایم سی؛ مرکزی حکومت کے سینئر افسران؛ وی ایم ایم سی اور صفدرجنگ ہاسپٹل کے فیکلٹی ممبران ، طلبہ اور عملہ موجود تھے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 4498


(Release ID: 2087429) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi