عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈوگرہ ورثے سے طاقت حاصل کرتے ہوئے اب وقت آگیا ہے کہ عالمی دنیا میں اپنی شناخت بنائی جائے جس میں 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھارت پہلے ہی ایک لازمی حصہ بن چکا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
مودی حکومت کے دوران گذشتہ 10 سالوں میں ڈوگرہ فخر میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی بنیادی وجہ اس حکومت کے کچھ دیرینہ منتظر فیصلے ہیں جن میں مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل کا اعلان کرنا، جموں و کشمیر کا یوم الحاق منانا اور ڈوگری کو سرکاری زبان کے طور پر شامل کرنا شامل ہیں
اب بھارت دو دہائیوں قبل جیسا بھارت نہیں رہا
نوجوانوں میں ٹیلنٹ اور صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن ذہنیت میں تبدیلی اور سرکاری نوکری کے جنون سے آزادی کی ضرورت ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
22 DEC 2024 7:14PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، نیز ارتھ سائنسز، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلا، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ امیر ڈوگرہ ورثے سے طاقت حاصل کرتے ہوئے اب عالمی دنیا میں اپنی شناخت بنانے کا وقت آگیا ہے، جس کا بھارت پہلے ہی 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک لازمی حصہ بن چکا ہے۔
ڈوگرہ زبان کو بھارتی آئین میں شامل کرنے اور ’’انٹرنیشنل ڈوگرہ لیگیسی ایکسیلینس ایوارڈز 2024‘‘ کے موقع پر منعقدہ ’’ڈوگرہ دیوس‘‘پر منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پہلے زمانے کی ایک امیر ڈوگرہ ورثے تھی جس نے تقسیم کے بعد بھی مشہور خلائی سائنسدان اور بانی اسرو پروفیسر ستیش دھون اور برصغیر پاک و ہند کے مشہور گلوکار ملیکا پوکھرج یا موسیقاروں جیسی بین الاقوامی شہرت یافتہ شخصیات پیدا کیں۔ شیو کمار شرما اور استاد اللہ رکھا، اگرچہ یہ کچھ حصوں میں بہت مشہور حقیقت نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ورثے کا جشن منانے سے جہاں ہمیں ترغیب اور اعتماد ملتا ہے وہیں خوشحالی کے لیے اس ورثے کو زندہ رکھنے کے لیے اسے اگلی منزل تک لے جانا بھی اتنا ہی ضروری ہے جو آج کے تناظر میں 2047 کے وکست بھارت کی تعمیر میں ڈوگرہ کے تعاون کا مطلب ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کے دوران گذشتہ 10 سالوں میں ڈوگرہ فخر میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی بنیادی وجہ اس حکومت کی طرف سے لیے گئے کچھ دیرینہ انتظار والے فیصلے ہیں جن میں مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل کا اعلان کرنا ، جموں و کشمیر کا یوم الحاق منانا اور ڈوگری کو سرکاری زبان کے طور پر شامل کرنا شامل ہے۔ انھوں نے یاد دلایا کہ ان کے پارلیمانی حلقے لکھن پور میں بھی حالیہ برسوں میں پہلی بار ریاست جموں و کشمیر کے بانی مہاراجہ گلاب سنگھ کا ایک شاندار مجسمہ قائم کیا گیا تھا۔
ڈوگرہ برادری بالخصوص نوجوانوں کو بھارت کی ترقی کی مرکزی دھارے کا حصہ بننے کی ترغیب دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کا بھارت اب وہ نہیں رہا جو تقریبا دو دہائی پہلے تھا۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کے برعکس ہم دوسرے ممالک کے کامیاب طریقوں کو اپنانے کا انتظار نہیں کرتے لیکن آج ہم دوسرے ممالک کے لیے ٹیکنالوجی سمیت اپنے بہترین طریقوں کو تیار کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چندریان 3 اور کوویڈ ویکسین کی کامیابی کی کہانیاں اس کی سب سے شاندار مثالیں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ مہم عالمی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں اور جب ہم کوانٹم ٹکنالوجی اور بائیو ٹیکنالوجی میں بہت سے دوسرے لوگوں سے آگے ہیں تو کیا ہم اپنی ڈوگرہ ورثے کے ساتھ انصاف کریں گے اگر ہم خود کو الگ تھلگ رکھیں اور بھارت کے عالمی سفر کا حصہ نہ بنیں جیسا کہ کئی دیگر ریاستوں میں دیکھا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈوگرہ نوجوانوں میں ٹیلنٹ اور صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ذہنیت میں تبدیلی لائی جائے اور سرکاری نوکری کے جنون سے آزادی حاصل کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ جب مودی حکومت نے کئی پرکشش اسکیمیں شروع کی ہیں تو انھیں کبھی کبھی یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے کہ نوجوان 6000 روپے کی سرکاری نوکری کے لیے غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس کی ایک مثال ہمارے قریبی پڑوس میں جامنی انقلاب یا لیوینڈر انٹرپرینیورشپ ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چونکہ بھارت آج دنیا میں صف اول کے ممالک میں سے ایک ہے ، اس لیے یہ ڈوگرہ نوجوانوں کو اپنے شاندار ورثےسے طاقت حاصل کرنے اور ملک بھر میں اور اس سے باہر اپنے لیے پہچان حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈوگرہ ورثے سے ترغیب لیتے ہوئے اب وقت آگیا ہے کہ وہ دنیا پر اپنا نشان چھوڑیں۔ انھوں نے کہا کہ اس ورثے کو کمال کے سفر کو مزید تقویت دینے کی بنیاد رکھنی چاہیے اور نوجوانوں کو وکست بھارت کی تشکیل میں واضح طور پر بامعنی کردار ادا کرنے کے قابل بننا چاہیے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 4440
(Release ID: 2087094)
Visitor Counter : 10