امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

فارنسک لیبز

Posted On: 18 DEC 2024 5:13PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلی امور جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہموجودہ وقت میں، ملک میں ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروسز کے تحت 7 مرکزی فارنسک سائنس لیبارٹریز (سی ایف ایس ایل) ہیں۔ یہ سی ایف ایس ایل بھوپال (مدھیہ پردیش)، چندی گڑھ، کام روپ (آسام)، حیدرآباد (تلنگانہ)، پونے (مہاراشٹر)، دہلی اور کولکتہ (مغربی بنگال) میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ  دستیاب معلومات کے مطابق ملک میں 32 ریاستی فارنسک سائنس لیبارٹریز اور 97 علاقائی فارنسک سائنس لیبارٹریز ہیں۔آندھرا پردیش سمیت  ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فارنسک لیبارٹریز کی تفصیلات ریاست وار ضمیمہ میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

حکومت کی توجہ ملک میں فارنسک سائنس ماحولیاتی نظام سمیت تفتیش اور استغاثہ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پرمرکوز ہے۔ ملک میں فارنسک  لیبارٹریوں اور متعلقہ سہولیات کو مضبوط بنانے کا کام ایک جاری عمل ہے، جوکمیوں کے تجزیہ اور طلب کی تشخیص پر منحصر ہے۔ ‘پولیس’ اور ‘عوامی امن و امان’ ہندوستانی آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت ریاستی مضامین ہیں۔ امن و امان کی بحالی، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ، تفتیش، جرائم اور مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور متعلقہ فرانزک سائنس کی سہولیات متعلقہ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ذمہ داری ہیں۔

مرکزی حکومت نے ملک میں فارنسک  لیبز اور فارنسک  انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. بھوپال، گوہاٹی اور پونے میں تین نئی سینٹرل فارنسک سائنسز لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں اور کولکاتہ میں موجودہ کمپلیکس کو جدید بنایا گیا ہے۔
  2. سنٹرل فارنسک سائنسز لیبارٹریز میں مشینری اور آلات کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس میں نارکوٹک ڈرگسس اور سائیکو ٹراپک مادہ، ڈیجیٹل فارنسک، ڈی این اے فارنسک تجزیہ، فارنسک سائیکالوجی میں فارنسک کے نئے شعبے شامل ہیں ۔
  • III. چندی گڑھ میں سینٹرل فارنسک سائنسز لیبارٹری میں جدید ترین ڈی این اے تجزیہ اور تحقیق اور ترقی کی سہولت قائم کی گئی ہے۔
  1. مرکزی فارنسک سائنس لیبارٹری، حیدرآباد میں ایک نیشنل سائبر فارنسک لیبارٹری (این سی ایف ایل) قائم کی گئی ہے تاکہ ڈیجیٹل فراڈ / سائبر فارنسکس کے اہم مقدمات کی تفتیش کی جا سکے۔ اس کے علاوہ حکومتِ ہند نے ملک میں 06 اضافی این سی ایف ایلز کے قیام کی منظوری دی ہے، جو سی ایف ایس ایل چندی گڑھ، دہلی، کولکاتہ، کام روپ، بھوپال اور پونے میں قائم کی جائیں گی، جس کے لیے کل تخمینہ لاگت126.84 کروڑ روپے ہے۔
  2. ایک ای-فارنسک آئی ٹی پلیٹ فارم جو ملک کی 117 فارنسک سائنس لیبارٹریز (مرکزی اور ریاستی) کو جوڑتا ہے،اس کو کو فعال کر دیا گیا ہے۔
  3. ریاستی فارنسک سائنس لیبارٹریز (ریاستی ایف ایس ایل) میں ڈی این اے تجزیہ اور سائبر فارنسک صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والے تمام پروجیکٹ (30) کو 245.29 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ اب تک 185.28 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
  4. حکومت ہند نے  جموں کے سامبا میں آٹھویں سی ایف ایس ایل کے قیام کو منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ، نیشنل فارنسک انفراسٹرکچر اینہانسمنٹ اسکیم کے تحت کل 860.3 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ ملک میں 07 اضافی سی ایف ایس ایل کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔
  5. فارنسک سائنسز میں افرادی قوت کی استعداد کار میں اضافے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے،ایم ایچ اے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تفتیشی افسران، پراسیکیوٹرز اور طبی افسروں کے لیے ڈی این اے شواہد کو جمع کرنے، ذخیرہ کرنے اور ہینڈل کرنے اور جنسی حملوں کے ثبوت جمع کرنے کی کٹس کے استعمال میں تربیت دے رہا ہے۔ اب تک 32,524 تفتیشی افسران، پراسیکیوٹرز اور میڈیکل آفیسرز کو تربیت دی جا چکی ہے۔ وزارت داخلہ نے اس تربیت کے ایک حصے کے طور پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 18020 جنسی حملوں کے ثبوت جمع کرنے والی کٹس بھی تقسیم کی ہیں۔
  6. اس کے علاوہ 2022 میں ‘فارنسک صلاحیتوں کی جدید کاری کے لیے اسکیم’ منظور کی گئی ہے جس کی کل مالی تخمینہ لاگت2080.5 کروڑ روپے ہے۔ اس اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشینری اور آلات کی جدید کاری بشمول موبائل فارنسک  لیباریٹریز کی فراہمی کے لیے اعلیٰ معیار کی فارنسک سائنس کی سہولتوں کی ترقی کے لیے معاونت فراہم کی جاتی ہے اور ملک میں فارنسک سائنس کے تعلیمی اداروں کو بڑھا کر ان لیبارٹریز میں تربیت یافتہ عملے کی دستیابی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ اب تک، 20 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے‘ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں فارنسک سائنس لیبارٹریز کی جدید کاری؍اپ گریڈیشن کے تحت تقریباً 200؍کروڑ روپے کی رقم منظور کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ اس سکیم کے تحت اب تک 23 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پروجیکٹس کو 433 موبائل فارنسک وینز کی خریداری کے لیے منظور ی دی گئی ہے۔
  7. گاندھی نگر (گجرات) اور دہلی میں این ایف ایس یو کے ابتدائی کیمپسوں کے علاوہ، گوا، اگرتلہ (تریپورہ)، بھوپال (مدھیہ پردیش)، دھارواڑ میں این ایف ایس یو کے 05 ایڈیشنل کیمپس قائم کرنے کے لیے اصولی منظوری فراہم کی گئی ہے۔ کرناٹک اور گوہاٹی (آسام) میں یہ اضافی کیمپس فی الحال ٹرانزٹ کیمپس سے مستقل کیمپس کی تعمیر تک کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ این ایف ایس یو نے امپھال (منی پور) اور پونے (مہاراشٹرا) میں تربیت؍ہنر مندی کی اکیڈمیاں بھی قائم کی ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت ہند نے 19.06.2024 کو نیشنل فارنسک انفراسٹرکچر اینہانسمنٹ اسکیم کو منظوری دی ہے، جس میں مالی سال 2025-2024سے2029-2028تک این ایف ایس یو کے 09 اضافی کیمپس کے قیام کا جزو بھی شامل ہے۔ ان کیمپسز کی لاگت 1309.13 کروڑ روپے ہے۔ ان 9 کیمپس کو مہاراشٹر، آندھرا پردیش، اوڈیشہ، تمل ناڈو، اتر پردیش، بہار، راجستھان، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال میں زمین کی دستیابی/ فزیبلٹی کے تحت قائم کرنے کی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
  8. فارنسک امتحان میں کوالٹی اور اسٹنڈرڈ کو یقینی بنانے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروسز  ایم ایچ اےنے درج ذیل رہنما خطوط جاری کیے ہیں:

