ارضیاتی سائنس کی وزارت
پارلیمانی سوال: شمال مشرقی خطے میں مشن موسم کا نفاذ
Posted On:
18 DEC 2024 5:08PM by PIB Delhi
مشن موسم ستمبر 2024 میں شروع کیا گیا تھا اور اسے بھارت کے موسم اور آب و ہوا سے متعلق سائنس، تحقیق اور خدمات کو زبردست فروغ دینے کے لیے ایک کثیر جہتی اور انقلابی پہل سمجھا جاتا ہے۔ مشن موسم کا مقصد بھارت کو موسم کے لیے تیار اور آب و ہوا کے لحاظ سے ہوشیارکرنا ہے ، اس مقصد کے ساتھ کہ کسی بھی موسم کو نظر انداز نہ کیا جائے اور ہر کسی کو پیشگی انتباہ مل جائے۔ اس سے شہریوں اور اختتامی صارفین سمیت اسٹیک ہولڈرز کو موسم کے شدید واقعات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بہتر طو پر تیاررہنے میں مدد ملے گی۔
گذشتہ پانچ سالوں میں، پورے بھارت میں جنوب مغربی مانسون کی پیشین گوئی (جون-ستمبر) 80فیصد درست رہی ہے۔ اس کے علاوہ، دیگر شدید موسمی واقعات جیسے کہ شدید بارش، دھند، گرمی/سردی کی لہروں اور طوفانوں کی پیشن گوئی کی درستگی میں گذشتہ پانچ سالوں میں 40 سے 50 فیصد تک بہتری آئی ہے۔ پیشین گوئیاں اور انتباہات تمام فریقوں بشمول کسانوں اور پالیسی سازوں تک مؤثر طریقے سے پہنچایا جا رہا ہے ۔
مشن کی توجہ شمال مشرقی خطہ سمیت پورے ملک میں مختلف مشاہداتی نیٹ ورکس کو بڑھا کر مشاہدات کو بہتر بنانا ہے، تاکہ وقت اور جگہ کے پیمانے پر انتہائی درست اور بروقت موسم اور آب و ہوا کی معلومات فراہم کی جا سکیں، صلاحیت کی تعمیر اور بیداری پیدا کی جا سکے۔ شمال مشرقی خطہ میں علمی اداروں کے ساتھ باہمی تعاون کے ساتھ تحقیقی منصوبوں کی تشکیل تاکہ علم کا اشتراک کیا جا سکے اور موسم کی پیشن گوئی اور موسمیاتی ماڈلنگ کی صلاحیتوں کے لیے اختراعی حل تیار کیا جا سکے۔
مقامی صارف برادری جیسے کسان/زرعی حکام، ہوا بازی کے حکام، بجلی پیدا کرنے اور تقسیم کرنے والی ایجنسیاں، صنعتیں، صحت کی ایجنسیاں وغیرہ شامل ہیں اور انہیں وقتاً فوقتاً یوزر میٹ/اسٹیک ہولڈر میٹ، آگاہی پروگرام وغیرہ کے ذریعے معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ تمام موسم اور آب و ہوا کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے کمیونٹیز سے رائے لی جاتی ہے۔ پیشن گوئی کی تشہیر میں مقامی زبانوں کا وسیع استعمال اور کمیونٹی آؤٹ ریچ کے لیے باقاعدہ ورکشاپس اور بیداری پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں
مشاہداتی نیٹ ورک کو مضبوط بنانے سے ، گذشتہ سالوں کے مقابلے میں طویل مدتی موسمی نمونوں میں ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کرنا ممکن ہے ، اس طرح شمال مشرقی بھارت کی آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا جا سکتا ہے اور لچکدار ہونے کے لیے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
یہ معلومات سائنس و ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*******
ش ح۔ش آ۔
(U: 4261)
(Release ID: 2085935)
Visitor Counter : 21