ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ میں سوال


بھارت میں جنگلاتی صورتحال پر رپورٹ

Posted On: 12 DEC 2024 5:51PM by PIB Delhi

فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)، دہرادون، وزارت کے تحت ایک تنظیم 1987 سے جنگلات کے احاطہ کا تخمینہ دو سال کرتی ہے اور نتائج انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ (آئی ایس ایف آر) میں شائع ہوتے ہیں۔ انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ 2023 کی اشاعت میں تاخیر کی وجہ اس رپورٹ میں شامل 638 اضلاع کے بجائے 751 اضلاع کو شامل کرنا ہے۔

جنگلاتی اراضی کو غیر جنگلاتی مقاصد کے لیے موڑنے کے لیے وان (سنرکشن ایوام سموردھن) ادھینیم 1980 کے تحت مرکزی حکومت کی پیشگی منظوری کی ضرورت ہے۔ مختلف کے لیے جنگل کی زمین غیر جنگلاتی مقاصد

کمپنسیٹری فاریسٹیشن فنڈ ایکٹ، 2016 کی دفعات کے تحت، نیشنل اتھارٹی نے سال 2019 سے 2024 تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے پیش کردہ مختلف سالانہ پلان آف آپریشنز (اے پی او) کے تحت معاوضہ دار جنگلات (سی اے) کے لیے 252,000.44 ہیکٹر کے رقبے کو منظوری دی ہے۔

آئی ایس ایف آر کے مطابق، جنگلات کے احاطہ میں تمام زمینیں شامل ہیں، ایک ہیکٹر سے زیادہ رقبہ جس میں درختوں کی چھت کثافت 10 فیصد سے زیادہ ہے، ملکیت اور قانونی حیثیت سے قطع نظر۔ ضروری نہیں کہ ایسی زمینیں ریکارڈ شدہ جنگلاتی علاقہ ہو۔ اس میں باغات، بانس اور کھجور بھی شامل ہیں۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

****

(ش ح۔اص)

UR No 3921

 


(Release ID: 2083973) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi