بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم ایز
Posted On:
12 DEC 2024 5:53PM by PIB Delhi
بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کے صنعتوں کی مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ
بہت چھوٹی،چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز ) کی نظر ثانی شدہ تعریف کویکم جولائی2020 کو اپنایا گیا تھا ۔ اس کے بعد سے ملک میں 30 نومبر2024 تک اُدیم رجسٹریشن پورٹل (یو آر پی) اور اُدیم اسسٹ پلیٹ فارم (یو اے پی) پر خواتین کی ملکیت والی کل 2,20,73,675 ایم ایس ایم ایز رجسٹرڈ ہوچکی ہیں ۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم ایز کا فیصد اور ان کی تعداد، خاص طور پر ریاست گجرات اور راجستھان میں ، ضمیمہ میں دیے گئے ہیں ۔
ٹونک اور سوئی مادھوپور اضلاع میں30 نومبر2024 تک یو آر پی اور یو اے پی پر خواتین کی ملکیت والی کل 7803 ایم ایس ایم ایز رجسٹرڈ ہیں ، جو راجستھان کے ان اضلاع میں رجسٹرڈ کل ایم ایس ایم ایز کا 13 فیصد ہے ۔
ولساڈ ضلع میں 30 نومبر2024تک یو آر پی اور یو اے پی پر خواتین کی ملکیت والی کل 11,942 ایم ایس ایم ایز رجسٹرڈ ہیں ، جو گجرات کے ولساڈ ضلع میں رجسٹرڈ کل ایم ایس ایم ایز کا 18.24 فیصد ہے ۔
یو آر پی پر رجسٹرڈ خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم ایز کی تفصیلات ، بشمول یو اے پی ، ملک اور گجرات اور راجستھان کی ریاستوں کے لیے 30 نومبر2024 تک درج ذیل ہیں:
خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم ا یز کی تعداد
|
مالی سال
|
21-2020(یکم جولائی 2020 سے 31 مارچ2021 تک)
|
مجموعی (30 نومبر 2024 تک)
|
ملک بھر میں
|
4,87,287
|
2,20,73,675
|
گجرات
|
37,146
|
9,12,052
|
راجستھان
|
29,371
|
8,15,207
|
حکومت نے قومی راجدھانی علاقہ دہلی ، گجرات اور راجستھان سمیت ملک میں ایم ایس ایم ایز میں خواتین کی شرکت بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔ وہ حسب ذیل ہیں:
- خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم ایز کی رجسٹریشن کے لیے خصوصی مہم ۔
- خواتین کاروباریوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ، 2018 میں عوامی خریداری پالیسی میں ترمیم کی گئی تھی جس میں مرکزی وزارتوں/محکموں/انڈرٹیکنگ کو خواتین کاروباریوں سے اپنی سالانہ خریداری کا کم از کم 3 فیصد حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا تھا ۔
- بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں(ایم ایس ایز) کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت خواتین کاروباریوں کی مدد کے لیے سالانہ گارنٹی فیس میں 10 فیصد رعایت دی جاتی ہے ؛ خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایز کو 90 فیصد گارنٹی کوریج دی جاتی ہے ، جبکہ دیگر کاروباریوں کے لیے یہ 75 فیصد ہے۔
- ایم ایس ایم ای کی وزارت پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام نافذ کرتی ہے ، جو کریڈٹ سے منسلک ایک بڑا سبسڈی پروگرام ہے جس کا مقصد روایتی کاریگروں اور دیہی/شہری بے روزگار نوجوانوں کی مدد کرکے غیر زرعی شعبے میں مائیکرو انٹرپرائزز کے قیام کے ذریعے خود روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت شہری علاقوں میں عام زمرے کے مستفیدین کے لیے سبسڈی کی شرح 15 فیڈ اور دیہی علاقوں میں 25 فیصد ہے ۔ خصوصی زمرے کے مستفیدین بشمول ایس سی/ایس ٹی/او بی سی/اقلیتیں ، خواتین ، سابق فوجی ، جسمانی طور پر معذور افراد ، اور شمال مشرقی خطوں ، پہاڑی اور سرحدی علاقوں میں ، سبسڈی شہری علاقوں میں 25 فیصد اور دیہی علاقوں میں 35 فیصڈ ہے ۔
