ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
سی اے کیو ایم ذیلی کمیٹی خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں پورے این سی آر میں فوری اثر کے ساتھ نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کے اسٹیج-III کا آغاز کرتی ہے
نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے فیز III کے تحت تصور کی گئی تمام کارروائیاں – ‘انتہائی’ ہوا کےمعیار، پہلے سے نافذجی آر اے پی کے فیز I اور II کی تمام کارروائیوں کے علاوہ، این سی آر میں متعلقہ تمام ایجنسیوں کو نیک نیتی کے ساتھ فوری اثر کے ساتھ نافذ کیا جانا چاہیے
جی آر اے پی کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار ایجنسیاں، بشمول آلودگی کنٹرول بورڈ (پی سی بیز) اور این سی آر ریاستوں کے ڈی پی سی سیز کو فیز-I اور فیز-II کے تحت کی گئی کارروائیوں کے علاوہ نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کے فیز-III کے تحت کارروائی کرنے کی ضرورت ہوگی۔ نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے تحت کئے گئے اقدامات کے کامیاب اور سخت عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے خطاب کیا گیا
प्रविष्टि तिथि:
16 DEC 2024 6:53PM by PIB Delhi
آج، دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس(اے کیو ڈی) بڑھتے ہوئے رجحان پر ہے کیونکہ دوپہر 1بجےیہ 366، دوپہر 2بجے367، 3بجے 374 پر پہنچ گیا جو کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ ( سی پی سی بی )کے ذریعہ فراہم کردہ ڈیلی اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق شام 4بجے 379 تک پہنچ گیا۔ دہلی-این سی آر کی بگڑتی ہوئی ہوا کے معیار کے تناظر میں، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کی گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کی ذیلی کمیٹی کی آج میٹنگ ہوئی۔
ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے مجموعی منظر نامے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی /آئی آئی ٹی ایم کے ذریعے دستیاب موسمیاتی حالات اور ہوا کے معیار کے اشاریہ کے بارے میں پیشین گوئیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے نوٹ کیا کہ آج دہلی کا اوسط اے کیو آئی 350 سے تجاوز کر گیا ہے اور انتہائی پرسکون ہوا کے حالات اور ایک الٹی تہہ کے بن جانے کی وجہ سے عمودی اختلاط کی اونچائی پر بھی منفی اثر پڑنے کی وجہ سے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کر رہا ہے۔ آئی ایم ڈی/آئی آئی ٹی ایم کی پیشین گوئیاں موسمیاتی حالات کے جاری رہنے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں دہلی کے اوسط اے کیو آئی کے‘انتہائی ناقص’ سے ‘شدید’ زمرے کے درمیان اتار چڑھاؤ کا امکان بھی ظاہر کرتی ہیں۔
ہوا کے معیار کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لئے ذیلی کمیٹی نے آج تمام ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے جیسا کہ نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلے-III کے تحت تصور کیا گیا ہے۔ ‘ پورے این سی آر میں فوری اثر کے ساتھ ہوا کا معیار (دہلی کی اے کیو آئی 401-450 کے درمیان) ہے۔ یہ این سی آر میں پہلے سے نافذ جی آر اے پی کے مراحل I اور II کے تحت کارروائیوں کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی سمیت جی آر اے پی کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس مدت کے دوران جی آر اے پی کے مراحل I اور II کے تحت کارروائیوں کے علاوہ نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلے-III کے تحت کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے مرحلہ III کے مطابق ایک 9 نکاتی ایکشن پلان پورے این سی آر میں فوری اثر سے لاگو ہے۔ اس 9 نکاتی ایکشن پلان میں این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈ سمیت مختلف ایجنسیوں کے ذریعے نافذ کیے جانے والے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات ہیں:
