خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: خلا ءکے شعبے میں پرائیویٹ سیکٹر کو فروغ دینا

Posted On: 18 DEC 2024 3:15PM by PIB Delhi

 بھارت  میں خلا کے شعبے میں نجی شعبے کی شمولیت اور اسٹارٹ اپس کی  ترویج وترقی کو مزید فروغ دینے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  1. خلا کے شعبے کو آزاد ی دی گئی ہےاور نجی شعبے کو خلائی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
  2. انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارائزیشن سینٹر ( ان ۔اسپیس)،خلائی شعبے میں غیر سرکاری اداروں ( این جی ایز) کی سرگرمیوں کو فروغ دینے، اختیار ات دینے اور ان کی نگرانی کے لیے خلا کے محکمہ میں بنایا گیا ہے۔
  3. انڈین اسپیس پالیسی، 2023 کو حکومت نے مختلف فریق کے ذریعےخلائی سرگرمیوں کو باضابطہ طورپر یقینی فراہم کرنے کے لیے تیار کیا ہے، تاکہ ایک فروغ پذیر خلاء سے متعلق  ماحولیاتی نظام بنایا جا سکے۔
  4. پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی اور ہاتھ کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اسکیموں کا اعلان بھی  اِن- اسپیس کے ذریعے کیا گیا اور نافذ کیا گیا ہے،جس میں سیڈ فنڈ اسکیم، قیمتوں کا تعین کرنے کی سپورٹ پالیسی، مینٹرشپ سپورٹ، ٹیکنیکل سینٹر، این جی ایز کے لیے ڈیزائن لیب،  خلا کے شعبے میں مہارت کوفروغ  دینا، خلائی تحقیق سے متعلق بھارتی تنظیم ( آئی ایس آر او) کی سہولت کے استعمال میں مدد، این جی ایز   میں ٹیکنالوجی کی منتقلی اورخلائی ماحولیاتی نظام  کےتمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے  اِن۔اسپیس ای ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی تخلیق وغیرہ شامل ہیں۔
  5. اسپیس اسٹارٹ اپس کی تعداد جوسال 2014 میں صرف  ایک تھی  سے بڑھ کر آج کی تاریخ تک تقریباً 266 ہوگئی ہے۔
  6. اِن۔اسپیس  ای کی طرف سے ہندوستان کی خلائی معیشت کے لیے دہائیوں کے وژن اور حکمت عملی کا بھی اعلان کیا گیا ہے، جس سے مجموعی طورپر  خلائی معیشت میں ہندوستان کی شراکت داری بڑھے گی۔
  7. مرکزی کابینہ نے 1,000 کروڑ روپے کے وینچر کیپیٹل ( وی سی) فنڈ کے قیام کو منظوری دی ہے جو ہندوستان کے خلائی شعبے کی مدد کے لیے وقف ہے۔
  8. اِن۔اسپیس ای نے غیر سرکاری اداروں ( این جی ایز) کے ساتھ تقریباً 71 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں تاکہ خلائی نظام اور اس طرح کے این جی ایز کی طرف سے تصور کردہ ایپلی کیشنز کی تکمیل کے لیے ضروری تعاون فراہم کیا جا سکے، جس سے لانچ گاڑیوں اور سیٹلائٹ کی تیاری میں صنعت کی شراکتداری میں اضافہ  ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔
  9. ہندوستانی این جی ایز کی غیر ملکی سرمائے تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے، مرکزی حکومت نے خلائی شعبے کے لیے نظرثانی شدہ  غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) پالیسی لائی ہے۔
  10. اِن۔اسپیس ای نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت ارتھ آبزرویشن ( ای او) نظام کے قیام کا آغاز کیا ہے۔ قیام سے متعلقہ  دلچسپی کا اظہار ( ای او آئی) غیر سرکاری اداروں (این جی ایز) سے  طلب کیاگیا ہے۔
  11. ہندوستانی اداروں کو چھوٹی سیٹلائٹ لانچ وہیکل ( ایس ایس ایل وی) کی ٹیکنالوجی کی منتقلی کا عمل جاری ہے اور شارٹ لسٹ کردہ بولی دہندگان سے  آر ایف پی  کا جواب طلب کیا گیا ہے۔
  12. این جی ایز کو ہندوستانی مدار کی وسائل کی دستیابی کے لیے اِن۔اسپیس ای کے ذریعے مواقع کا اعلان کیا  گیا ہے۔ ایک ہندوستانی ادارے کا انتخاب کیا گیا ہے۔

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز(آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، جوہری توانائی کا محکمہ، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹڑ جیتندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب  میں یہ معلومات فراہم کی ہے۔

****

ش ح۔ م م ع۔ م ذ

)U-No. 4216)


(Release ID: 2085690) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Tamil