وزارات ثقافت
ثقافتی نشاۃ ثانیہ اور سیاحت کی ترقی میں تاریخی کامیابیاں مودی حکومت کے 10 سال مکمل ہونے کا نشان: مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت
ایودھیا سے کاشی تک:سیاحت عروج پر ہے، ہندوستان ثقافتی سنگ میل کی حصولیابی منارہاہے
سیاحت میں اضافہ ہورہاہے کیونکہ ہندوستان 'پوری حکومت' کے نقطہ نظر کا فائدہ اٹھارہاہے
Posted On:
12 DEC 2024 4:39PM by PIB Delhi
ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج یہاں ایک وسیع میڈیا بریفنگ میں ثقافت اور سیاحت کی وزارت کی کئی قابل ذکر کامیابیوں اور جاری اقدامات پر روشنی ڈالی۔ جناب شیخاوت نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی 10 سال سے زیادہ کی مدت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' اور 'ترقی بھی میراث بھی ہے' کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے اس کے مضبوط عزم سے متاثر ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ثقافت اور سیاحت کے میدان میں انقلابی اصلاحات ہوئی ہیں، جس سے ہندوستانیوں کو نہ صرف سماجی، اقتصادی بلکہ فکری طور پر بھی فائدہ پہنچا ہے۔ وزیرموصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ملک نے 2014 سے اپنی پالیسیوں اور امنگوں میں گہری تبدیلی دیکھی ہے، جو ترقی اور ثقافتی نشاۃ ثانیہ کے ایک نئے دور کا نشان ہے۔ ایودھیا میں ایک عظیم الشان رام مندر مکمل ہو چکا ہے، جو ایک تاریخی سنگ میل ہے۔ کاشی میں وشوناتھ دھام ہندوستان کی ثقافتی راجدھانی کا قد بڑھا رہا ہے، جناب شیخاوت نے نئی دہلی میں بنائے جانے والے دنیا کے سب سے بڑے یگ یوگین بھارت میوزیم، قومی مخطوطہ مشن، عالمی کاشی کلچرل پاتھ، نوادرات کی واپسی، کلاسیکی ہندوستانی زبانوں کی تعداد کا ذکر کیا۔ اہم منصوبے جیسے وردھی، پاری پروجیکٹ، پہلی ایشیائی بدھ سمٹ اور آئین کو اپنانے کی75 ویں سالگرہ کی یادگار۔ انہوں نے مزید کہا کہ 13 جنوری سے 26 فروری 2025 تک پریاگ راج میں منعقد ہونے والا مہاکمبھ ہمارے ملک کے بھرپور روحانی اور ثقافتی ورثے کو دنیا کے سامنے پیش کرے گا۔
وزیرموصوف نے سیاحت کے شعبے میں اٹھائے گئے تبدیلی کے اقدامات کے بارے میں بھی بات کی، جس میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، عالمی تشہیری مہموں اور ہندوستان کے ثقافتی اور سیاحتی منظر نامے کو بڑھانے کے لیے پروجیکٹوں کی تفصیل دی گئی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ سیاحت کو‘وکست بھارت’کی تعمیر کا اٹوٹ حصہ بنانے کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سیاحت کے شعبے میں کل7کروڑ 60 لاکھ 17 ہزار ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ ‘پریتن دوست’ اور ‘پریتن دیدی’ پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔ غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی کا تخمینہ 28.07ارب ڈالر لگایا گیا ہے، جو 2014 کے مقابلے میں 42.53 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
