وزارات ثقافت
قدیم ثقافتی وراثت کا تحفظ اورفروغ
Posted On:
19 DEC 2024 3:46PM by PIB Delhi
قومی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) ملک بھر میں موجود 3698 آثار قدیمہ اوریادگار مقامات کے تحفظ کا کام کرتا ہے۔اے ایس آئی کے اہلکارآثار قدیمہ اوریادگار مقامات کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے ہیں اور وسائل کی ضرورت اور دستیابی کے مطابق آثار قدیمہ کے تحفظ اور فروغ کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں۔
گزشتہ پانچ برسوں میں اے ایس آئی کے تحفظ کے تحت آثار قدیمہ کے تحفظ کے مقاصد میں خرچ ہونے والی آمدنی کی رقم حسب ذیل ہے:-
(رقم کروڑ روپئے میں)
نمبرشمار
|
سال
|
بجٹ
|
خرچ
|
1.
|
2019-20
|
435.61
|
435.39
|
2.
|
2020-21
|
260.90
|
260.83
|
3.
|
2021-22
|
270.00
|
269.57
|
4.
|
2022-23
|
392.71
|
391.93
|
5.
|
2023-24
|
443.53
|
443.53
|
محفوظ شدہ آثار قدیمہ کی بوسیدگی یا خرابی، ان کی تعمیر کی نوعیت اور تکنیک، استعمال شدہ مواد، ساختی استحکام، آب و ہوا کے عوامل، حیاتیاتی، نباتاتی عوامل، تجاوزات، آلودگی، قدرتی آفات کی تاثیر وغیرہ پر منحصر ہے۔ قدیم یادگارمقامات اور آثار قدیمہ اور کھنڈرات ایکٹ1958 کی دفعہ 30 کے تحت ایسے کسی بھی شخص کے لئے جرمانہ کاالتزام کیا گیا ہے جو انہیں تباہ کرے، ضائع کرے، تجاوز کرے، تبدیلی کرے،مسخ کرے، نقصان پہنچائےیا ان کا غلط استعمال کرے۔
یہ معلومات ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج راجیہ سبھا میں پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں دی ہیں۔
*******
ش ح۔ م ش ع ۔ف ر
(U: 4290)
(Release ID: 2086094)
Visitor Counter : 6