وزارتِ تعلیم
ہندوستان کی اعلیٰ تعلیم زیادہ رسائی، بہتر معیار، اور بہتر صنفی شمولیت کے ساتھ بدل رہی ہے: جناب دھرمیندر پردھان
اعلیٰ تعلیمی اداروں (HEIs) کی تعداد میں 13.8% کا غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا، جو 2014-15 میں 51,534 سے بڑھ کر 23-2022 میں متاثر کن 58,643 ہو گیا: جناب دھرمیندر پردھان
گزشتہ 10 سالوں میں 42 نئے پریمیئر ادارے: جن میں 8 مرکزی یونیورسٹیاں، 7 IITs، 8 IIMs اور 16 IIIT شامل ہیں – جناب دھرمیندر پردھان
کل اندراج میں 30.5 فیصد اضافہ ہوا، 2014-15 میں 3.42 کروڑ سے 2022-23 میں 4.46 کروڑ: جناب دھرمیندر پردھان
خواتین کے اندراج میں 38.4فیصد کا اضافہ، 1.57 کروڑ سے 2.18 کروڑ تک، جس میں اسٹیم فیلڈز میں 23فیصد اضافہ بھی شامل ہے: جناب دھرمیندر پردھان
انڈسٹری-اکیڈمیا تعاون کو تقویت ملی۔ 6 ریسرچ پارکس قائم کیے گئے، 13 نئے ریسرچ پارک پر کام جاری ہے: جناب دھرمیندر پردھان
عروج پر عالمی پہچان؛ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2025 میں 46 ہندوستانی HEIs کی درجہ بندی، 2015 سے 318فیصد اضافہ: جناب دھرمیندر پردھان
Posted On:
17 DEC 2024 2:00PM by PIB Delhi
جناب دھرمیندر پردھان نے آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہائی ہندوستان کے تعلیمی منظرنامے کے لیے ایک تبدیلی کے سفر کی نشان دہی کرتی ہے، جو رسائی، مساوات اور عمدگی کے لیے ہمارے اٹل عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ جناب پردھان نے وزارت تعلیم کے تحت اعلیٰ تعلیم میں پیشرفت پر روشنی ڈالی، جو اس طرح ہے:
1. اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانے پر توجہ کے ساتھ اعلیٰ تعلیمی اداروں (HEIs) کی توسیع:
بہتر رسائی: اعلی تعلیمی ادارے کل 13.8فیصد بڑھ کر 2014-15 میں 51,534 سے بڑھ کر 2022-23 میں 58,643 ہو گئے۔
یونیورسٹی کی ترقی: یونیورسٹیوں میں 59.6 فیصد اضافہ ہوا، 760 سے 1,213 تک، عالمی معیار کے اداروں کے ساتھ ہندوستان کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔
کالج کی ترقی: کالجوں میں 21.1 فیصد اضافہ ہوا، 38,498 سے 46,624 تک، اعلی تعلیم کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرتے ہوئے۔
مرکزی فنڈ سے چلنے والے ادارے: 42 نئے ادارے، جن میں 8 مرکزی یونیورسٹیاں، 7 IITs، 8 IIMs، 02 IISERs اور IISC، 01 NITs اور IIEST، اور 16 IIITs شامل ہیں، 2014 سے 2024 تک شامل کیے گئے۔
2. طلباء کے اندراج میں اضافہ
اندراج میں اضافہ: کل اندراج میں 30.5 فیصد اضافہ ہوا، جو 2014-15 میں 3.42 کروڑ سے بڑھ کر 2022-23 میں 4.46 کروڑ ہو گیا۔
خواتین کو بااختیار بنانا: خواتین کا اندراج 1.57 کروڑ سے 2.18 کروڑ تک 38.4 فیصد بڑھ کر صنفی برابری میں حصہ ڈالا، جس میں اسٹیم کورسز میں تقریباً 23 فیصد نمایاں اضافہ ہوا، جو 35.14 لاکھ سے بڑھ کر 43.03 لاکھ ہو گیا۔
3. مشن بھرتی
حکومت نے مئی 2014 سے اکتوبر 2024 تک 52,482 امیدواروں کو بھرتی کیا، جو کہ گزشتہ دہائی میں کی گئی بھرتیوں کے دو گنا سے زیادہ یعنی 23,463 ہوگئیں۔
4. ایک ملک ایک سبسکرپشن (ONOS)
حکومت نے مرکزی یا ریاستی حکومت کے زیر انتظام اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء، فیکلٹی، محققین اور تمام شعبوں کے سائنس دانوں کے لیے ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم، ون نیشن ون سبسکرپشن (ONOS) کو منظوری دی ہے۔
‘‘ون نیشن ون سبسکرپشن’’ اقدام کا مقصد 30 معروف بین الاقوامی پبلشرز کے 13,000 سے زیادہ ای جرنلز تک رسائی فراہم کرکے بنیادی اور بین الضابطہ تحقیق دونوں کو فروغ دینا ہے۔
اس اسکیم کے لیے 3 کیلنڈر سالوں، 2025، 2026 اور 2027 کے لیے کل تقریباً 6,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
5. اے آئی میں ایکسی لینس کے مراکز
صحت، پائیدار شہروں اور زراعت پر توجہ مرکوز کرنے والے تین سینٹرز آف ایکسی لینس کو منظوری دی گئی ہے، جس میں 990 کروڑ روپے(2023-24 سے 2027-28) کے مالی اخراجات ہیں۔
6.ریسرچ پارکس
