کوئلے کی وزارت
کوئلہ کانوں کے آس پاس ہریالی
Posted On:
16 DEC 2024 3:22PM by PIB Delhi
مرکزی کوئلہ اور کانوں کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ کوئلے کی کانوں اور اس کے آس پاس کے علاقوں کوسرسبز بنانے کے لیے، کوئلہ اور لگنائٹ پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (پی ایس یوز) جیسے کول انڈیا لمیٹڈ سی آئی ایل) این ایل سی انڈیا لمٹیڈ(این ایل سی آئی ایل (اور سنگرینی کولریز کمپنی لمٹیڈ ( ایس سی سی ایل ) نے شجر کاری کے روایتی طریقے اپنائے ہیں۔ ساتھ ہی اس شعبہ میں نئی ٹکنالوجی کو بھی اپنایا گیا ہے ۔ ان میں تھری ٹائر پلانٹیشن، سیڈ بال پلانٹیشن، میاواکی پلانٹیشن، ہائی ٹیک فارمنگ، بانس پلانٹیشن اور ڈرپ اریگیشن کا استعمال کرتے ہوئے اوور برڈن ڈمپ پر پودے لگانا وغیرہ کوشامل کیا گیا ہے۔ کوئلہ اور لگنائٹ پی ایس یوز نے گزشتہ 5 برسوں کے دوران کوئلے اور لگنائٹ کان کنی کے علاقوں میں اور اس کے آس پاس درخت لگانے اور بائیو ریکلیمیشن کی کوششوں کے تحت 10,942 ہیکٹر اراضی پر سر سبز احاطہ بنایا ہے ۔
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی ) کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں کے ماحولیاتی کلیئرنس (ای سی) میں درخت لگانے سے متعلق مختلف مخصوص اور عمومی شرائط تجویز کرتی ہے۔ای سی کی شرائط کے مطابق، بحالی اور گرین بیلٹ کی ترقی کے لیے، کوئلے کی کان کنی والے علاقوں میں شجرکاری کی جاتی ہے،جس میں بیرونی اووربوڈن ڈمپ اور دوبارہ حاصل شدہ تباہ شدہ جنگل کے ساتھ ساتھ غیر جنگلاتی زمین شامل ہیں۔ کوئلے کی وزارت کی رہنمائی میں کوئلہ اور لگنائٹ پی ایس یوز نے ماحولیاتی بحالی کے ساتھ ساتھ سیاحت اور تفریحی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے گزشتہ 5 سالوں کے دوران کوئلے کی کان کنی والے علاقوں میں اور اس کے آس پاس 16 ایکو پارکس/ مائن ٹورازم سائٹس قائم کیے ہیں۔
********
ش ح۔م ح ۔اش ق
(U: 4073)
(Release ID: 2084835)
Visitor Counter : 14