- پروکیورمنٹ اینڈ مارکیٹنگ سپورٹ اسکیم کے تحت تجارتی میلوں میں خواتین کاروباریوں کی شرکت کو دیگر کاروباریوں کے 80 فیصد کے مقابلے میں 100 فیصدسبسڈی دی جاتی ہے ۔
- خواتین میں صنعت کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایم ایس ایم ای کی وزارت کوئر وکاس یوجنا کے تحت’اسکل اپ گریڈیشن اور مہیلا کوئر یوجنا’‘نافذ کرتی ہے ، جو کہ ایک خصوصی تربیتی پروگرام ہے جس کا مقصد کوئر کے شعبے میں مصروف خواتین کاریگروں کی مہارت کی ترقی ہے ۔
- ایم ایس ایم ای کی وزارت نے27 جون 2024 کو ’یشسوینی مہم‘ کا آغاز کیا ۔ مہم کا مقصد ان اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے ذریعے رسمی شکل دینے ، قرض کی صلاحیت سازی تک رسائی اور سرپرستی سے متعلق مختلف اسکیموں کے ذریعے پورے ہندوستان میں خواتین کاروباریوں کو بااختیار بنانا ہے ۔
ضمیمہ
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایم ایز اور متعلقہ ریاست میں یکم جولائی 2020 سے 13 نومبر 2024 تک یو آر پی اور یواے پی پر رجسٹرڈ ان کا فیصد
|
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم ایز
|
خواتین کی ملکیت والی ایم ایس ایم یز کافیصد
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
4,655
|
27فیصد
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,332,126
|
53 فیصد
|
3
|
اروناچل پردیش
|
11,683
|
43 فیصد
|
4
|
آسام
|
331,016
|
35 فیصد
|
5
|
بہار
|
1,525,287
|
50 فیصد
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
14,304
|
24 فیصد
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
412,172
|
42 فیصد
|
8
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن
دیو
|
6,739
|
25 فیصد
|
9
|
دہلی
|
276,746
|
27 فیصد
|
10
|
گوا
|
38,561
|
39 فیصد
|
11
|
گجرات
|
912,052
|
28 فیصد
|
12
|
ہریانہ
|
390,068
|
27 فیصد
|
13
|
ہماچل پردیش
|
52,568
|
22فیصد
|
14
|
جموں و کشمیر
|
154,080
|
23 فیصد
|
15
|
جھارکھنڈ
|
550,417
|
48 فیصد
|
16
|
کرناٹک
|
1,656,845
|
45 فیصد
|
17
|
کیرالہ
|
606,823
|
47 فیصد
|
18
|
لداخ
|
4,872
|
29 فیصد
|
19
|
لکشدیپ
|
446
|
23 فیصد
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
1,349,621
|
38 فیصد
|
21
|
مہاراشٹر
|
2,535,077
|
35 فیصد
|
22
|
منی پور
|
65,068
|
53 فیصد
|
23
|
میگھالیہ
|
16,810
|
45 فیصد
|
24
|
میزورم
|
24,140
|
60 فیصد
|
25
|
ناگالینڈ
|
26,858
|
53 فیصد
|
26
|
اڈیشہ
|
779,711
|
44 فیصد
|
27
|
پڈوچیری
|
40,235
|
49%
|
28
|
پنجاب
|
491,259
|
31 فیصد
|
29
|
راجستھان
|
815,207
|
25 فیصد
|
30
|
سکم
|
10,046
|
46 فیصد
|
31
|
تمل ناڈو
|
1,926,040
|
43 فیصد
|
32
|
تلنگانہ
|
948,659
|
45 فیصد
|
33
|
تریپورہ
|
162,406
|
66 فیصد
|
34
|
اتر پردیش
|
1,968,385
|
33 فیصد
|
35
|
اتراکھنڈ
|
146,090
|
31 فیصد
|
36
|
مغربی بنگال
|
2,486,603
|
62 فیصد
|
|
مجموعی:
|
22,073,675
|
40 فیصد
|
رپورٹ کی تاریخ:- 09 دسمبر 2024، دوپہر 02:10 بجے
|
***
) ش ح – م ش - ش ب ن )
U.No.3964
(Release ID: 2084091)
|