- تعمیراتی اور انہدامی سرگرمیاں:
(i) پورے این سی آر میں سی اینڈ ڈی سرگرمیوں کا باعث بننے والی دھول پیدا کرنے/ فضائی آلودگی کے درج ذیل زمروں پر سخت پابندیاں نافذ کریں:
- کھدائی اور بھرنے کے لیے زمین کے کام بشمول بورنگ اور ڈرلنگ کے کام۔
- ڈھیر لگانے کا کام۔
- تمام انہدامی کام۔
- کھلے گڈھوں کے نظام کے ذریعے سیوریج لائن بچھانا، پانی کی لائن، نکاسی آب اور بجلی کی تاریں وغیرہ۔
- اینٹوں/چنائی کا کام۔
- آ ر ایم سی بیچنگ پلانٹ کا آپریشن۔
- بڑے ویلڈنگ اور گیس کاٹنے کے آپریشن۔ تاہم، ایم ای پی کاموں (مکینیکل، الیکٹریکل اور پلمبنگ) کے لیے ویلڈنگ کی معمولی سرگرمیوں کی اجازت ہے۔
- پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ کا کام وغیرہ۔
- سیمنٹ، پلاسٹر/ دیگر کوٹنگز، سوائے معمولی اندرونی مرمت/ دیکھ بھال کے۔
- ٹائلوں، پتھروں اور فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا/ پیسنا اور ٹھیک کرنا، سوائے معمولی اندرونی مرمت/ دیکھ بھال کے۔
- سڑک کی تعمیر کی سرگرمیاں اور بڑی مرمت۔
- دھول پیدا کرنے والے مواد جیسے سیمنٹ، فلائی ایش، اینٹیں، ریت، مرم، کنکریاں، پسے ہوئے پتھر وغیرہ کی منتقلی، لوڈنگ/ان لوڈنگ۔ پروجیکٹ سائٹس کے اندر / باہر کہیں بھی۔
- کچی سڑکوں پر تعمیراتی سامان لے جانے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت۔
- مسمار کرنے والے فضلہ کی کوئی نقل و حمل۔
(ii) تمام تعمیراتی سرگرمیاں، اوپر 4(i) کے تحت درج فہرست کے علاوہ، جو نسبتاً کم آلودگی پھیلانے والی ہیں/ کم دھول پیدا کرنے والی ہیں، سی اینڈ ڈی ویسٹ مینجمنٹ رولز کی سخت تعمیل کے ساتھ، دھول روک تھام/کنٹرول کے اصول بشمول کمیشن کی وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کی تعمیل کو این سی آر میں جاری رکھنے کی اجازت ہوگی۔
(iii) کمیشن کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ تمام سی اینڈ ڈی سے متعلق سرگرمیاں بشمول مندرجہ بالا 4(i) کے تحت ہونے والی سرگرمیوں کی اجازت صرف مندرجہ ذیل زمرہ جات کے منصوبوں کے لیے جاری رہے گی، جن میں دھول سے بچاؤ/کنٹرول کے اصولوں کی سختی سے تعمیل ہو گی۔:
- ریلوے خدمات اور اسٹیشنوں کے منصوبے
- میٹرو ریل خدمات اور اسٹیشنوں کے منصوبے
- ہوائی اڈے اور بین ریاستی بس ٹرمینلس
- قومی سلامتی/ دفاع سے متعلق سرگرمیاں/ قومی اہمیت کے منصوبے؛
- ہسپتال/صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات
- لکیری عوامی منصوبے جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور پل، پاور ٹرانسمیشن/تقسیم، پائپ لائنز، ٹیلی کمیونیکیشن سروسز وغیرہ۔
- صفائی کے منصوبے جیسے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس اور پانی کی فراہمی کے منصوبے وغیرہ۔
- ذیلی سرگرمیاں، جو کہ اوپر دیے گئے پروجیکٹ کے زمروں کے لیے مخصوص اور اس کی تکمیل کرتی ہیں۔
- پورے این سی آر میں پتھروں کی کٹائی کے کام کو بند کردیں۔
- پورے این سی آر میں تمام کان کنی اور اس سے وابستہ سرگرمیاں بند کر دیں۔
- این سی آر ریاستی حکومتیں/جی این سی ٹی ڈی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس III پٹرول اور بی ایس IV ڈیزل ایل ایم وی ایس ( چار پہیہ گاڑیوں) کے چلانے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا۔
