اسٹیل کی وزارت
بڑھتی ہوئی درآمدات کی وجہ سے اسٹیل کا غیر فروخت شدہ ذخیرہ
Posted On:
13 DEC 2024 4:18PM by PIB Delhi
اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی کماراسوامی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اسٹیل ایک غیر منظم شعبہ ہے اور حکومت ملک میں اسٹیل سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک سازگار پالیسی ماحول بنا کر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ درآمد اور برآمد کے بارے میں فیصلہ اسٹیل کمپنیاں ٹیکنو کمرشل تحفظات اور مارکیٹ کی حرکیات کی بنیاد پر کرتی ہیں۔
گزشتہ پانچ مالی برسوں اور موجودہ سال کے لیے ہندوستانی اسٹیل کمپنیوں کے ساتھ تیار شدہ اسٹیل کے اسٹاک کا ڈیٹا درج ذیل ہے:-
سال بہ سال
|
تیار اسٹیل کا اسٹاک (ایم این ٹی میں)
|
|
31.03.2020
|
13.69
|
|
31.03.2021
|
8.97
|
|
31.03.2022
|
7.99
|
|
31.03.2023
|
10.59
|
|
31.03.2024
|
14.29
|
|
30.11.2024*
|
14.23
|
|
ماخذ: جوائنٹ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی)؛ * عارضی
|
گزشتہ 5؍برسوں میں گھریلو اسٹیل سیکٹر کے تحفظ کے لیےنافد کیے گئے ٹیرف، حفاظتی اقدامات یا اینٹی ڈمپنگ اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-
- فی الحال، اسٹیل کی مصنوعات پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی5؍فیصدسے15؍فیصدکے درمیان ہے، جبکہ امریکہ سے کچھ اسٹیل مصنوعات کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹیز 20؍فیصد سے 27.5؍فیصد کے درمیان ہیں۔
- موجودہ وقت میں کچھ اسٹیل مصنوعات جیسے سیملیس ٹیوبز، پائپز اور آئرن، ایلوے یا نان ایلوے اسٹیل (کاسٹ آئرن اور سٹینلیس اسٹیل کے علاوہ) کی ہولو پروفائلز (چین پی آر سے)، الیکٹرو گیلوانائزڈ اسٹیل (کوریا آر پی، جاپان، سنگاپور سے)، اسٹینلیس اسٹیل سیملیس ٹیوبز اور پائپز (چین پی آر سے)، ویلڈڈ سٹینلیس اسٹیل پائپز اور ٹیوبز (ویت نام اور تھائی لینڈ سے) پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی(اے ڈی ڈی) کے اقدامات نافذ ہیں۔
(iii) چین اور ویتنام سے ویلڈڈ اسٹینلیس اسٹیل کے پائپوں اور ٹیوبوں کے لیے کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی (سی وی ڈی) نافذ ہے۔
(iv) مرکزی بجٹ 25-2024؍ میں، گھریلو مینوفیکچررز کی مدد اور گھریلو اسٹیل مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے:-
- فیرو نکل اور مولبڈینم ایسک پر بیسک کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی) کو 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے ، جوکہ اسٹیل کی صنعت کے لیے خام مال ہیں۔
- فیرس سکریپ پر بی سی ڈی کی چھوٹ 31.03.2026 تک جاری رکھی گئی ہے۔
- کولڈ رولڈ گرین اورینٹیڈ ( سی آر جی او) اسٹیل کی تیاری کے لیے مخصوص خام مال پر چھوٹ 31.3.2026 تک جاری رکھی گئی ہے۔ مزید، ٹیرف آئٹم 7226 11.00 کے تحت آنے والے سی آر جی او اسٹیل کی تیاری کے لیے ایسے مخصوص خام مال تک بھی استثنیٰ کو بڑھا دیا گیا ہے۔
حکومت نے گھریلو اسٹیل کی صنعت کو مدد فراہم کرنے اور ہندوستان کی اسٹیل صنعت کی مسابقت کو مضبوط بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں: -
- سرکاری خریداری کے لیے ‘میڈ ان انڈیا’ اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ آئرن اینڈ اسٹیل مصنوعات (ڈی ایم آئی اور ایس پی) پالیسی کا نفاذ۔
- اسپیشل اسٹیل کی تیاری کو فروغ دینے اور ملک میں‘اسپیشل اسٹیل’ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسنٹیو(پی ایل آئی) اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو راغب کرکے درآمدات کو کم کیا جا سکے۔ اسپیشل اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت متوقع اضافی سرمایہ کاری 27,106 کروڑ روپے ہے، جس سے اسپیشل اسٹیل کے لیے تقریباً 24 ملین ٹن (ایم ٹی) کی ڈاؤن اسٹریم کی پیداواری صلاحیت پیدا ہوگی۔
- اسٹیل امپورٹ مانیٹرنگ سسٹم(ایس آئی ایم ایس) 2.0کی اصلاح کرنا تاکہ ملکی اسٹیل انڈسٹری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے درآمدات کی زیادہ موثر نگرانی کی جا سکے۔
- مزید سازگار شرائط پر اسٹیل بنانے کے لیے خام مال کی دستیابی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر ممالک کے علاوہ وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ تال میل۔
- مقامی طور پر پیدا ہونے والے اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے اسٹیل اسکریپ ری سائیکلنگ پالیسی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔
- اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈر کا تعارف اس طرح گھریلو مارکیٹ میں غیر معیاری / خراب اسٹیل کی مصنوعات کے ساتھ ساتھ درآمدات پر پابندی لگاتا ہے تاکہ صنعت، صارفین اور بڑے پیمانے پر عوام کو معیاری اسٹیل کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ہدایت کے مطابق اس نے یقینی بنایا کہ صرف متعلقہ بی آئی ایس معیارات کے مطابق معیاری اسٹیلز ہی آخری صارفین کے لیے دستیاب ہوں۔ اب تک 151 ہندوستانی معیارات کوالٹی کنٹرول آرڈر کے تحت نوٹیفائڈ کیا گیا ہے جس میں کاربن اسٹیل، الائے اسٹیل اور اسٹینلیس اسٹیل شامل ہیں۔
*******
ش ح۔م ع ن ۔ن م
U-No. 3989
(Release ID: 2084237)
Visitor Counter : 19