ارضیاتی سائنس کی وزارت
پارلیمانی سوال: ای ایل نینو-جنوبی ارتعاش کا مظہر
Posted On:
18 DEC 2024 5:13PM by PIB Delhi
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر سالانہ درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کا اثر بھارت سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں شدید موسمی واقعات کی بڑھتی ہوئی فریکوینسی اور شدت سے ظاہر ہوتا ہے۔
انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) عوام کے ساتھ ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے لیے مختلف آؤٹ لکس/پیش گوئیاں/انتباہات جاری کرتا ہے تاکہ موسم کے شدید واقعات کے لیے تیاری کی جا سکے اور موسم سے متعلق مختلف خطرات کو کم کیا جا سکےاور مطابق بنایا جاسکے۔ آئی ایم ڈی نے امپیکٹ بیسڈ فورکاسٹ (آئی بی ایف) جاری کرنا شروع کر دیا، جس میں اس بات کی تفصیلات دی جاتی ہیں کہ موسم کیا ہو گا بجائے اس کے کہ موسم کیا کرے گا۔ اس میں شدید موسمی عناصر سے متوقع اثرات کی تفصیلات اور عام لوگوں کو سخت موسم کے سامنے آنے کے دوران کرنے اور نہ کرنے کے بارے میں رہنما خطوط شامل ہیں۔
آئی ایم ڈی نے حال ہی میں ایک ویب پر مبنی آن لائن ’’کلائمیٹ ہیزرڈ اینڈ ولنریبلٹی ایٹلس آف انڈیا‘‘ کو پیش کیا ہے جو تیرہ انتہائی خطرناک موسمیاتی واقعات کے لیے تیار کیا گیا ہے، جو بڑے پیمانے پر نقصانات اور معاشی، انسانی اور جانوروں کے نقصانات کا سبب بنتے ہیں۔ موسمیاتی خطرہ اور خطرے کے اٹلس سے ریاستی حکومت کے حکام اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کو مختلف موسمی واقعات سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کرنے اور مناسب کارروائی کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ پروڈکٹ موسمیاتی تبدیلی سے لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر میں بھی مفید ہے۔
آئی ایم ڈی نے عوام کے استعمال کے لیے ’امنگ‘ موبائل ایپ کے ساتھ اپنی سات خدمات (موجودہ موسم، ناؤکاسٹ، شہر کی پیش گوئی، بارش کی معلومات، سیاحت کی پیش گوئی، انتباہات اور سائیکلون) کا آغاز کیا ہے۔ مزید برآں، آئی ایم ڈی نے ایک موبائل ایپ’موسم ‘ موسمیاتی پیش گوئی کے لیے’میگھ دوت‘ایگرومیٹ ایڈوائزری ڈسمینیشن کے لیے اور ’دامنی‘ بجلی کے انتباہات کے لیےتیار کی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے تیار کردہ کامن الرٹ پروٹوکول (سی اے پی) کو بھی آئی ایم ڈی کی طرف سے وارننگ پھیلانے کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے۔
تیاری کے لیے رہنما خطوط کو این ڈی ایم اے اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کے تعاون سے حتمی شکل دی گئی ہے اور انتہائی موسمی واقعات جیسے کہ سائیکلون، گرمی کی لہر، گرج چمک اور شدید بارشوں کے لیے پہلے ہی کامیابی کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے۔
تباہ کن موسمی واقعات سے متاثر ہونے والے اضلاع اور آبادیوں کا فیصد مختلف قسم کے خطرات کے پیمانے کی بنیاد پر تیرہ میں سے گیارہ آب و ہوا کے خطرات کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ گرمی کی لہر کے خطرے سے متعلق اٹلس اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ 13فیصد اضلاع اور 15فیصد آبادی اعتدال سے لے کر انتہائی کمزور ہیں اور 4فیصد اضلاع اور 7فیصد آبادی انتہائی غیر محفوظ ہیں۔ راجستھان کی ریاستیں (15 اضلاع) اور آندھرا پردیش (13 اضلاع) گرمی کی لہر سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ہیں۔
یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔
********
) ش ح – اک - ش ہ ب )
U.No. 4243
(Release ID: 2085785)
Visitor Counter : 20