مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹرائے نے ہندوستانی ریلوے کے حفاظتی اور سیکیورٹی ایپلی کیشنز کے لیے اضافی اسپیکٹرم کی تفویض پر اپنی سفارشات جاری کیں

Posted On: 20 DEC 2024 6:32PM by PIB Delhi

آج بھارت کی ٹیلی مواصلات ریگولیٹری اتھارٹی (ٹرائے) نے ہندوستانی ریلوے کے لیے اضافی اسپیکٹرم کی تفویض پر اپنی سفارشات جاری کی ہیں تاکہ اس کے حفاظتی اور سیکیورٹی ایپلی کیشنز کو بہتر بنایا جا سکے۔

بھارت کی وزارت مواصلات کے ٹیلے مواصلات کے محکمے (ڈی او ٹی)،  نے اپنے 26.07.2023 کی تاریخ کے ایک خط کے ذریعے ٹرائے کو مطلع کیا کہ ہندوستانی ریلوے نے اپنے حفاظتی اور سیکیورٹی سسٹمز کو بہتر بنانے کے لیے 700 میگاہرٹز بینڈ میں اضافی 5 میگاہرٹز جوڑا ہوا اسپیکٹرم مفت میں مانگا ہے۔ اس خط کے ذریعے، ڈی او ٹی نے ٹرائے سے درخواست کی کہ وہ درج ذیل پہلوؤں پر اپنی سفارشات فراہم کرے:

  1. ہندوستانی ریلوے کو اضافی 5 میگاہرٹز اسپیکٹرم کے تفویض پر، ٹرائے کی 25.10.2019 کی تاریخ کی سفارشات اور اس سے قبل کی سفارشات ، اور این سی آر ٹی سی سے متعلق 28.12.2022 کی تاریخ کی سفارشات اور اسپیکٹرم کی نیلامی کے بارے میں 11.04.2022 کی سفارشات کو بھی پیشِ نظر رکھا جائے۔
  2. سفارشات فراہم کرتے ہوئے، ٹرائے کو یہ بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ اسپیکٹرم کو ہندوستانی ریلوے، این سی آر ٹی سی ، آر آر ٹی ایس، میٹرو اور دیگر اسی طرح کے نیٹ ورکس کے درمیان تقسیم کی ممکنہ صورتوں پر غور کیا جائے تاکہ اسپیکٹرم کا مؤثر استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
  3. 700 میگاہرٹز بینڈ میں ہندوستانی ریلوے اور این سی آر ٹی سی کو تفویض کیے گئے 5 میگاہرٹز جوڑا اسپیکٹرم کے لیے ٹرائے کی مختلف اسپیکٹرم کی قدر طے کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے۔ اگر ضروری ہو تو، ٹرائے قدر طے کرنے کے ایک یکساں اسپیکٹرم اور چارجنگ طریقہ کار کی سفارش کر سکتا ہے جو ایک ہی اسپیکٹرم بینڈ میں اسی طرح کے استعمال کو مدنظر رکھے۔
  4. مقصد کے پیشِ نظر کوئی بھی دیگر موزوں سفارشات ۔

اس سلسلے میں، ٹرائے نے 07.02.2024 کو " ہندوستانی ریلوے کے حفاظتی اور سیکیورٹی ایپلی کیشنز کے لیے اضافی اسپیکٹرم کی تفویض" پر ایک مشاورتی پیپر جاری کیا، جس میں شراکت داروں سے تبصرے اور جوابی تبصرے طلب کیے گئے تھے۔ تبصروں کی آخری تاریخ 06.03.2024 تھی، اور جوابی تبصروں کی آخری تاریخ 20.03.2024 تھی۔ اس کے جواب میں آٹھ شراکت داروں نے اپنے تبصرے جمع کرائے، اور تین شراکت داروں نے اپنے جوابی تبصرے فراہم کیے۔ مشاورتی پیپر پر ایک اوپن ہاؤس تبادلئہ خیال 03.05.2024 کو ورچوئل طریقے سے منعقد کی گیا۔

اس مشاورت کے عمل میں شراکت داروں سے موصول ہونے والے تبصروں اور جوابی تبصروں کے ساتھ ساتھ اپنے تجزیے کی بنیاد پر، ٹرائے نے ہندوستانی ریلوے کے لیے اضافی اسپیکٹرم کی تفویض پر اپنی سفارشات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ سفارشات کے اہم نکات نیچے دیے گئے ہیں:

