بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کانکلیو 2024


بھارت کے سمندری سفر کی میراث اور مستقبل کے لیے وژن کا جشن

Posted On: 13 DEC 2024 6:08PM by PIB Delhi

چاہے وہ مصالحہ جات ہوں ، موتی یا  زیورات،ہوں  سوتی، یا ہماری ثقافت کی فراوانی، ترقی پذیر سمندری راستے تجارتی اور فکری تبادلے کے پل کا کام کرتے ہیں۔ صدیوں تک، اس نے عالمی تجارت کو فروغ دیا، بہت سی قوموں کی ترقی اور خوشحالی کا راستہ فراہم کیا۔ جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران ہندوستان-مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری پر ایک تاریخی اتفاق رائے ہو گیا ہے جو ہمارے حال اور مستقبل کے ساتھ ماضی کے روابط کی عکاسی کرتا ہے!

وزیر اعظم نریندر مودی

پہلا انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کانکلیو (آئی ایم ایچ سی  2024)، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے زیر اہتمام ایک تاریخی تقریب کا انعقاد 11-12 دسمبر، 2024 کو کیا گیا۔  اس باوقار کانفرنس میں  ہندوستان کی شاندار سمندری وراثت اور عالمی تجارت، ثقافت اور اختراع میں اس کے گہرے تعاون کا جشن منایاگیا۔ دنیا بھر کے وزراء، ماہرین اور معززین کو اکٹھا کرتے ہوئے، اس کانفرنس نے بات چیت اور تعاون کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا، جس نے ہندوستان کے پائیدار سمندری ورثے اور عالمی سمندری بیانیہ کی تشکیل میں اس کے اہم کردار کی تصدیق کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/16261.jpg

بھارت کا سمندری ورثہ

ہندوستان کا سمندری ورثہ اس کی قدیم روایات اور بھرپور تاریخ سے گہرائی کے ساتھ منسلک  ہے، جس میں سمندری سرگرمیوں کے حوالے سے رگ وید کے اوائل میں پایا جاتا ہے۔ ہندوستانی افسانوں میں سمندروں، دریاؤں اور انسانیت کو عطا کردہ فضل کی کہانیوں سے بھر پور ہے، جو بنی نوع انسان اور سمندروں کے درمیان گہرے تعلق کی علامت ہے۔ ہندوستانی ادب، آرٹ، مجسمہ سازی، مصوری اور آثار قدیمہ کے شواہد ایک متحرک سمندری روایت کے وجود کی نشاندہی کرتے ہیں جس نے قوم کی شناخت کو تشکیل دیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2NLQU.jpg

جدید ہندوستان کی سمندری صلاحیت اس کے 7,500 کلومیٹر کی متاثر کن ساحلی پٹی، 13 بڑی بندرگاہوں، اور 200 غیر اہم بندرگاہوں کے ساتھ تمام ڈومینز میں ظاہر ہوتی ہے، جو اسے ایک غیر متنازعہ سمندری پاور ہاؤس کے طور پر قائم کرتی ہے۔ ہندوستانی بندرگاہ کی 1,200 ملین ٹن کارگو کی سالانہ ہینڈلنگ کی قابل ذکر صلاحیت ہمارے معاشی منظر نامے میں بحری شعبے کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔ بحری شعبہ ہندوستان کے تجارتی حجم کے غیر معمولی 95فیصد کی سہولت فراہم کرتا ہے، اور یہ اس کی قیمت کا 70فیصد بنتا ہے، جو بحر ہند کی ہماری اسٹریٹجک پوزیشن کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کانکلیو 2024

پہلا انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کنکلیو (آئی ایم ایچ سی  2024) تھیم کے ارد گرد مرکوز تھا، ‘‘عالمی سمندری تاریخ میں ہندوستان کی پوزیشن کو سمجھنے کی طرف’’۔ اس تاریخی تقریب نے ہندوستان کی شاندار سمندری وراثت کو روشن کرنے کے لیے دنیا بھر سے اہم وزراء، نامور مقررین، بحری ماہرین اور فکری رہنماؤں کو بلایا۔ ان مذاکرات  نے پوری تاریخ میں ثقافتی اور اقتصادی تبادلوں کو فروغ دینے میں ہندوستان کے اہم رول پر زور دیا، ساتھ ہی ساتھ پائیدار بحری اختراع کے لیے اس کے مستقبل کے نظریے کی بھی تلاش کی۔ کنکلیو نے نہ صرف ہندوستان کی تاریخی بحری کامیابیوں کا جشن منایا بلکہ عالمی سطح پر ایک ابھرتے ہوئے سمندری پاور ہاؤس کے طور پر اس کی خواہشات کو بھی اجاگر کیا۔

