بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
نریندر مودی حکومت نے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی بحالی کے لیے 6,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی: جناب سربانند سونووال
مودی حکومت کی جانب سے کی گئی ٹھوس کوششوں کی وجہ سے 2014 سے قومی آبی گزرگاہوں کی تعداد 5 سے بڑھ کر 111 ہوگئی: جناب سربانند سونووال
اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعے کارگو کی نقل و حرکت 133 ملین ایم ٹی ہے، 2014 سے 635 فیصد سے زیادہ: جناب سربانند سونووال
Posted On:
13 DEC 2024 6:15PM by PIB Delhi
جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج جاری پارلیمنٹ کے سیشن کے دوران 2014 سے اب تک اندرونی آبی گزرگاہوں کی بحالی میں ہونے والی پیشرفت کو اجاگر کیا۔ جناب سونووال نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ دہائی میں اندرونی آبی گزرگاہوں کی بحالی کے لیے 6,000 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے، تاکہ مال کی نقل و حمل کے لیے ایک ممکنہ متبادل فراہم کیا جا سکے اور آبی گزرگاہوں کے وسیع جال کو استعمال کرتے ہوئے مسافروں کی رابطہ کاری کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے میں 1986 میں آئی ڈبلیو اے آئی کے قیام کے بعد پچھلے 28 سالوں میں صرف 1,620 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
اس موقع پر بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا، "وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں 2014 سے آبی گزرگاہوں کے وسیع جال کی بحالی کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل ہمارے ملک میں صرف 5 قومی آبی راستے تھے۔ تاہم، مودی حکومت کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں قومی آبی گزرگاہوں کی تعداد اب 111 ہو چکی ہے۔ گزشتہ دہائی میں ملک کے اندرونی آبی گزرگاہوں کی بحالی کے لیے 6,000 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ یہ ہمارے آبی گزرگاہوں کو حقیقت میں زندہ کرنے اور ان کی تجدید کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو نقل و حمل کا سب سے اقتصادی، ماحول دوست اور مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے۔"
جناب سربانند سونووال نے مزید کہا، "بحال شدہ قومی آبی گزرگاہوں نے اپنے کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی ہے کیونکہ اس کے ذریعے منتقل ہونے والے مال کا مجموعی حجم 2013-14 میں 18.07 ملین میٹرک ٹن سے بڑھ کر 2023-24 میں 132.89 ملین میٹرک ٹن تک پہنچ گیا ہے، جس میں سالانہ مرکب شرح نمو 22.1% (سی اے جی آر ) رہی ہے۔ ہم نے 2030 تک آبی گزرگاہوں کے ذریعے 200 ملین میٹرک ٹن مال کی نقل و حمل کا ہدف رکھا ہے۔ 2047 کے لیے، آبی گزرگاہوں کی ترقی پر ایمان رکھتے ہوئے اور اسے مال کی نقل و حمل کے ایک ممکنہ متبادل کے طور پر دیکھتے ہوئے، ہم نے 500 ملین میٹرک ٹن کا ہدف رکھا ہے، جو معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے آتم نر بھارت کے وژن کو حقیقت بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔"
بھارت میں اندرونی آبی گزرگاہوں کا ایک وسیع جال ہے جس میں دریا، نہریں، پچھواڑے، اور کھاڑیاں شامل ہیں۔ کل قابل کشت گزرگاہوں کی لمبائی 20,236 کلومیٹر ہے، جن میں سے 17,980 کلومیٹر دریا پر مشتمل ہیں، اور 2,256 کلومیٹر نہروں پر مشتمل ہیں، جو دونوں میکانیکی جہازوں کے لیے موزوں ہیں۔ تاہم، آبی گزرگاہوں کے ذریعے مال کی نقل و حمل ابھی تک امریکہ، چین اور یورپی یونین کے ممالک کے مقابلے میں بہت کم استعمال کی جارہی ہے۔ اگر اس شعبے کی ترقی پر توجہ دی جائے تو بھارت کے قومی آبی راستے ملک کی زندگی کی دھڑکن بننے کے لیے تیار ہیں، جو نہ صرف موثر نقل و حمل کی سہولت فراہم کریں گے بلکہ تفریحی سرگرمیوں کے لیے بھی متحرک مراکز کے طور پر ابھریں گے۔
اس اتھارٹی نے اس وقت مختلف آبی گزرگاہوں جیسے این ڈبلیو 1، این ڈبلیو 2، این ڈبلیو 3اور این ڈبلیو 16کی صلاحیت میں اضافے کے لیے کام شروع کر رکھا ہے، جس میں آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینلز کی ترقی، فیئر ویز کی ترقی بشمول اینڈ ٹو اینڈ ڈریجنگ کنٹریکٹس، رات کے وقت نیویگیشن کی سہولت، نیویگیشنل لاک وغیرہ شامل ہیں۔
شمال مشرقی علاقے میں، جوگی گھوپا ملٹی موڈل ٹرمینل، بوگیبیل مسافر و مال بردار ٹرمینل، پانڈو شپ ریپئر فیسلٹی، یقین دہانی شدہ گہرائی کے ڈریجنگ کنٹریکٹس، کرم گنج اور بدربور ٹرمینلز کی اپ گریڈیشن، سونامورا ٹرمینل جیسے کچھ اہم انفراسٹرکچرل منصوبے ہیں جو مسافروں اور مال کی نقل و حمل کو بہتر بنانے، ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دینے اور شمال مشرقی ریاستوں کی تجارت و رابطے کو باقی ملک اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر بنانے کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔
***********
(ش ح۔اس ک۔ج)
U:4002
(Release ID: 2084306)
Visitor Counter : 24