نوٹ: معذور افراد کو بی ایس III- پیٹرول/بی ایسIV- ڈیزل اور ہلکی موٹر گاڑیاں چلانے کی اجازت ہوگی، بشرطیکہ یہ خاص طور پر ان کے لیے اختیار کیے گئے ہوں اور صرف ان کے ذاتی استعمال کے لیے چلائے جائیں۔
- جی این سی ٹی ڈی دہلی میں چلنے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا - رجسٹرڈ ڈیزل سے چلنے والی میڈیم گڈز وہیکلز (ایم جی ویز) کوبی ایس IV- معیارات یا اس سے نیچے، دہلی میں، سوائے ان گاڑیوں کے جو ضروری سامان لے کر جاتی ہیں/ضروری خدمات فراہم کرتی ہیں۔
- جی این سی ٹی ڈی دہلی سے باہر رجسٹرڈ بی ایس IV- اور اس سے نیچے ڈیزل سے چلنے والےایل سی ویز (سامان کے کیریئر) کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا، سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے / ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے۔
-
(i) ریاستی حکومتیں این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی میں لازمی طور پر اسکولوں میں کلاس پنجم تک کے بچوں کے لیے ‘‘ہائبرڈ’’ موڈ میں یعنی فزیکل اور آن لائن دونوں موڈ میں (جہاں بھی آن لائن موڈ ممکن ہو) دہلی کے این سی ٹی کے علاقائی دائرہ اختیار میں اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع۔
(ii) این سی آر کی ریاستی حکومتیں جماعت پنجم تک کے طلباء کے لیے ‘‘ہائبرڈ’’ موڈ میں کلاسیں منعقد کرنے پر بھی غور کر سکتی ہیں جیسا کہ این سی آر کے دیگر علاقوں میں اوپر ہے۔
نوٹ: تعلیم کے آن لائن موڈ کو استعمال کرنے کا اختیار، جہاں بھی دستیاب ہو، طلباء اور ان کے سرپرستوں کے پاس ہوگا۔
.8
(i) جی این سی ٹی ڈی اور این سی آر کی ریاستی حکومتیں قومی راجدھانی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں عوامی دفاتر اور میونسپل باڈیز کے اوقات میں اضافہ کریں۔
(ii) ریاستی حکومتیں این سی آر کے دیگر علاقوں میں عوامی دفاتر اور میونسپل باڈیز کے اوقات میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہیں۔
- مرکزی حکومت دہلی –این سی آر میں مرکزی حکومت کے دفاتر کے اوقات میں اضافہ پر فیصلہ لے سکتی ہے۔
مزید،این سی آر کے اضلاع میں سی اے کیو ایم کے شہریوں پر زور دیتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو لاگو کرنے میں تعاون کریں اور جی اے آر پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ سٹیزن چارٹر آف سٹیز I اور II کے تحت اقدامات کے علاوہ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:
- پیدل چلیں یا کم فاصلہ کے لیے سائیکل کا استعمال کریں۔
- صاف ستھرے سفر کا انتخاب کریں۔ کام کرنے یا پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے لیے سواری کا اشتراک کریں۔
- لوگ، جن کے عہدے گھر سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہیں، وہ گھر سے کام کر سکتے ہیں۔
- گرم کرنے کے لیے کوئلہ اور لکڑی کواستعمال نہ کریں۔
- بایوماس/لکڑی/ایم ایس ڈبلیو کو کھلے عام جلانے سے بچنے کے لیے انفرادی زمیندار اپنے مقرر کردہ سیکیورٹی/دیگر عملے کو الیکٹرک ہیٹر بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
- کاموں کو یکجا کریں اور سفر کو کم کریں۔
جی آر اے پی (دسمبر، 2024) کے نظرثانی شدہ شیڈول کی مکمل تفصیلات کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور https://caqm.nic.in کے ذریعے ان تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ح ۔رض
U-4131
(रिलीज़ आईडी: 2085140)
आगंतुक पटल : 61