ملکی سیاحوں کی تعداد میں 95.64 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ عالمی سیروسیاحت کی ترقی کے اشاریے میں ہندوستان کی درجہ بندی 65 سے بہتر ہو کر 39 ہو گئی ہے۔سیاحتی مقامات کے ترقیاتی منصوبوں پر 6,800 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے ہیں۔ مختلف ریاستوں میں غیر معروف سیاحتی مقامات کی ترقی کے لیے 3,295.76 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ ای ٹورسٹ ویزا کی سہولت سیاحوں کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔
ثقافت اور سیاحت کی وزارت نے حکومت کے ایک جامع نقطہ نظر کے ذریعے کامیابی کے ساتھ ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دیا ہے جو نہ صرف دونوں شعبوں میں شراکت داروں کو ضروری سہولیات فراہم کرتا ہے بلکہ اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ یہ طریقہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی کارگر ثابت ہوا ہے۔
مرکزی وزیر نے ثقافت کی وزارت اور وزارت سیاحت کی طرف سے کی جانے والی اہم کامیابیوں اور اقدامات کا ایک جامع خلاصہ بھی شیئر کیا۔ اس میں پچھلی دہائی کے دوران نافذ کیے گئے تبدیلی کے منصوبوں، اسکیموں اور پالیسیوں کے بارے میں تفصیلی معلومات شامل تھیں، جس میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے کو بڑھانے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں کو ظاہر کیا گیا تھا۔ یہ اقدامات اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، ثقافتی ورثے کے تحفظ اور دونوں شعبوں میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ تفصیلات درج ذیل ہیں:
وزارت ثقافت
یگ یوگین بھارت میوزیم
1,50,000 مربع میٹر پر پھیلے ہوئے دنیا کے سب سے بڑے عجائب گھر کے طور پر تصور کیا گیا، یگ یوگین بھارت میوزیم نئی دہلی کے رائے سینا ہل پر نارتھ اور ساؤتھ بلاک سکریٹریٹ کی عمارتوں میں تیار کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان نے لوور پیرس جیسے پروجیکٹوں میں ان کی مہارت کی وجہ سے فرانس کے ساتھ سنٹرل وسٹا -ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت میوزیم پروجیکٹ (فزیبلٹی اسٹڈی) کے پہلے مرحلے کے لیے تعاون حاصل کیا ہے۔
قومی مشن برائے مخطوطات (این ایم ایم)
قومی مخطوطہ مشن کا مقصد ملک بھر میں مخطوطات کو دستاویز کرنا، محفوظ کرنا، ڈیجیٹلائز کرنا اور پھیلانا ہے۔ غیر مطبوعہ مخطوطات کی اشاعت اور شناخت، غیر مطبوعہ مخطوطات کی نقل اور تدوین، تحفظ ورکشاپس، آرکائیول ورکشاپس اور آگاہی پروگرام بھی مستقبل کی سرگرمیوں کے طور پر شروع کیے جائیں گے۔
عالمی کاشی ثقافتی راستہ
کاشی کلچر پاتھ ہندوستان کی کامیاب جی-20 صدارت کے تحت ثقافتی عاملہ گروپ کی بنیادی نتائج کی دستاویز ہے جسے جی-20 کے ثقافتی وزراء نے چار ترجیحی شعبوں پر وعدوں کا خلاصہ کرتے ہوئے اپنایا ہے:
- سماجی انصاف کی اخلاقی ضرورت کے طور پر ثقافتی املاک کی واپسی اور بحالی کو فعال کرنا، نیز اسمگلنگ کے خلاف جنگ کو وسعت دینا
- روزی روٹی کو برقرار رکھنے اور جامع ترقی کے لیے مقامی برادریاں اور زندہ ورثے کی انمول شراکت کو تسلیم کرنا
- ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں اور تخلیقی معیشت میں سرمایہ کاری
- ڈجیٹل تبدیلی کے مواقع سے فائدہ اٹھانا