  1. 700 میگاہرٹز فریکوئنسی بینڈ میں پہلے سے تفویض کردہ 5 میگاہرٹز (جوڑا ہوا) فریکوئنسی اسپیکٹرم کے علاوہ، ہندوستانی ریلوے کو اس کے حفاظتی اور سیکیورٹی ایپلی کیشنز کے لیے 700 میگاہرٹز فریکوئنسی بینڈ میں اضافی 5 میگاہرٹز (جوڑا ہوا) فریکوئنسی اسپیکٹرم تفویض کیا جانا چاہیے تاکہ وہ ریلوے ٹریکوں کے ساتھ دیگر کاموں کیلیے بھی اس کا استعمال کر سکے۔
  2. ڈی او ٹی کو ٹرائے کی سابقہ سفارش پر جلد فیصلہ کرنا چاہیے کہ ریڈیو ایکسیس نیٹ ورک (آر اے این) شیئرنگ کی قابل عملیت کو جانچنے کے لیے وزارت ریلوے کے ذریعے ہندوستانی ریلوے اور این سی آر ٹی سی کو شامل کرتے ہوئے ایم او سی این (ملٹی آپریٹر کور نیٹ ورک) کے ذریعے آر اے این شیئرنگ کی عملی مشق کرائی جائے، جیسا کہ ٹرائے نے 28.12.2022 کو " این سی آر ٹی سی کے لیے ریل کنٹرول سسٹم کی اسپیکٹرم ضروریات" کے حوالے سے اپنی سفارشات میں تجویز کیا تھا۔ عملی مشق کے نتیجے کے بعد، ہندوستانی ریلوے، این سی آر ٹی سی ، دیگر آر آر ٹی ایس/ میٹرو ریلوے نیٹ ورکس کے درمیان اوورلیپنگ علاقوں میں آر اے این شیئرنگ کے نفاذ پر فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
  3. جب ہندوستانی ریلوے کو فریکوئنسی اسپیکٹرم تفویض کیا جائے، تو فریکوئنسی اسپیکٹرم کی تفویض کے شرائط میں یہ شق شامل کی جانی چاہیے کہ اگر عملی مشق کے ذریعے یہ ثابت ہو جائے کہ آر اے این شیئرنگ ممکن ہے، تو ہندوستانی ریلوے این سی آر ٹی سی / دیگر آر آر ٹی ایس / میٹرو ریلوے نیٹ ورکس کے ساتھ اوورلیپنگ علاقوں میں ایم او سی این کے ذریعے آر اے این شیئرنگ کو نافذ کرے گا اور اسے ڈی او ٹی کی طرف سے جاری کردہ رہنما اصولوں کے مطابق چلایا جائے گا۔
  4. اسپیکٹرم کی ہم آہنگی کی جانی چاہیے تاکہ ہندوستانی ریلوے کو 700 میگاہرٹز بینڈ میں 10 میگاہرٹز کا ایک متصل اسپیکٹرم بلاک اور این سی آر ٹی سی/ دیگر آر آر ٹی ایس/ میٹرو ریلوے نیٹ ورکس کو اس کے قریب 5 میگاہرٹز کا بلاک تفویض کیا جا سکے۔ اسی دوران، یہ بھی یقینی بنایا جانا چاہیے کہ موجودہ نیٹ ورکوں میں کم سے کم خلل پڑے۔
  5. ہندوستانی ریلوے / این سی آر ٹی سی / دیگر آر آر ٹی ایس / میٹرو ریلوے نیٹ ورکس کے لیے اسپیکٹرم چارجز کی وصولی کا طریقہ کار وہی ہونا چاہیے جو ڈی او ٹی نے کیپٹو استعمال کے لیے رائلٹی چارجز اور لائسنس فیس کے لیے وضع کیا ہے۔

یہ سفارشات ٹرائے کی ویب سائٹ (www.trai.gov.in)  پر دستیاب ہیں۔ کسی بھی وضاحت یا معلومات کے لیے، جناب اکھیلیش کمار تریویدی، ایڈوائزر (نیٹ ورکس، اسپیکٹرم اور لائسنسنگ)، ٹر ائےسے ٹیلیفون نمبر +91-11-20907758پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

************

 

ش ح ۔ م  د   ۔  م  ص

 (U:4383)


(Release ID: 2086618) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi , Tamil