ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی کیو ایم  دہلی-این سی آر میں موسم سرما کے مہینوں میں عام طور پر ہوا کے معیار کے منفی حالات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے GRAP شیڈول پر نظر ثانی کرتا ہے


گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان این سی  آر  (جی آر پی اے ) کے لیے ایک ہنگامی رسپانس میکانزم ہے، جو دہلی میں روزانہ کی اوسط اے کیو آئی سطحوں پر مبنی ہے، جو دہلی-این سی آر میں ہوا کے معیار کے منفی حالت کی صورت حال کا جواب دینے کے لیے متعدد اسٹیک ہولڈرز، نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور حکام کو اکٹھا کرتا ہے

جی آر پی اے  کو سائنسی اعداد و شمار، اسٹیک ہولڈر کے آدانوں، ماہرین کی سفارشات کے ساتھ ساتھ فیلڈ کے تجربے اور پچھلے سالوں میں سیکھنے پر غور کرنے کے بعد تیار کیا گیا ہے

Posted On: 14 DEC 2024 6:56PM by PIB Delhi

دہلی-این سی آر میں خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں ہوا کے معیار کے عام طور پر منفی منظر نامے کا مقابلہ کرنے کے اقدامات کو تقویت دیتے ہوئے، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن (سی اے کیو ایم) نے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر پی اے ) پر  دسمبر، 2024 کے لئے پورے این سی آر پر نظر ثانی کی ہے ۔

جی آر پی اے پورے این سی آر کے لیے ایک ہنگامی ردعمل کا طریقہ کار ہے، جو دہلی میں اوسط AQI سطحوں پر مبنی ہے جو دہلی-این سی آر میں بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کے حالات کا جواب دینے کے لیے متعدد اسٹیک ہولڈرز، نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور حکام کو اکٹھا کرتا ہے۔ این سی آر کے لیے جی آر پی اے کو سائنسی اعداد و شمار، اسٹیک ہولڈر کے آدانوں، ماہرین کی سفارشات کے ساتھ ساتھ فیلڈ کے تجربے اور پچھلے سالوں میں سیکھنے پر غور کرنے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

نظرثانی شدہ جی آر پی اے میں پہلے مرحلے ،تین  اور چار کے تحت مخصوص ہدفی کارروائیاں شامل ہیں جنہیں اب مرحلہ دو اور تین میں شامل کر دیا گیا ہے۔ جی آر پی اے شیڈول میں اہم تبدیلیاں،نظرثانی کی فہرست  میں درج ذیل  ہیں:

مرحلہ دو’بہت ناقص ہوا‘ کا معیار ۔( 301-400 دہلی اے کیوا ٓئی   کے درمیان)

ایک :  روزانہ کی بنیاد پر شناخت شدہ سڑکوں پر مکینیکل،ویکیوم سویپنگ اور پانی کا چھڑکاؤ کریں۔ میکانائزڈ سویپنگ کو مزید تیز کرنے کے لیے ایسی مشینوں کی تعیناتی کی شفٹوں،گھنٹے کی تعداد میں اضافہ کریں۔

دو: دھول کو دبانے والوں کے ساتھ روزانہ پانی کے چھڑکاؤ کو یقینی بنائیں، ترجیحا ٹریفک کے اوقات سے پہلے، سڑکوں پر اور راستوں کے دائیں طرف خاص طور پر ہاٹ سپاٹ، ہیوی ٹریفک کوریڈورز پر اور جمع شدہ دھول کو مخصوص جگہوں/ لینڈ فلز میں مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔

چھ : این سی آر میں تمام شعبوں میں ڈی جی سیٹ کے ریگولیٹڈ آپریشنز کا شیڈول:

 

Capacity Range of DG sets

System to be adopted for control of emissions

Regulations for use

 

41 kW (51 kVA)

to less than

800 kW (1000 kVA)

Dual fuel mode

OR

Retro-fitted ECDs through certified agencies

No restrictions

 

 

 

 

19 kW (23 kVA)

to less than

41 kW (51 kVA)

Dual fuel mode

No restrictions

 

Note: DG Sets not working in a dual fuel mode, only owing to non-availability of gas infrastructure and supply, shall be permitted only for prescribed emergency services.