مہاکمبھ – 2025
اتر پردیش حکومت 13 جنوری سے 26 فروری 2025 تک پریاگ راج میں مہاکمبھ کا انعقاد کر رہی ہے۔ وزارت ثقافت، حکومت ہند کا مقصد ملک کےمالا مال روحانی اور ثقافتی ورثے کی نمائش کے لیے ایک ثقافتی گاؤں (کلاگرام) قائم کرنا اور اسے چلانے کا ہے۔ اس مقصد کے لیے، ناگ واسوکی، پریاگ راج میں وزارت ثقافت کو 10.24 ایکڑ کا رقبہ الاٹ کیا گیا ہے۔ فیئر اتھارٹی کی طرف سے 10,000 شائقین کی گنجائش والا گنگا پنڈال قائم کیا جائے گا، جہاں مشہور شخصیات کی پرفارمنس ہوں گی۔ ابھرتے ہوئے ایس این اے ایوارڈ یافتہ فنکار، این ایس ڈی پروڈکشنز اور زیڈ سی سی کے فنکار کلا گرام کے 1000 افراد کی گنجائش والے ایمفی تھیٹر میں اور جھونسی، ناگ واسوکی اور اریل میں ہر علاقے میں 4000 تماشائیوں کی گنجائش والے اسٹیج پنڈالوں میں اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے ۔ شہر بھر میں20 اسٹیج بنائے جائیں گے، جنہیں یوپی کے محکمہ ثقافت اور وزارت ثقافت کے درمیان مساوی طور پر تقسیم کیا جائے گا۔
آئین کو اپنانے کے 75 ویں سال کا یادگاری دن (26 نومبر 2024)
26 نومبر 2024 کو، ہندوستان نے آئین ہند کو اپنائے جانے کی 75 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک تاریخی سال بھر کی تقریبات کا آغاز کیا، جو ملک کے جمہوری ڈھانچے کا سنگ بنیاد ہے۔ شاندار افتتاحی تقریب پارلیمنٹ کےوسطی ہال میں ہوئی، جس میں ہندوستان کے صدر، عزت مآب نائب صدر، عزت مآب وزیر اعظم، لوک سبھا کے معزز اسپیکر اور دیگر معززین موجود تھے۔ اس اہم سنگ میل کے موقع پر ایک یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹ جاری کیا گیا۔ مزید برآں، آئین کی مہارت کے لیے وقف ایک کتابچہ بھی جاری کیا گیا، جس میں اس کے فنی ورثے کا جشن منایا گیا اور اس کے ڈیزائن میں شامل معروف فنکاروں کے تعاون کا اعتراف کیا گیا۔
سال بھر، وزارت ثقافت اس یادگاری تقریب کے ایک حصے کے طور پر متعدد سرگرمیوں کا اہتمام کرے گی۔ مہم کی ویب سائٹ www.constitution75.com کو پہلے ہی ملک بھر سے 37 لاکھ سے زیادہ اندراجات موصول ہو چکے ہیں۔
عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا اجلاس
وزارت ثقافت نے 21 سے 31 جولائی 2024 تک دہلی میں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے 46ویں اجلاس کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کی۔ اجلاس کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا اور اس میں 140 سے زائد ممالک کے تقریباً 2900 بین الاقوامی اور قومی مندوبین نے شرکت کی۔ آسام سے ہندوستان کی نامزدگی: "موئدامس-آہوم خاندان کا ٹیلے کی تدفین کا نظام" جولائی، 2024 میں ثقافتی املاک کے طور پر عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ۔ ہندوستان میں اب عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں 43 املاک ہیں، اس کے علاوہ یونیسکو کی عارضی فہرست میں 56 املاک ہیں۔
نوادرات کی واپسی
