اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نو آبجیکشن سرٹیفکیٹس میں تاخیر

Posted On: 17 DEC 2024 3:59PM by PIB Delhi

بھارتی معیارات بیورو(بی آئی ایس)نے اسٹیل کی وزارت کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد یہ اقدامات اٹھائے ہیں کہ ملک میں صرف معیاری اسٹیل ہی پیدا ہو یا باہر سے درآمد کی جائے۔ اس سمت میں، 151 بی آئی ایس معیارات کو نوٹیفائی کیا گیا ہے اور انہیں وزارتِ اسٹیل کے ذریعے کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیوسی اوز) کے تحت شامل کیا گیا ہے، جو حکومت کے "میک ان انڈیا" اور "آتم نربھربھارت" کے وژن کے مطابق ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ صرف معیاری اسٹیل ہی صارفین اور عوام تک پہنچے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک میں پیدا ہونے والی یا درآمد کی جانے والی اسٹیل بی آئی ایس معیارات کے مطابق ہو اور غیر معیاری اسٹیل نہ پیدا ہو نہ ہی درآمد کی جائے۔

دوسری طرف، بیرون ملک سے اسٹیل کی درآمد بی آئی ایس لائسنس کے ساتھ کی جا سکتی ہے۔ تاہم، کچھ اسٹیل گریڈ جو ابھی تک بی آئی ایس معیارات کے تحت نہیں آتے، وزارتِ اسٹیل سے "نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ" (این او سی) کے ساتھ درآمد کیے جا سکتے ہیں۔ایک کمیٹی کے ذریعے ان درخواستوں کی باریکی سے جانچ ہوتی ہے جو اس مقصد کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی مخصوص قواعد کے مطابق این او سی کی درخواستوں پر فیصلے کرتی ہے۔ این او سی کی درخواست کے عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک نیا پورٹل بھی قائم کیا جا چکا ہے۔

اسٹیل ایک غیر منظم شعبہ ہے جہاں اسٹیل کی قیمتیں مارکیٹ کی حالت پر منحصر ہوتی ہیں اور اس کی دستیابی کے مطابق بدلتی ہیں۔ حکومت ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے، جو ملک میں اسٹیل کے شعبے کی ترقی کے لیے سازگار پالیسی ماحول فراہم کرتی ہے۔

یہ اطلاع بھاری صنعتوں اور اسٹیل کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

************

ش ح ۔ م  د   ۔  م  ص

 (U:4168  )


(Release ID: 2085416) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Tamil