اعلی تعلیمی اداروں میں ایک ریسرچ ایکو سسٹم اور انڈسٹری-اکیڈمیا کنیکٹ کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا۔
سال 2014 سے پہلے: آئی آئی ٹی مدراس ریسرچ پارک کی بنیاد 2008 میں رکھی گئی تھی اور آئی آئی ٹی کھڑگپور اور آئی آئی ٹی بمبئی کے ریسرچ پارکس کو بھی منظوری دی گئی تھی۔ (3 ریسرچ پارکس)
سال 2014 کے بعد: حکومت نے IIT دہلی، IIT کانپور، IIT گوہاٹی، IIT حیدرآباد اور IISc بنگلور اور IIT گاندھی نگر میں 6 نئے ریسرچ پارکس قائم کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ، IIT بھوبنیشور، IIT روڑکی، IIT (BHU)، ، IIT (ISM)، IIT دھنباد، IIT روپڑ، IIT جودھپور، IIT پٹنہ اور IIT اندور، IIT پلکاڈ، IIT تروپتی، IIT دھارواڑ، IIT جموں اور IIT بھیلائی میں 13اور ریسرچ پارکس قائم کیے جائیں گے۔
7.کثیر لسانیات کا فروغ
اعلی تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے قومی سطح کے داخلہ امتحانات جیسے JEE (Main), NEET (UG), CUET (UG) 13 زبانوں میں منعقد کیے جاتے ہیں، یعنی آسامی، بنگالی، گجراتی، ہندی، کنڑ، ملیالم، مراٹھی، پنجابی، اوڈیا، تمل، تیلگو، اردو اور انگریزی۔
8.اکیڈمک بینک آف کریڈٹ
جولائی 2021 میں لانچ کیا گیا۔
2,247 HEI رجسٹرڈ اور 1 کروڑ طلباء کی شناختیں 2 کروڑ سے زیادہ ریکارڈ کے ساتھ میپ کی گئیں۔
9. سوایم (SWAYAM)
نو جولائی 2017 کو لانچ ہوا۔
اس کے آغاز سے اب تک 3800 سے زیادہ کورسز تیار کیے گئے ہیں اور 4.7 کروڑ اندراج کیے جا چکے ہیں۔
طلباء کی ملازمت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، SWAYAM Plus فروری 2024 میں شروع کیا گیا ہے۔ 55 معروف صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر 320 کورسز تیار کیے گئے ہیں۔
10.سمرتھ SAMARTH
سمرتھ اعلی تعلیمی کیمپس کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے ایک سافٹ ویئر ہے۔
12000 سے زیادہ HEIs نے اس حل کو اپنایا ہے۔
موجودہ سمسٹر میں 46 لاکھ طلباء داخلہ لے رہے ہیں اور اس سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
11.ساتھی SATHEE
ساتھی کا آغاز 2023 میں IIT کانپور کے تعاون سے کیا گیا تھا تاکہ مسابقتی امتحانات کے لیے مفت کوچنگ کلاس فراہم کی جا سکے۔
ساتھی انجینئرنگ، میڈیکل، SSC، بینکنگ، زراعت اور CUET جیسے یونیورسٹی کے داخلے کے امتحانات کے لیے معاونت فراہم کر رہا ہے۔
10.3 لاکھ رجسٹرڈ صارفین۔
12.درجہ بندی
این آئی آر ایف
سال 2016 میں آغاز کیا گیا۔
درخواستوں کی تعداد 2016 میں 3,565 سے بڑھ کر 2024 میں 10,845 ہوگئی۔
اداروں کی تعداد 2016 میں 2,426 سے بڑھ کر 2024 میں 6,517 ہو گئی۔
کیو ایس رینکنگ
کیو ایس WUR سال 2025 میں، 2015 کے ایڈیشن میں صرف 11 کے مقابلے میں 46 ہندوستانی HEI کی درجہ بندی کی گئی، جو پچھلے 10 سالوں میں 318فیصد اضافہ ہے۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بمبئی (IITB) نے ہندوستانی اداروں میں سرفہرست مقام حاصل کیا ہے اور اس نے اپنی درجہ بندی کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے، 2024 میں 149 ویں پوزیشن سے 2025 کی QS ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں 118 ویں نمبر پر ہے۔
13.کتاب کا فروغ
وزارت تعلیم کے زیر اہتمام منعقدہ قومی کتاب میلے میں لوگوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
2014 میں یہ تعداد 4 لاکھ تھی جس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور اب یہ 2024 میں 19 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
14.اسمارٹ انڈیا ہیکاتھون
سال 2017 میں شروع ہوا، 2 لاکھ سے زیادہ ٹیمیں اور آغاز سے اب تک تقریباً14 لاکھ طلباء نے حصہ لیا ہے۔
ٹیم کی شرکت 2017 میں 7,531 سے بڑھ کر 2024 میں 49,892 ہوگئی، جو کہ 7 گنا اضافہ ہے۔
اسی مدت کے دوران، جمع کرائے گئے آئیڈیاز میں بھی 7500 سے 57,000 (تقریباً 8 گنا اضافہ) تک تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا م ۔خ م
U. No. 4146
(Release ID: 2085272)
Visitor Counter : 27