صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزارت صحت نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ممبران پارلیمنٹ کو سو روزہ ٹی بی کے خاتمے کی مہم کے بارے میں بتایا


صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو اور محترمہ انوپریہ پٹیل نے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ نگرانی ، بیداری پیدا کرنے اور کمیونٹی کو متحرک کرنے میں ملک گیر مہم کی حمایت کریں

پنچایتوں اور ٹی بی چیمپئنز کا ٹی بی جانچ خدمات کی مزید رسائی اور زمینی سطح پر بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ہے: جناب پرتاپ راؤ جادھو

بھارت نے ٹی بی کے مریضوں کی شرح اموات کو 28 فیصد سے کم کر کے 22 فیصد کر دیا ہے اور ٹی بی کے علاج کی کوریج کو بڑھا کر 32 فیصد کر دیا ہے: محترمہ انوپریا پٹیل

اس تقریب میں تقریبا دو سو پچاس  ممبران پارلیمنٹ موجود تھے اور انہوں نے اپنے حلقوں میں مہم کی کوششوں کی حمایت کرنے اور کمیونٹی کو متحرک کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے  کا عہد کیا

Posted On: 18 DEC 2024 7:41PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو اور محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج پارلیمنٹ لائبریری بلڈنگ کے بلیوگی آڈیٹوریم میں تمام پارٹیوں کے اراکین کو ٹی بی کے خاتمے کی 100 روزہ مہم کے بارے میں آگاہ کیا۔ اراکین اسمبلی کو مہم کے مقاصد، کی جانے والی اہم سرگرمیوں اور مہم کی حمایت میں ان کے کردار کے بارے میں بتایا گیا۔

تقریباً 250 ارکان پارلیمنٹ اس تقریب میں موجود تھے اور انہوں نے مہم کی کوششوں کی حمایت کرنے اور اپنے حلقوں میں کمیونٹی کو متحرک کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھانے کا عہد کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QJMN.jpg

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزراء نے ٹی بی کے خاتمے کے ہدف کے حصول میں پارلیمنٹیرینز کے اہم قائدانہ کردار پر زور دیا ۔ انہوں نے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں 100 روزہ ٹی بی مخالف مہم کی نگرانی کریں ، بیداری پیدا کریں اور اس بیماری کے بارے میں غلط فہمیوں کو کم کریں اور کمیونٹی کو اس مہم میں فعال طور پر حصہ لینے کی ترغیب دیں ۔

مرکزی وزراء نے 2015 سے ٹی بی کے معاملات کو کم کرنے میں حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی ، جو عالمی سطح پر نظر آنے والی کمی کی رفتار سے دوگنا سے زیادہ ہے ۔ ممبران پارلیمنٹ کو گذشتہ دس سالوں میں شروع کیے گئے کئی نئے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا ، جن میں نجی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے ساتھ وابستگی ، نکشے پوشن یوجنا کا آغاز ، مریضوں کو براہ راست فوائد کی منتقلی کی امداد کو دوگنا کرنا اور قومی ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام کی تشخیصی اور علاج کی صلاحیت کو بہتر بنانا شامل ہے ۔ وزرا نے مریضوں کو ٹی بی کی دیکھ بھال فراہم کرنے میں 1.75 لاکھ آیوشمان آروگیہ مندرز کے مرکزی کردار پر بھی روشنی ڈالی ۔

جناب پرتاپ راؤ جادھو نے ٹی بی کے خلاف جنگ میں پنچایتوں اور ٹی بی چیمپئنز کے اہم کردار پر زور دیا ۔ انہوں نے ٹی بی کے خاتمے کی کوششوں کی کامیابی کے لیے نچلی سطح پر ٹی بی اسکریننگ خدمات اور بیداری پیدا کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا ۔انہوں نے معزز اراکین پارلیمنٹ کی تعریف  اور حوصلہ  کی  اور کہاکہ وہ ان کوششوں کی حمایت کریں تاکہ اسے ایک جن آندولن بنایا جا سکے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002EA09.jpg

