عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے نے نومبر 2024 کے لیے مرکزی وزارتوں/ محکموں کی کارکردگی کے مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) پر 31ویں ماہانہ رپورٹ جاری کی
نومبر، 2024 میں مرکزی وزارتوں/ محکموں کے ذریعے مجموعی طور پر 1,04,167 شکایات کا ازالہ کیا گیا
مسلسل 29ویں مہینے میں مرکزی سیکرٹریٹ میں شکایات کے ازالے کی ماہانہ تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی
ماہ نومبر 2024 کے لیے جاری کی گئی درجہ بندی میں محکمہ زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود، محکمہ ٹیلی مواصلات ، اور محکمہ ڈاک گروپ 'اے' زمرے میں سرفہرست ہیں
ماہ نومبر 2024 کے لیے جاری کی گئی درجہ بندی میں محکمہ زمینی وسائل، معذور افراد کو بااختیار بنانے کا محکمہ، اور بھاری صنعت کا محکمہ گروپ 'بی' زمرے میں سرفہرست ہیں
Posted On:
18 DEC 2024 4:41PM by PIB Delhi
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) نے نومبر 2024 کے لیے مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کی ماہانہ رپورٹ جاری کی، جو عوامی شکایات کی اقسام اور زمروں اور ازالے کی نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کرتی ہے۔ یہ ڈی اے آر پی جی کی جانب سے شائع کردہ مرکزی وزارتوں/محکموں پر 29ویں رپورٹ ہے۔
نومبر، 2024 کی پیش رفت مرکزی وزارتوں/محکموں کے ذریعے 1,04,167 شکایات کا ازالہ کرتی ہے۔ مرکزی وزارتوں/محکموں میں یکم جنوری سے 30 نومبر 2024 تک شکایت کے ازالے کا اوسط وقت 13 دن ہے۔ یہ رپورٹیں 10 اقدامات پر مشتمل سی پی جی آر اے ایم ایس اصلاحاتی عمل کا حصہ ہیں جسے ڈی اے آر پی جی نے شکایات کے ازالے کے معیار کو بہتر بنانے اور ٹائم لائنوں کو کم کرنے کے لیے اپنایا تھا۔
رپورٹ نومبر، 2024 کے مہینے میں سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل کے ذریعے درج رجسٹر نئے صارفین کا ڈیٹا فراہم کرتی ہے۔ نومبر، 2024 کے مہینے میں کل 39,999 نئے صارفین رجسٹرڈ ہوئے، جن میں زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن اتر پردیش (6,189) سے دیکھا گیا۔
مذکورہ رپورٹ نومبر 2024 میں مشترکہ خدمات مراکز کے ذریعے درج کی گئی شکایات پر وزارت/محکمہ کے لحاظ سے تجزیہ بھی فراہم کرتی ہے۔ سی پی جی آر اے ایم ایس کو مشترکہ خدمات مراکز (سی ایس سی) کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور یہ 5 لاکھ سے زائد سی ایس سی مراکز پر دستیاب ہے، اور 2.5 لاکھ گاوں کی سطح کے صنعت کاروں (وی ایل ایز) سے مربوط ہیں ۔ یہ ان اہم مسائل/ زمروں کو بھی اجاگر کرتی ہے جن کے لیے زیادہ سے زیادہ شکایات سی ایس سیز کے ذریعے درج کی گئیں۔
نومبر، 2024 میں، فیڈ بیک کال سینٹر نے 55,206 سجھاؤ اکٹھے کیے، اکٹھا کیے گئے مجموعی سجھاؤں میں سے، 44فیصد شہریوں نے اپنی متعلقہ شکایات کے لیے فراہم کردہ حل پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اکتوبر، 2024 میں، فیڈ بیک کال سینٹر کے ذریعے مرکزی وزارتوں/ محکموں کے لیے 32,887 سجھاؤ جمع کیے گئے، جمع کیے گئے سجھاؤں میں سے، 50فیصد شہریوں نے فراہم کردہ قرارداد پر اطمینان کا اظہار کیا۔ مذکورہ رپورٹ میں وزارتوں/محکموں کی گزشتہ 11 مہینوں میں کارکردگی، شہریوں کے اطمینان کے فیصد کے حوالے سے بھی موجود ہے۔
مرکزی وزارتوں/محکموں کے لیے نومبر 2024 کے لیے ڈی اے آر پی جی کی ماہانہ سی پی جی آر اے ایم ایس رپورٹ کی اہم جھلکیاں درج ذیل ہیں:
1. پی جی کے معاملات:
نومبر 2024 میں، سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر 1,03,259 پی جی معاملات موصول ہوئے، 1,04,167 پی جی معاملات کا ازالہ کیا گیا اور30 نومبر 2024 تک 53,481 پی جی معاملات التوا میں ہیں، جو کہ سال 2024 کے لیے سب سے کم ریکارڈ کیا گیا۔