 

د س:  اضافی بیڑے کو شامل کرکے اور سروس کی فریکوئنسی میں اضافہ کرکے سی این جی،الیکٹرک بسوں اور میٹرو خدمات کے ذریعے پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کو بڑھانا۔ آف - چوٹی کے سفر کی حوصلہ افزائی کے لیے تفریق کی شرحیں متعارف کروائیں۔

گیارہ :  ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز لازمی طور پر حفاظتی، صفائی، باغبانی اور دیگر متفرق خدمات میں مصروف عملے کو سردیوں کے دوران کھلے بائیو ماس،ایم ایس ڈبلیو  جلنے سے بچنے کے لیے الیکٹرک ہیٹر فراہم کریں۔

بارہ: این سی آر ریاستوں سے بین ریاستی بسوں کو، ای وی ایس سی این جی بی ایس 5، ڈیزل کے علاوہ، دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دیں ،بسوں،ٹیمپو ٹریولرز کو چھوڑ کر جو آل انڈیا ٹورسٹ پرمٹ کے ساتھ چلتی ہیں۔

مرحلہ تین ’ شدید‘ ہوا کا معیار۔

(دہلی 401-450  اے کیوآئی کے درمیان)

چار: این سی آر ریاستی حکومتیں ، جی این سی ٹی ڈی دہلی اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں بی ایس تین  پٹرول اور بی ایس چار ڈیزل ایل ایم وی اسی  (4 پہیہ گاڑیوں) کے چلانے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا۔

نوٹ: معذور افراد کو بی ایس تین پیٹرول بی ایس  چار ڈیزل ایل ایم وی ایس چلانے کی اجازت ہوگی، بشرطیکہ یہ خاص طور پر ان کے لیے اختیار کیے گئے ہوں اور صرف ان کے ذاتی استعمال کے لیے چلائے جائیں۔

پانچ : جی این سی ٹی ڈی  دہلی میں چلنے پر سخت پابندیاں عائد کرے گا - رجسٹرڈ ڈیزل سے چلنے والی میڈیم گڈز وہیکلز (ایم جی وی ایس ) کو بی ایس چار معیارات یا اس سے نیچے، دہلی میں، سوائے ان گاڑیوں کے جو ضروری سامان لے کر جاتی ہیں یا ضروری خدمات فراہم کرتی ہیں۔

چھ : جی این سی ٹی ڈی  دہلی سے باہر رجسٹرڈ بی ایس چار  اور اس سے نیچے ڈیزل سے چلنے والے ایل سی وی ایس  (سامان کے کیریئر) کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گا، سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے،ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے۔

سات : (ایک ) ریاستی حکومتیں این سی آر اور جی این سی ٹی ڈی میں لازمی طور پر اسکولوں میں کلاس پنجم تک کے بچوں کے لیے ’ہائبریڈ‘موڈ میں یعنی فزیکل اور آن لائن دونوں موڈ میں (جہاں بھی آن لائن موڈ ممکن ہو) دہلی کے این سی ٹی کے علاقائی دائرہ اختیار میں اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع شامل ہیں ۔

(دو ) این سی آر کی ریاستی حکومتیں جماعت پنجم تک کے طلباء کے لیے ’ہائبریڈ‘موڈ میں کلاسیں منعقد کرنے پر بھی غور کر سکتی ہیں جیسا کہ این سی آر کے دیگر علاقوں میں کیا جاتا رہا ہے۔

نوٹ: تعلیم کے آن لائن موڈ کو استعمال کرنے کا اختیار، جہاں بھی دستیاب ہو، طلباء اور ان کے سرپرستوں کے پاس ہوگا۔

نو: مرکزی حکومت دہلی - این سی آر میں مرکزی حکومت کے دفاتر کے اوقات میں اضافہ کرنے پر فیصلہ لے سکتی ہے۔

مرحلہ چار ’ شدید سے زیادہ ‘ ہوا کا معیار ۔

(دہلی اے کیوا ٓئی 450)  ۔عمل

زمرہ چار :  (ایک ) ریاستی حکومتیں این سی آر  اور جی این سی ٹی ڈی  میں بچوں کے لیے اسکولوں میں لازمی طور پر کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا حتیٰ کہ اعلیٰ کلاسوں کے لیے یعنی چھٹی کلاس سے نویں  اور دس  تک ’ ہائیبرڈ‘ موڈ میں یعنی فزیکل اور آن لائن دونوں موڈ میں (جہاں بھی آن لائن موڈ ممکن ہو) علاقائی علاقے میں۔ دہلی کے این سی ٹی کا دائرہ اختیار اور گروگرام، فرید آباد، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کے اضلاع میں شامل ہیں ۔

(دو) این سی آر ریاستی حکومتیں ، این سی آر میں دیگر علاقوں میں ’ ہائیبرڈ‘ میں اوپر کی طرح طلباء کے لیے کلاسیں منعقد کرنے پر بھی غور کر سکتی ہیں۔

نوٹ: تعلیم کے آن لائن موڈ کو استعمال کرنے کا اختیار، جہاں بھی دستیاب ہو، طلباء اور ان کے سرپرستوں کے پاس ہوگا۔

مذکورہ بالا نمایاں تبدیلیاں نظر ثانی شدہ جی آر پی اے دسمبر، 2024 میں صرف اہم ترامیم کی نشاندہی کرتی ہیں۔ نظر ثانی شدہ جی آر پی اے  کی مکمل تفصیلات کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ یعنی https://caqm.nic.in پر دستیاب ہیں۔

ش ح ۔ ال

U-4031

 


(Release ID: 2084521) Visitor Counter : 31


Read this release in: English , Hindi , Tamil