ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال:- ای کچرے کی ری سائیکلنگ
Posted On:
19 DEC 2024 6:01PM by PIB Delhi
وزارت نے ای کچرےکے (بندوبست) ضوابط، 2016 میں جامع طور پر نظر ثانی کی ہے اور نومبر 2022 میں ای کچرے کے (بندوبست) ضوابط، 2022 کو مشتہر کیاہے اور یہی یکم اپریل 2023 سے نافذ ہیں۔ مذکورہ ضوابط کا مقصد یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں کہ ای-کچرے کا اس بند و بست اس طرح کیا جائے جس سے صحت اور ماحولیات کی کسی بھی قسم کے منفی اثرات سے حفاظت کی جائے جو اس طرح کے ای فضلے کے نتیجے میں ہو سکتے ہیں۔ یہ نئے ضوابط ای-کچرے کو ماحول کے لحاظ سے درست طریقے سے منظم کرنے اور ای-کچرے کی ری سائیکلنگ کے لیے ایک بہتر ایکسٹینڈڈ پروڈیوسر ریسپانسیبلٹی (ای پی آر) نظام بنانےکے مقصد سے بنائے گئے ہیں جس کے تحت تمام مینوفیکچررز، پیداکار، آرائش کار اور ری سائیکلر کے لیےآلودگی کی روک تھام سے کے مرکزی بورڈ کی طرف سے تیار کردہ پورٹل پر رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔نئی دفعات غیر رسمی شعبے کو کاروبار کرنے کے لیے رسمی شعبے میں سہولت اور سمت عطا کریں گی اور ماحولیاتی طور پر درست طریقے سے ای-کچرے کی ری سائیکلنگ کو یقینی بنائیں گی۔ ماحولیاتی معاوضے اور تصدیق اور آڈٹ کے لیے بھی دفعات متعارف کرائی گئی ہیں۔ یہ ضوابط ای پی آر نظام اور ای ویسٹ کی سائنسی ری سائیکلنگ/ڈسپوزل کے ذریعے مدوّر معیشت کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
مذکورہ ضوابط مقصد براہ راست سوچھ بھارت ابھیان کے اہداف سے مطابقت رکھتے ہیں، جس میں ای ویسٹ کو کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے اور مناسب طریقے سے ازالہ کرنے، جوابدہی اور ماحولیاتی پائیداری پر توجہ دی گئی ہے۔ ری سائیکلنگ، تجدید کاری کرنے اور فضلہ کو کم کرنے کو فروغ دے کر،یہ اقدامات وسائل کے تحفظ، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور مدوّر معیشت اور اور وسائل کی کارکردگی جیسی پائیدار ترقی کے وسیع تر ایجنڈےمیں تعاون کرتے ہیں۔
ای ویسٹ (مینجمنٹ) ضوابط 2022 کے مطابق شہری اور دیہی اداروں کو مذکورہ ضوابط کے شیڈولV کے تحت ذمہ داریاں دی گئی ہیں، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ای کچرہ، اگر میونسپل سالڈ ویسٹ کے ساتھ ملا ہوا پایا جاتا ہے تو اسے مناسب طریقے سے الگ کیا جائے، جمع کیا جائے اوریہ رجسٹرڈ ری سائیکلریا ری فربشر کو پہنچے۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ غیر معلوم مصنوعات سے متعلق ای کچرے کو اکٹھا کیا جائے اور اسے رجسٹرڈ ری سائیکلریا ری فربشر کے حوالے کیا جائے، ای کچرے کو اکٹھا کرنے، الگ کرنے اور ٹھکانے لگانے کے نظام کے قیام میں سہولت فراہم کی جائے اور شہری اور دیہی بلدیاتی اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تربیتی سیشن کا انعقاد کیا جائے۔ مزید برآں، وہ صنعتیں جو ای کچرے تیار کرتی ہیں ان کو بھی ضوابط کے ضابطہ 6 کے تحت ای کچرے کے مناسب بندوبست کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ ضوابط کے مطابق، پروڈیوسرز کو ای پی آر پورٹل پر رجسٹر کرنے، پورٹل کے ذریعے شیڈول-III اور شیڈول-IV کے مطابق توسیعی پروڈیوسر ذمہ داری کے اہداف حاصل کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنےکا پابند بنایا گیا ہے، تاکہ میڈیا، اشاعتوں، اشتہارات، پوسٹرز یا مواصلات کے کسی اور ذریعے سے بیداری پیدا کی جائے۔پروڈیوسرز کو اس کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ پورٹل پر دیے گئے فارم میں سہ ماہی یا سال کے بعد مہینے کے اختتام پر یا اس سے پہلے سالانہ اور سہ ماہی ریٹرن فائل کریں، جیسا کہ معاملہ ہو، جس سے ریٹرن کا تعلق ہے۔
ملک بھر میں بیداری کو بڑھانے اورای کچرے کی ری سائیکلنگ کا موثر بنیادی ڈھانچہ قائم کرنے کے منصوبے درج ذیل ہیں:
- ای کچرے کے بند و بست کے لیے ایکشن پلان کے نفاذ کے ذریعے کچرے (بندوبست) ضوابط، 2022 پر عمل در آمد۔ اس ایکشن پلان پر ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی ایس)/ آلودگی کی روک تھام کی کمیٹیوں (پی سی سی ایس) کے ذریعے عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ اس ایکشن پلان میں ریاستی حکومتوں کی طرف سے وضع کیے جانے والے معلومات، تعلیم اور مواصلات کے منصوبے کے ذریعےبڑے پیمانے پر عام لوگوں کی بیداری سے متعلق اجزاء شامل ہیں۔ مذکورہ ایکشن پلان میں غیر رسمی تاجروں کی جانچ کرنا بھی شامل ہے، ای کچرے کے ری سائیکلرز کو ایک ایکشن پوائنٹ کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ غیر رسمی سرگرمیوں کی شناخت کے لیے مہمات ریاست کی ضلع انتظامیہ کے ساتھ تمام ایس پی سی بیز کے ذریعے انجام دی جانی ہیں۔
- ای کچرے ای پی آر پورٹل کے ذریعے مزید شراکت داروں کو مربوط کرنا اور شفافیت کو بہتر بنانا۔
- ای کچرے ای پی آر پورٹل کے ذریعے شراکت داروں کی آڈیٹنگ۔
- مقامی اداروں کے ذریعے غیر جمع شدہ، تاریخی اور نامعلوم ای کچرے کا بندوبست کرنا۔
- ریاستی حکومتوں اور مقامی اداروں کے ساتھ تال میل تاکہ ای-کچرے کے بندوبست کے لیے صلاحیت سازی کی جاسکے۔
- ای کچرے کےبندوبست اور ری سائیکلنگ کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے کے لیے پروگرام کا اہتمام کرنا۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
****
ش ح ۔ ٖک ح۔ ت ع
U. No.4343
(Release ID: 2086397)
Visitor Counter : 26