1976 سے 2013 تک نوادرات کی واپسی کی تعداد 13 ہے۔ پچھلے دس سال میں بازیافت کیے گئے نوادرات کی تعداد (2014 کے بعد) – (345 + 297) 642 ہے۔ کل 297 نوادرات امریکہ سے ہندوستان لائے جانے کے عمل میں ہیں جنہیں امریکی صدر جو بائیڈن نے 21-24 ستمبر کو اپنے دورہ امریکہ کے دوران ہندوستان کے معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے حوالے کیا تھا۔
آسامی، مراٹھی، پالی، پراکرت اور بنگالی زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے
حکومت نے آسامی، مراٹھی، پالی، پراکرت اور بنگالی کو کلاسیکی زبانوں کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ اس فیصلے سے کلاسیکی ہندوستانی زبانوں کی تعداد 11 ہو گئی ہے، جس میں پہلے ہی تامل، سنسکرت، تیلگو، کنڑ، ملیالم اور اڑیہ شامل ہیں۔ ان زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کے طور پر تسلیم کرنا ہندوستان کے مالا مال لسانی ورثے کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اس قدم سے ان زبانوں کی تحقیق، ترقی اور فروغ کے لیے کوششوں کو فروغ دیتا ہے، ثقافتی فخر اور علمی کھوج کو فروغ دیتا ہے۔
پری پروجیکٹ
پروجیکٹ پری (پبلک آرٹ آف انڈیا) وزارت ثقافت کی طرف سے ایک اہم اقدام ہے، جس کا مقصد جولائی 2024 میں 46 ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس کی توقع میں نئی دہلی کے ثقافتی منظرنامے کو بڑھانا ہے۔ للت کلا اکادمی اور نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ کے زیرقیادت یہ پروجیکٹ پورے ہندوستان سے 150 سے زیادہ فنکاروں کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ مورالس اور مجسموں سمیت عوامی آرٹ کی ایک وسیع رینج تیار کی جا سکے۔
پہلی ایشیائی بودھ سمٹ
پہلی ایشیائی بودھ سمٹ (اے بی ایس) نئی دہلی میں 5 اور 6 نومبر 2024 کو منعقد ہوئی، جس کا موضوع تھا‘‘ ایشیا کو مضبوط بنانے میں بدھ مت کا کردار’’۔ ہندوستان کے معزز صدر نے 5 نومبر 2024 کواس چوٹی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام کا مقصد ایشیائی بودھ ممالک کو ہندوستان کے مالا مال بودھ مت کے ورثے سے جوڑناتھا۔
وزارت سیاحت
جامع حکومتی روش
عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں سیاحت کے شعبے نے پچھلی دہائی میں نئی بلندیوں کو چھو اہے اور 2047 تک وکست بھارت حاصل کرنے میں اپنا تعاون دینے کی راہ پر گامزن ہے۔ تقریباً 1,50,000 کلومیٹر سڑکوں کا جال بچھا یا گیا ہے، فضائی رابطے میں تقریباً 500 نئے ایئر ویز اور تقریباً 150 نئے ہوائی اڈے کے ذریعے اضافہ کیا گیا ہے، تیز رفتار وندے بھارت ٹرینیں متعارف کرائی گئی ہیں، تقریباً 100 سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔بھارت کی جی-20صدارت نے 60 سے زیادہ سیاحتی مقامات روشناس کرائے ہیں ، سووچھ بھارت کی بدولت عالمی سطح پر صاف سیاحتی مقامات،یو پی آئی اور ڈجیٹل کنیکٹیویٹی کے ذریعے بہتر سہولت - 'پوری حکومت' کے نقطہ نظر کی وجہ سے سیاحت نئی بلندیوں پر پہنچی ہے۔
سیاحتی مقامات کی ترقی
