مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نقل مکانی کرنے والے کارکنان کے لیے قابل استطاعت مکانات کی سہولت

Posted On: 19 DEC 2024 5:28PM by PIB Delhi

شہری کاری اور نقل مکانی بہتر پیشہ ورانہ، تعلیمی اور اقتصادی مواقع سے منسلک ایک دوسرے سے مربوط رجحانات ہیں۔ بھارت کی مردم شماری ملک میں دس سال کی بنیاد پر ہجرت سمیت آبادی کی گنتی کرتی ہے اور آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے ) نقل مکانی پر کوئی ڈیٹا برقرار نہیں رکھتی ہے۔

ایم او ایچ یو اے نے جولائی 2020 میں پردھان منتری آواس یوجنا - شہری(پی ایم اے وائی - یو) کی ذیلی اسکیم کے طور پر شہری تارکین وطن/غریبوں کو ان کے کام کی جگہ کے قریب باوقار زندگی فراہم کرنے کے لیے افورڈیبل رینٹل ہاؤسنگ کامپلیکس (اے آر ایچ سی) کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کو دو ماڈلز کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے:

ماڈل-1: جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن (جے این این یو آر ایم) اور راجیو آواس یوجنا (آراے وائی) کے تحت تعمیر کیے گئے موجودہ سرکاری فنڈ سے خالی مکانات کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) یا سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے اے آر ایچ سی میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کرنا،

ماڈل-2: عوامی/نجی اداروں کی طرف سے اپنی دستیاب خالی زمین پر اے آر ایچ سی کی تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال۔

دونوں ماڈلوں کے تحت منظور شدہ اور مکمل شدہ اے آر ایچ سی کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی ) کے حساب سے تعداد ذیل میں دی گئی ہے:

موجودہ حکومت کی ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے تفصیلاتاسکیم کے ماڈل-1 کے تحت مستفیدین کے لیے فنڈڈ خالی مکانات کو اے آر ایچ سی میں تبدیل کیا گیا:

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام

شہر کا نام

اے آر ایچ سی میں تبدیل کیے گئے خالی مکانات کی تعداد

1

چنڈی گڑھ

چنڈی گڑھٍ

2,195

2

گجرات

سورت

393

3

احمدآباد

1,376

4

راج کوٹ

698

5

راجستھان

چتوڑ گڑھ

480

6

جموں و کشمیر

جموں

336

7

اتراکھنڈ

لال کنواں

100

8

دہرادون

70

میزان

5,648

 

اسکیم کے ماڈل-2 کے تحت عوامی/نجی اداروں کے ذریعے منظور شدہ اور تعمیر شدہ اے آر ایچ سی یونٹوں کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لحاظ سے تفصیلات:

 

نمبر شمار

نام

ادارے کا نام

کُل اکائیاں

تکمیل شدہ تعمیرات

ریاست

شہر

1

تمل ناڈو

شری پیربندور

ایس پی آر سٹی اسٹیٹس پرائیویٹ لمیٹڈ

18,112

6,160

2

شری پیربندور

ایس پی آر کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ

3,969

3,969

3

ہوسُر

ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ

13,500

6,576

4

چنئی

تمل ناڈو کی اسٹیٹ انڈسٹریز پروموشن کارپوریشن

18,720

18,720

5

چنئی

چنئی پٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ

1,040

-

6

چنئی

ایس پی آر کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ

5,045

-

7

چھتیس گڑھ

رائے پور

انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ

2,222

-

8

آسام

کامپور ٹاؤن

گوہاٹی ریفائنری انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ

2,222

-

9

اترپردیش

پریاگ راج

انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ

1,112

-

10

گجرات

سورت

مٹسومی ہاؤسنگ پرائیویٹ لمیٹڈ

453

-

11

تلناگانہ

نظام پیٹ

شیوانی انفرا پرائیویٹ لمیٹڈ

14,490

-

12

آندھرا پردیش

کاکی ناڈا

کوسٹل ڈیولپرس پرائیویٹ لمیٹڈ

736

-

13

وزیانگرم

کوسٹل ڈیولپرس پرائیویٹ لمیٹڈ

652

-

میزان

82,273

35,425

 

 

 

 

 

 

 

پی ایم اے وائی – یو کے تجربات سے سیکھتے ہوئے، ایم او ایچ یو اے نے پی ایم اے وائی – یو 2.0 'سب کے لیے مکانات' مشن کا آغاز 01.09.2024 سے ملک بھر کے شہری علاقوں میں لاگو کرنے کے لیے کیا ہے تاکہ اہل استفادہ کنندگان کو سستی قیمت پر مکان تعمیر، خرید اور کرایہ پر دیا جا سکے۔ چار عمودی کے ذریعے یعنی بینیفشری لیڈ کنسٹرکشن (بی ایل سی )، سستی رہائش پارٹنرشپ (اے ایچ پی)، سستی رینٹل ہاؤسنگ (اے آر ایچ) اور انٹرسٹ سبسڈی اسکیم (آئی ایس ایس)۔ آج تک، 29 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق پی ایم اے وائی – یو 2.0 کو لاگو کرنے کے لیے میمورنڈم آف ایگریمنٹ (ایم او اے ) پر دستخط کیے ہیں۔ ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 6 لاکھ سے زیادہ مکانات کی اصولی منظوری دی گئی ہے جنہوں نے وزارت کے ساتھ ایم او اے پر دستخط کیے ہیں۔ اسکیم سے متعلق رہنما خطوط https://pmay-urban.gov.in/uploads/guidelines/Operational-Guidelines-of-PMAY-U-2.pdf. پر دستیاب ہیں۔

پی ایم اے وائی – یو 2.0 ایک ڈیمانڈ پر مبنی اسکیم ہے جس میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اہلیت کے معیار کی بنیاد پر ڈیمانڈ سروے کے ذریعے ان کے ذریعہ شناخت شدہ مستفیدین کے لیے پروجیکٹوں کو منظور کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ پی ایم اے وائی – یو 2.0 کے اے آر ایچ عمودی کا مقصد معاشی طور پر کمزور طبقے (ای ڈبلیو ایس)/کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی ) کے مستفیدین بشمول تارکین وطن کارکنان اور دیگر غریبوں کے لیے کرائے کے مکانات کی تخلیق کو فروغ دینا ہے جو مکان نہیں رکھنا چاہتے لیکن مختصر مدت کے لیے مکان کی ضرورت ہے۔ ARH عمودی دو ماڈلز کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے:

ماڈل-1: موجودہ سرکاری فنڈڈ خالی مکانات کو پی پی پی موڈ یا عوامی ایجنسیوں کے ذریعے اے آر ایچ میں تبدیل کرنا،

ماڈل-2: شہری غریبوں، کام کرنے والی خواتین، صنعتوں کے ملازمین، صنعتی اسٹیٹس، اداروں اور دیگر اہل ای ڈبلیو ایس/ ایل آئی جی خاندانوں کے لیے نجی/عوامی اداروں کے ذریعے کرایہ کے مکانات کی تعمیر، آپریٹ اور دیکھ بھال۔

اے آر ایچ عمودی کا مقصد عوامی/نجی اداروں کو سستی رینٹل ہاؤسنگ سٹاک بنانے اور شہروں میں کچی آبادیوں کی ترقی کو روکنے کے لیے سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دے کر ایک سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔

یہ اطلاع ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت دی گئی ہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن)

U.No:4304


(Release ID: 2086259) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi , Tamil