 

محترمہ  پٹیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹی بی کے معاملات اور اموات کو کم کرنے کے لیے مرکزی حکومت کی کوششوں کو حال ہی میں شائع ہونے والی ڈبلیو ایچ او گلوبل ٹی بی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے ۔ بھارت نے ٹی بی کے مریضوں کی اموات کی شرح کو 28فیصد سے کم کر کے 22فیصد کر دیا ہے اور ٹی بی کے علاج کی کوریج کو بڑھا کر 32 فیصد کر دیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003SNXT.jpg

 

مرکزی سکریٹری صحت محترمہ پنیا سلیلا سریواستو نے ملک میں ٹی بی کے بوجھ کو کم کرنے کی مہم کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے درمیان حال ہی میں منعقدہ دوستانہ کرکٹ میچ نے قومی ٹی بی کے خاتمے کے مشن کو بہت فروغ دیا ہے ۔

ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ، نیشنل ہیلتھ مشن نے 100 روزہ مہم کا جائزہ پیش کیا جس کا مقصد ملک بھر کے 347 ترجیحی اضلاع میں ٹی بی کے واقعات اور اموات کو کم کرنا ہے ۔

کیس کی تلاش کو بڑھانے کے لیے ، تشخیص اور علاج میں تاخیر کو کم کرنے کے لیے جدید اسکریننگ اور تشخیصی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے کیس کی تلاش کی گہری مہم چلائی جائے گی ۔ متوازی طور پر ، ٹی بی کی وجہ سے اموات کو کم کرنے کا پروگرام نئے اقدامات تک رسائی کو وسعت دے گا جیسے کہ مختلف ٹی بی کی دیکھ بھال تاکہ زیادہ خطرے والے مریضوں کو خصوصی دیکھ بھال فراہم کی جا سکے اور نی -کشے پوشن یوجنا کے ذریعے غذائیت کی مدد میں اضافہ کیا جا سکے ۔

ممبران پارلیمنٹ کو ان کے کردار کے بارے میں آگاہ کیا گیا ، جس میں پیش رفت کی نگرانی کے لیے باقاعدگی سے نی -کشے شیویر منعقد کرنا بھی شامل ہے ۔ عوامی شراکت  کے  نقطہ نظر کی بنیاد پر ، ممبران پارلیمنٹ کی حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ کمیونٹی کے اراکین کو نی -کشے  حلف لینے ،کمیونٹی کے رہنماؤں ، افراد ، این جی اوز اور کارپوریٹس کو نی -کشے مترا بننے کی ترغیب دیں ۔ ساتھ ہی ، ممبران پارلیمنٹ سے درخواست کی گئی کہ وہ ٹی بی وجیتا (ٹی بی چیمپئنز) اور نی -کشے  متروں کو ان کے تعاون کے لیے اعزاز  سے نوازیں جس سے  اجتماعی کارروائی کو مزید تحریک ملے گی  ۔ آخر میں، اراکین پارلیمان کو پنچایتی راج ادارے کے اراکین کے ساتھ مل کر ٹی بی سے پاک پنچایت سرٹیفیکیشن کے لیے کام کرنے، ٹی بی پر باقاعدگی سے گرام اجلاس منعقد کرنے اور ضروری ٹی بی خدمات تک رسائی کو یقینی بناتے ہوئے کمیونٹی میں بیداری پیدا کرنے کی ترغیب دی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0040MKQ.jpg

 

اس موقع پر صحت کی تحقیق سے متعلق محکمے کے سکریٹری ،آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹرجنرل  ڈاکٹر راجیو بہل اور صحت خدمات  سے متعلق کے ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر اتل گوئل بھی موجود تھے ۔

********

ش ح۔ش آ۔

 (U: 4254)


(Release ID: 2085921) Visitor Counter : 11


Read this release in: Hindi , English , Marathi