پچھلی دہائی کے دوران، عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں، سودیش درشن اور پرشاد جیسی فلیگ شپ اسکیموں کے ذریعے، حکومت نے 6,800 کروڑ روپے سے زیادہ کی کل لاگت سے تقریباً 120 پروجیکٹوں کو مکمل کرکے مجموعی سیاحتی مقامات کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ حال ہی میں، ملک میں غیر معروف سیاحتی مقامات کو سامنے لانے کے لیے، سیاحت کے بنیادی ڈھانچے اور سیاحتی تجربے کو بڑھانے کے لیے ریاستوں کو سرمایہ کاری کے لیے خصوصی امداد کے تحت 23 ریاستوں میں 40 ہائی امپیکٹ پروجیکٹ منظور کیے گئے ہیں، جن کی کل لاگت 3,295.76 کروڑ روپے ہے۔ منصوبوں کی شکل میں سرمایہ کاری کو فروغ دے کر، پائیدارمنصوبوں سے مقامی معیشت کی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوت ہیں۔ غیر معروف مقامات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سیاحت کے مجموعی تجربے کو بڑھانے، مقامی معیشتوں کو فروغ دینے اور نئے پراجیکٹ کے انتخاب کے لیے ایک اسٹریٹجک نقطہ نظر کے ذریعے وزارت، سیاحت کے شعبے میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کی امید رکھتی ہے۔ چند مثالوں کا حوالہ دینے کے لیے، اس اسکیم کے تحت بٹیشور (اتر پردیش)، پونڈا (گوا)، گندی کوٹا (آندھرا پردیش)، پوربندر (گجرات)، اورچھا (مدھیہ پردیش)، نتھولا (سکم) وغیرہ میں پروجیکٹوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
مہارت اور روزگار
پریتن دوست اور پریتن دیدی پروگرام کا آغاز تقریباً3,500 سیاحتی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے ساتھ کیا گیا تھا جنہیں 6 مقامات پر پروگرام کے پائلٹ کے حصے کے طور پر تربیت دی گئی تھی، اس اقدام کو 45 دیگر مقامات پر لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سیاحوں کو مقامات پر مثبت اور خوش آئند تجربات حاصل ہوں۔ سیاحتی مقامات میں نچلی سطح پر بہتر اثر کو یقینی بنانے کے لیے پروگرام کو مضبوط اور بڑھایا جا رہا ہے۔
طلباء کو صنعت کے جدید طریقوں سے روشناس کرانے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے 21 ہوٹل مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ اور 8 سرکردہ مہمان نوازی گروپس کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ گروپس انڈین ہوٹلز کمپنی لمیٹڈ (آئی ایچ سی ایل)آئی ایچ جی ہوٹلز اینڈ ریزورٹس، میریٹ انٹرنیشنل، للت سوری ہاسپیٹلٹی گروپ، آئی ٹی سی گروپ آف ہوٹلز، ایپیجے سریندر پارک ہوٹلز، ریڈیسن گروپ آف ہوٹلز اور لیمن ٹری ہوٹلز ہیں۔
مارکیٹنگ اور پروموشن
عزت مآب وزیر اعظم کی ہدایت پر چلو انڈیا گلوبل ڈائاسپورا مہم شروع کی گئی تاکہ ہندوستانی ڈائاسپورا کے ممبران ناقابل یقین انڈیا کے سفیر بن سکیں۔ یہ مہم ایک ناقابل یقین اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے عوامی شراکت کے جذبے کے تحت نافذ کی گئی ہے، تاکہ غیر مقیم ہندوستانیوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے کہ وہ ہر سال اپنے 5 غیر ہندوستانی دوستوں کو ہندوستان آنے کی دعوت دیں۔ 'چلو انڈیا' مہم کے تحت، ہندوستان آنے والے غیر ملکی سیاحوں کے لیے رواں مالی سال کے بقیہ حصے کے لیے 1 لاکھ مفت ای ویزا کا اعلان کیا گیا ہے۔