-این اے بی اے ایل اسٹینڈرڈز (آئی ایس او 17025) کے مطابق لیبارٹریوں کی ایکریڈیشن کے لیے کوالٹی مینوئلز اور فارنسک سائنسز کے نو شعبوں میں ورکنگ پروسیجر مینوئل۔

-جنسی حملے کے مقدمات میں فارنسک شواہد کے جمع کرنے، محفوظ کرنے اور نقل و حمل کے لیے تفتیشی افسران اور طبی افسران کے لیے رہنما اصول۔

-فارنسک سائنس لیبارٹریز کے قیام/اپ گریڈیشن کے لیے آلات کی معیاری فہرست۔

Xii          نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کے ساتھ جو ایسے جرائم کی تفتیش کے لیے فارنسک تفتیش کو ضروری بناتے ہیں جن میں سزا 7 سال یا اس سے زیادہ ہو، فارنسک سائنس لیبارٹریز کے کام کے بوجھ میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ اس بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، قومی فارنسک انفراسٹرکچر میں خاطر خواہ سرمایہ کاری اور بہتری ضروری ہے۔ نیشنل فارنسک سائنسز یونیورسٹی (این ایف ایس یو) اور مرکزی فارنسک سائنس لیبارٹریز (سی ایف ایس ایل) کے اضافی آف کیمپسوں کا قیام تربیت یافتہ فارنسک عملے کی کمی کو پوراکرنے، فارنسک لیبارٹریز کے کیس لوڈ / زیر  التوا معاملوں  کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

ضمیمہ۔

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فرانزک لیبز کی ریاست وار تفصیلات۔

نمبر شمار.

ریاست؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے

ریاست میں ایف ایس ایل ایز کی تعداد

علاقائی ایف ایس ایز کی تعداد

1

انڈومان و نکوبار جزائر

1

0

2

آندھرا پردیش

1

5

3

اروناچل پردیش

1

0

4

آسام

1

5

5

بہار

1

2

6

چھتیس گڑھ

1

3

7

دہلی

1

1

8

گجرات

1

7

9

گوا

1

0

10

ہریانہ

1

4

11

ہماچل پردیش

1

2

12

جھارکھنڈ

1

0

13

جموں و کشمیر

1

1

14

کیرالہ

1

3

15

کرناٹک

1

7

16

مغربی بنگال

1

2

17

مدھیہ پردیش

1

4

18

مہاراشٹر

1

12

19

منی پور

1

0

20

میگھالیہ

1

0

21

میزورم

1

0

22

ناگالینڈ

1

0

23

اوڈیشہ

1

3

24

پڈوچیری

1

0

25

پنجاب

1

3

26

راجستھان

1

6

27

سکم

1

0

28

تمل ناڈو

1

10

29

تلنگانہ

1

4

30

تریپورہ

1

0

31

اتر پردیش

1

12

32

اتراکھنڈ

1

1

 

کل

32

97

(ماخذ: ڈائریکٹوریٹ آف فارنسک سائنس سروسز )

********************

 

 

ش ح-م ع ن

U No.4454


(Release ID: 2087199) Visitor Counter : 29


Read this release in: English , Hindi , Tamil