2. پی جی اپیلیں :
- نومبر 2024 میں 16,411 اپیلیں موصول ہوئیں اور 17,535 اپیلیں نمٹا دی گئیں۔
- مرکزی سیکرٹریٹ کے پاس نومبر 2024 کے آخر تک 22,107 پی جی اپیلیں زیر التوا ہیں۔
3. شکایات کے ازالے کا جائزہ اور عدد اشاریہ (جی آر اے آئی)- نومبر 2024
- محکمہ زراعت اور کاشتکاروں کی بہبود، محکمہ ٹیلی مواصلات، اور محکمہ ڈاک، نومبر 2024 کے لیے گروپ اے (500 شکایات سے زیادہ) کے اندر شکایات کے ازالے کی تجزیہ اور انڈیکس میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔
- محکمہ زمینی وسائل، معذور افراد کو بااختیار بنانے کا محکمہ، اور بھاری صنعتوں کا محکمہ نومبر 2024 کے لیے گروپ بی (500 سے کم شکایات) کے اندر شکایات کے ازالے کی تشخیص اور انڈیکس میں سرفہرست ہیں۔
رپورٹ میں مرکزی وزارتوں/محکموں سے شکایات کے مؤثر حل کی 3 کامیابی کی کہانیاں بھی شامل ہیں:
1. جناب بابو لال مینہ کی شکایت: فرضی قرض کھاتوں کو بند کرنے سے متعلق
جناب بابو لال مینہ نے آئی سی آئی سی آئی بینک اکاؤنٹ نمبر 00120105XXXX پر مشتمل ایک فراڈ کیس کی اطلاع دی۔ ان کی رضامندی یا کسی او ٹی پی کا اشتراک کیے بغیر، 94,900 روپے اور 73,099 روپے کے دو صارفین کے قرضے منظور کیے گئے۔ 4 مارچ 2024 کو جب پہلی ای ایم آئی ڈیبٹ کی گئی تو اکاؤنٹ ہولڈر کو دھوکہ دہی کی سرگرمی کا علم ہوا۔ اس کے بعد، متعلقہ شہری نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت کی، کٹوتی ای ایم آئی کی رقم کی وصولی اور جعلی قرض کی فوری منسوخی کی درخواست کی۔ شکایت کے جواب میں، آئی سی آئی سی آئی بینک نے قرض کھاتوں کو غیر فعال کر دیا اور ڈیبٹ شدہ ای ایم آئی کے لیے رقم کی واپسی کا عمل شروع کر دیا، یہ یقین دہانی کرائی کہ رقم کام کاج کے 7 دنوں کے اندر واپس کر دی جائے گی۔
2. ڈاکٹر بابو کے وی کی شکایت: گمراہ کن ہومیوپیتھک ’’انسولین ٹیبلیٹس‘‘
ڈاکٹر بابو کے وی، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے سی ڈبلیو سی کے رکن، راجستھان کی ایک کمپنی کی جانب سے تیار کیے جانے والے مبینہ "انسولین ٹیبلٹس" کے بارے میں فکر مند تھے اور اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ لیبلنگ سے منشیات اور کاسمیٹکس کے قواعد کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور گولیوں کو "انسولین" کا نام دینے سے مریضوں کو گمراہ کیا جا سکتا ہے، ممکنہ طور پر ان کو ان گولیوں کے ساتھ تجویز کردہ انسولین انجیکشن کو تبدیل کرنے کا سبب بنتا ہے، جس سے صحت کی پیچیدگیوں کا خطرہ ہوتا ہے۔
متعلقہ شہری نے سی پی جی آر اے ایم ایس درج کرایا اور اس کے نتیجے میں شکایت درج کرانے کے ایک ماہ کے اندر متعلقہ حکام نے مذکورہ پروڈکٹ کا مینوفیکچرنگ لائسنس منسوخ کر دیا۔
3. جناب سواجل کپور کی شکایت: دعوے کے تصفیے میں تاخیر
جناب سوسجل کپور نے صحتی بیمہ دعوے پر کارروائی میں طویل تاخیر پر مایوسی کا اظہار کیا۔ 7 مئی 2024 کو ہسپتال میں داخل ہوئے ، اور دعویٰ کا عمل 29 مئی کو شروع ہوا۔ بار بار یاددہانی اور 7 دنوں کے اندر اپ ڈیٹس کی یقین دہانیوں کے باوجود کوئی حل فراہم نہیں کیا گیا۔ کسٹمر سروس کو کال کرنے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، حال ہی میں کی گئی کوشش کا جواب منقطع کال کی شکل میں حاصل ہوا۔ پریشان اور تھکے ماندے شہری نے دعوی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے سی پی جی آر اے ایم ایس دائر کیا۔ نتیجے کے طور پر، شکایت درج کرنے کے 25 دنوں کے اندر 58,037روپے کے ساتھ دعوے کا تصفیہ عمل میں آیا ۔
پی ڈی ایف ملاحظہ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:4229
(Release ID: 2085757)
Visitor Counter : 15