عالمی یوم سیاحت کے موقع پر، انکریڈیبل انڈیا کنٹینٹ ہب اور دوبارہ ڈیزائن کیا گیا انکریڈیبل انڈیا ڈیجیٹل پورٹل دنیا بھر میں سفر اور سیاحت کی صنعت کو اعلیٰ معیار کی تصاویر، ویڈیوز اور دیگر معلومات تک رسائی فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا جس کی انہیں ناقابل یقین ہندوستان کو فروغ دینے میں ضرورت پڑسکتی ہے۔ سیاحت کی وزارت نے 26 سے 29 نومبر 2024 تک آسام کے کازی رنگا میں انٹرنیشنل ٹورازم مارٹ (آئی ٹی ایم) کے 12ویں ایڈیشن کا بھی اہتمام کیا ہے۔
کاروبار کرنے میں آسانی
وزارت سیاحت نے سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے کو 'صنعت کا درجہ' نافذ کرنے اور دینے میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے مرحلہ وار رہنمائی فراہم کرنے کے لیے ایک کتابچہ جاری کیا ہے، جس کا مقصد اس میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع حاسل کرنا ہے۔
سفر کی آسانی
- حکومت نے نومبر 2014 میں ای-ٹورسٹ ویزا کا آغاز کیا، جو ممکنہ وزیٹر کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنے آبائی ملک سے ہندوستانی ویزا کے لیے آن لائن درخواست دے سکے اور ہندوستانی مشن میں آئے بغیر آن لائن ویزا فیس کی ادائیگی کرے۔
- وزارت سیاحت نے 12 زبانوں میں ٹول فری نمبر 1800111363 یا شارٹ کوڈ 1363 پر24 گھنٹے کثیر لسانی ہیلپ لائن، سیاحوں کی معلومات شروع کی ہے تاکہ ہندوستان میں سفر سے متعلق معلومات کے سلسلے میں خدمات فراہم کی جاسکے اور ہندوستان میں سفر کے دوران پریشانی میں مبتلا سیاحوں کو مناسب رہنمائی فراہم کی جاسکے۔
کچھ حقائق پر ایک نظر
- ہندوستان میں سیاحت کے شعبے سے 2023-2022 میں 76.17 ملین (براہ راست اور بالواسطہ) ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے، جبکہ 2014-2013 میں یہ تعداد 69.56 ملین تھی۔
- 2023 میں، سیاحت سے زرمبادلہ کی کمائی (ایف ای ای)28.07ارب امریکی ڈالر تھی، جو کہ 2014 میں19.69 ارب امریکی ڈالرتھی، جس میں 42.53 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔
- 2023 کے دوران ہندوستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد(ایف ٹی ایز) کی تعداد 2014 میں 77 لاکھ کے مقابلے 95 لاکھ تک بڑھن گئی ہے، جو کہ 23.96 فیصد کا اضافہ دکھاتی ہے۔
- ہندوستان میں گھریلو سیاحوں کی تعداد 2023 میں 250 کروڑ درج کی گئی، جو کہ 2014 میں 123 کروڑ تھی جو 95.64 فیصد زیادہ ہے۔ عالمی سیروسیاحت کی ترقی کے اشاریے (ٹی ٹی ڈی آئی) میں ہندوستان کی درجہ بندی 2014 میں65 سے بڑھ کر 2024 میں 39 ہوگئی۔
- سال 2022 میں ہندوستان قومی جی ڈی پی میں سیاحت کی شراکت کے لحاظ سے عالمی سطح پر 6 مقام پر تھا۔
سال 2023 کے لیے
- 2023 کے دوران ہندوستان میں بین الاقوامی سیاحوں کی آمد(آئی ٹی ایز)18.89 ملین تھی۔
- 2023 کے دوران ہندوستان میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد (ایف ٹی ایز) 9.52 ملین تھی۔
- 2023 کے دوران سیاحت کے ذریعے غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی(ایف ای ایز) 231927 کروڑ روپے تھی۔
- 2023 کے دوران ہندوستان میں گھریلو سیاحوں کی تعداد 250کروڑ تھی ۔
- 23-2022کے دوران سیاحت کے شعبے سے جی ڈی پی کا حصہ 5 فیصد تھا۔
گزشتہ سالوں کے دوران تعداد پر ایک نظر
*************
(ش ح ۔م د۔ج ا(
U. No.3946
(Release ID: 2084059)
Visitor Counter : 34