کوئلے کی وزارت
کولکتہ میں تیسرا سی آئی ایل سی ایس آر کانکلیو شروع ہوا جس میں ہندوستان کی سی ایس آر قانون سازی اور سی آئی ایل کی سی ایس آر ادارہ سازی کی دہائی کا جشن منایا جائے گا
سی آئی ایل نے 10 سالوں میں سی ایس آر پر 5579 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، جو کہ قانونی ذمے داری سے 31 فیصد زیادہ ہے
Posted On:
15 DEC 2024 4:22PM by PIB Delhi
ہندوستان کی سی ایس آر قانون سازی اور کول انڈیا کی سی ایس آر ادارہ سازی کی ایک دہائی کا جشن مناتے ہوئے، تیسرا سی آئی ایل سی ایس آر کانکلیو آج کولکتہ میں شروع ہوا۔ کنکلیو کا افتتاح کرتے ہوئے، مغربی بنگال کے گورنر اور تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر سی وی آنند بوس نے کول انڈیا لمیٹڈ کے سی ایس آر اقدامات کی تعریف کی۔ سی آئی ایل کی سماجی وابستگی کا حوالہ دیتے ہوئے ایس بوس نے کہا کہ ”ہم ایک تبدیلی کے دور میں رہ رہے ہیں اور ہمیں حدود سے آگے دیکھنا ہے جو تعلقات کو استوار کرنے کے لیے ضروری ہے“۔
اپنی کارپوریٹ سماجی ذمے داری (سی ایس آر) کے تحت سی آئی ایل نے سی ایس آر کے ادارہ جاتی ہونے کے بعد ایک دہائی میں 5,579 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں، جو کہ قانونی ضرورت سے 31 فیصد زیادہ ہے۔ سی ایس آر کے اخراجات میں سی آئی ایل ملک کے سرفہرست تین کارپوریٹس میں شامل ہے۔
مالی سال 2015 کے آغاز سے، قانونی طور پر لازمی سی ایس آر کے پہلے سال، مالی سال 2024 تک دس سال کے عرصے میں سی آئی ایل کو 4,265 کروڑ روپے خرچ کرنے کا پابند کیا گیا تھا لیکن کمپنی اس سے 1,314 کروڑ روپے زیادہ خرچ کیے۔ اس مدت کے دوران سالانہ اوسط سی ایس آر خرچ 558 کروڑ روپے تھا۔
وزارت کوئلہ کے سکریٹری اور مہمان خصوصی جناب وکرم دیو دت نے کہا کہ سی آئی ایل اور اس کے ذیلی اداروں کے لیے سی ایس آر عقیدے کا موضوع ہے اور جنوری کے آغاز سے ہر ماہ تھیم پر مبنی سی ایس آر ہوگا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے سی آئی ایل کے چیئرمین جناب پی ایم پرساد نے مزید کہا کہ سی آئی ایل سی ایس آر کی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور اس نے گزشتہ دہائی کے دوران سی ایس آر پر 5,570 کروڑ روپے پورے ہندوستان کی بنیاد پر خرچ کیے ہیں جس کا زیادہ تر حصہ صحت اور تعلیم پر مرکوز ہے۔
صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور روزی روٹی پر سی آئی ایل کی توجہ اس حقیقت سے ظاہر ہوتی ہے کہ دہائی کے کل سی ایس آر کے 5,579 کروڑ کے اخراجات میں سے ان تین ضروری چیزوں کا حصہ 71 فیصد یعنی 3,978 کروڑ روپے ہے۔ صحت کی دیکھ بھال 2,770 کروڑ روپے کے ساتھ کل خرچ کے 50 فیصد کے قریب ہے۔ تعلیم اور ذریعہ معاش 1,208 کروڑ روپے پر مشتمل ہے، جو کُل کا پانچواں حصہ ہے۔ باقی رقم دیہی ترقی، اور دیگر موضوعات جیسے ماحولیاتی پائیداری، کھیلوں کے فروغ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ وغیرہ میں پھیلی ہوئی تھی۔
سی ایس آر فنڈز کا 95 فیصد آٹھ آپریشنل ریاستوں میں استعمال کیا گیا، جس میں اوڈیشہ، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
فنڈ مختص کرنے کے سلسلے میں، ’کمپنی ایکٹ 2013‘ کے مطابق سی آئی ایل اور اس کے ذیلی اداروں کا سی ایس آر بجٹ تینوں مالیاتی سالوں کے اوسط خالص منافع (ٹیکس سے پہلے منافع، ڈیویڈنڈ گھٹا کر) کا 2 فیصد یا پچھلے مالی سال میں پیدا ہونے والے کوئلے کا 2 روپے فی ٹن، جو بھی زیادہ ہو، متعین گیا ہے۔
پالیسی کے مطابق، سی آئی ایل کی ذیلی کمپنیاں اپنے سی ایس آر فنڈ کا 80 فیصد اپنے کمانڈ ایریا کے 25 کلومیٹر کے دائرے میں اور باقی 20 فیصد ریاست میں جہاں وہ کام کرتی ہیں خرچ کر سکتی ہیں۔ اعلیٰ ترین ادارے سی آئی ایل کو اس طرح کی جغرافیائی رکاوٹوں میں سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے اسے کُل ہند سطح پر سی ایس آر پروجیکٹوں کو شروع کرنے کا زیادہ موقع ملتا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سی آئی ایل کے ڈائریکٹر (پرسنل) شری ونے رنجن نے کہا کہ سی آئی ایل ہندوستان کا پہلا سی پی ایس ای ہے جس نے 2014 میں کمیونٹی ڈیولپمنٹ کیڈر متعارف کرایا تاکہ سی ایس آر پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔
***********
ش ح۔ ف ش ع
U: 4039
(Release ID: 2084644)
Visitor Counter : 15