ہندوستان کی سمندری میراث پر کلیدی سیشنز اور پینل مباحثے بغیر کسی رکاوٹ کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، جو عالمی تجارت، ثقافت اور اختراع میں ملک کی تاریخی شراکتوں کی جامع تلاش پیش کرتے ہیں۔ دارالحکومت میں منعقدہ دو روزہ کنکلیو میں 11 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی اور اس تقریب کی بین الاقوامی اہمیت کو اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3TJ8N.jpg

20 سے زیادہ اسٹالز پر مشتمل ایک نمائش میں ہندوستان کی جہاز سازی کی تکنیک، نیویگیشن سسٹم اور تاریخی تجارتی راستوں کی نمائش کی گئی، جس کا افتتاح معزز شخصیات نے کیا۔ پہلے دن کا اختتام ہندوستان کی ساحلی روایات کو منانے والے ایک متحرک ثقافتی پروگرام کے ساتھ ہوا، جس میں اسکالرشپ کو تہوار کے ساتھ ملایا گیا۔ کلیدی موضوعات جیسے کہ ہنر مندی کی ترقی، نوجوانوں کی مشغولیت، اور ثقافتی تحفظ ہندوستان کے وسیع تر ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ، آئی ایم ایچ سی  2024 کو ملک کی سمندری میراث کے لیے ایک بامعنی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

دو روزہ انڈیا میری ٹائم ہیریٹیج کنکلیو (آئی ایم ایچ سی) نے ہندوستان کی سمندری تاریخ کو اجاگر کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کامیابی سے اختتام کیا۔ یونان، اٹلی اور برطانیہ سمیت ممتاز سمندری ممالک نے ہندوستان کے سمندری ورثے کو منانے کے لیے آئی ایم ایچ سی  میں ہاتھ ملایا، اور اس کی عالمی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس دن کی ایک اہم خاص بات لوتھل میں آنے والے نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس (این ایم ایچ سی ) پر زور دینا تھا، جو ہندوستان کی قدیم سمندری تکنیکوں کی نمائش کرے گا، بشمول جہاز سازی اور مالا  بنانے، جو کہ ایک عالمی کنیکٹر کے طور پر ملک کے کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کامپلکس

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت لوتھل میں ایک نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس (این ایم ایچ سی) تیار کر رہی ہے۔ یہ قدیم ہڑپہ تہذیب کے نمایاں شہروں میں سے ایک ہے جس کی تاریخ 2600 قبل مسیح ہے۔ یہاں، آثار قدیمہ کی کھدائی سے 5000 سال سے زیادہ قدیم انسانوں کا بنایا ہوا گودی یارڈ دریافت ہوا ہے۔ ایسے اہم مقام پر میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس کا قیام لوتھل کی تاریخی اہمیت کے مطابق ہوگا اور اسے غیر معمولی اور بے مثال سمندری ورثے کی جگہ بنانے میں مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4JPZU.jpg

 

لوتھل میں ماسٹر پلان آف نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کامپلکس(این ایم ایچ سی)

مستقبل کی سمت راہ

اس کانکلیو نے نہ صرف ہندوستان کی سمندری کامیابیوں کا جشن منایا بلکہ مستقبل کے لیے ایک راستے کا خاکہ بھی پیش کیا۔ اپنی مضبوط ساحلی پٹی، جدید بندرگاہوں اور نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کنکلیو جیسے پرجوش اقدامات کے ساتھ، ہندوستان ایک سمندری رہنما بننے کے لیے تیار ہے۔ پائیدار نیل گوں معیشت کے طریقوں پر ہونے والی بات چیت نے ہندوستان کے معاشی اور ثقافتی بحالی کو آگے بڑھانے والے ایک لچکدار بحری شعبے کے وژن کو مزید تقویت دی۔

************

ش ح۔ ام ۔

 (U:4004


(Release ID: 2084336) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi