بھاری صنعتوں کی وزارت
برقی گاڑیوں کا فروغ
Posted On:
13 DEC 2024 3:33PM by PIB Delhi
سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے واہن پورٹل کے مطابق، گزشتہ پانچ سالوں (01 اپریل 2019 سے 31 مارچ 2024 تک) کے دوران، ریاستی سطح پر کل گاڑیوں کے رجسٹریشن میں برقی گاڑیوں (ای ویز) کی کل تعداد کے تناسب کی تفصیلات ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہیں۔
وزارت برائے بھاری صنعتوں نے ہندوستان میں مقامی اور جامع برقی گاڑی (ای وی) ایکوسسٹم کے قیام اور ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کئی اسکیمیں مرتب کی ہیں، جن میں برآمدات بھی شامل ہیں:
- فاسٹر ایڈاپشن اینڈ مینوفیکچرنگ آف (ہائبرڈ &) برقی گاڑیاں انڈیا (فیم انڈیا) اسکیم فیز-II: حکومت نے اس اسکیم کو 1 اپریل 2019 سے پانچ سالوں کے لیے نافذ کیا ہے جس کے لیے 11,500 کروڑ کا مجموعی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ای-2ڈبلیو، ای-3ڈبلیو، ای-4ڈبلیو، ای-بس اور برقی گاڑیوں کے عوامی چارجنگ اسٹیشنز کو ترغیبات دی گئیں۔
- پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم برائے آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹس انڈسٹری انڈیا (پی ایل آئی-آٹو): حکومت نے اس اسکیم کو 23 ستمبر 2021 کو آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹس کے شعبے کے لیے نافذ کیا تھا جس کے لیے 25,938 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد اے اے ٹی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانا اور آٹوموٹو مینوفیکچرنگ ویلیو چین میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
- پی ایل آئی اسکیم برائے ایڈوانس کیمسٹری سیلز (اے سی سی): حکومت نے 12 مئی 2021 کو اس اسکیم کی منظوری دی تھی جس کے لیے 18,100 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد ملک میں اے سی سی بیٹریوں کی مینوفیکچرنگ کے لیے ایک مسابقتی مقامی ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے۔
- پی ایم ای-ڈرائیو ریولوشن ان انوکھے گاڑیوں کی بہتری (پی ایم ای-ڈرائیو) اسکیم: یہ اسکیم 29 ستمبر 2024 کو 10,900 کروڑ کے بجٹ کے ساتھ نوٹیفائی کی گئی تھی۔ اس اسکیم کا مقصد ای-2ڈبلیو، ای-3ڈبلیو، ای-ٹرک، ای-بس، ای-ایمبولینسز، ای وی چارجنگ اسٹیشنز اور گاڑیوں کی جانچ ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن کی حمایت کرنا ہے۔
- پی ایم ای بس سیوا-پیمینٹ سیکیورٹی میکانزم (پی ایس ایم) اسکیم: یہ اسکیم 28 اکتوبر 2024 کو 3,435.33 کروڑ کے بجٹ کے ساتھ نوٹیفائی کی گئی تھی۔ اس کا مقصد 38,000 سے زائد برقی بسوں کی تعیناتی کی حمایت کرنا ہے۔ اس اسکیم کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز (پی ٹی ایز) کے عدم ادائیگی کی صورت میں ای-بس آپریٹرز کے لیے ادائیگی کی سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔
- اسکیم برائے پروموشن آف مینوفیکچرنگ آف الیکٹرک پاسنجر کارز ان انڈیا (ایس پی ایم ای پی سی آئی): یہ اسکیم 15 مارچ 2024 کو نوٹیفائی کی گئی تھی جس کا مقصد ہندوستان میں برقی گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے۔ اس اسکیم میں درخواست دہندگان کو کم از کم 4150 کروڑ کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی اور تیسرے سال کے اختتام تک کم از کم 25 فی صد ڈی وی اے اور پانچویں سال کے اختتام تک 50فی صد ڈی وی اے حاصل کرنا ہوگا۔
وزارت برائے معدنیات کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، انہوں نے خانِج بیدیش انڈیا لمیٹڈ (کےاے بی آئی ایل) قائم کیا ہے، جو ایک مشترکہ سرمایہ کاری کمپنی ہے جس میں نیشنل ایلومینیم کمپنی (این اے ایل سی او)، ہنڈستان کاپر لمیٹڈ (ایچ سی ایل) اور منرل ایکسپلوریشن اینڈ کنسلٹنسی لمیٹڈ (ایم ای سی ایل) کے مساوی حصص ہیں۔ اس کمپنی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ وہ بیرون ملک موجود معدنی وسائل کی نشاندہی کرے اور انہیں حاصل کرے جو اسٹریٹجک اور اہم نوعیت کے ہوں، خاص طور پر لیتیھیم، کوبالٹ اور دیگر معدنیات جیسے اہم معدنیات کو ہدف بناتے ہوئے۔
کےاے بی آئی ایل نے ارجنٹینا کے کیٹامارکا صوبے کے ریاستی ادارے کامیئن کے ساتھ پانچ لیتیھیم بلاکس کی کھدائی اور کان کنی کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ، کےاے بی آئی ایل آسٹریلیا کے کرٹیکل منرل آفس کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہا ہے، جس کا بنیادی مقصد اسٹریٹجک اور اہم معدنی وسائل حاصل کرنا ہے۔
یہ اطلاع بھاری صنعتوں اور اسٹیل کے وزیر مملکت جناب بھوپتیراجو سری نواسا ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
Sl. No.
|
State/ UT
|
Total EV
|
Total Vehicles Sold
|
% Share of EV in Total Vehicles Sold
|
1
|
UTTAR PRADESH
|
6,65,247
|
1,53,17,699
|
4.34%
|
2
|
MAHARASHTRA
|
4,39,358
|
1,10,55,082
|
3.97%
|
3
|
KARNATAKA
|
3,50,810
|
73,15,250
|
4.80%
|
4
|
TAMIL NADU
|
2,28,850
|
84,76,042
|
2.70%
|
5
|
RAJASTHAN
|
2,33,503
|
64,90,725
|
3.60%
|
6
|
BIHAR
|
2,14,921
|
57,63,437
|
3.73%
|
7
|
DELHI
|
2,16,084
|
27,99,571
|
7.72%
|
8
|
GUJARAT
|
1,91,185
|
74,50,473
|
2.57%
|
9
|
MADHYA PRADESH
|
1,44,782
|
68,12,437
|
2.13%
|
10
|
KERALA
|
1,51,029
|
37,81,393
|
3.99%
|
11
|
ASSAM
|
1,50,617
|
25,99,986
|
5.79%
|
12
|
ODISHA
|
97,056
|
33,55,237
|
2.89%
|
13
|
ANDHRA PRADESH
|
88,534
|
47,72,995
|
1.85%
|
14
|
CHHATTISGARH
|
80,348
|
26,56,935
|
3.02%
|
15
|
HARYANA
|
81,775
|
37,03,954
|
2.21%
|
16
|
WEST BENGAL
|
69,220
|
50,99,551
|
1.36%
|
17
|
PUNJAB
|
56,459
|
29,73,281
|
1.90%
|
18
|
JHARKHAND
|
47,400
|
25,45,053
|
1.86%
|
19
|
UTTARAKHAND
|
48,522
|
11,20,010
|
4.33%
|
20
|
JAMMU & KASHMIR
|
19,099
|
8,23,164
|
2.32%
|
21
|
GOA
|
20,330
|
3,23,748
|
6.28%
|
22
|
TRIPURA
|
20,113
|
2,64,004
|
7.62%
|
23
|
CHANDIGARH
|
12,375
|
2,19,391
|
5.64%
|
24
|
PUDUCHERRY
|
5,933
|
2,52,488
|
2.35%
|
25
|
HIMACHAL PRADESH
|
3,043
|
6,36,556
|
0.48%
|
26
|
MANIPUR
|
1,273
|
1,68,310
|
0.76%
|
27
|
MEGHALAYA
|
572
|
1,62,249
|
0.35%
|
28
|
MIZORAM
|
344
|
1,36,845
|
0.25%
|
29
|
UT OF DNH AND DD
|
468
|
90,571
|
0.52%
|
30
|
ANDAMAN & NICOBAR ISLAND
|
191
|
35,896
|
0.53%
|
31
|
LADAKH
|
88
|
19,645
|
0.45%
|
32
|
ARUNACHAL PRADESH
|
42
|
1,37,145
|
0.03%
|
33
|
NAGALAND
|
27
|
1,19,281
|
0.02%
|
34
|
LAKSHADWEEP
|
19
|
2,752
|
0.69%
|
35
|
SIKKIM
|
-
|
49,884
|
0.00%
|
|
Total for above
|
36,39,617
|
10,75,31,040
|
3.38%
|
**********
(ش ح۔اس ک۔ج)
U:3984
(Release ID: 2084204)
|