سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمانی سوال: ریسرچ کلچر کو فروغ دینے میں یونیورسٹیوں کی حمایت
Posted On:
12 DEC 2024 4:32PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ ڈپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)یونیورسٹیوں میں ریسرچ ایکو نظام کو مضبوط بنانے کے لیے خصوصی طور پر ایک وقف شدہ پروگرام نافذ کر رہا ہے، جسے یونیورسٹی تحقیق اور سائنسی عمدگی کا فروغ(پی یو آر ایس ای-پرس) کہا جاتا ہے۔ اب تک پرس کے تحت، سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ( ڈی ایس ٹی) نے 1227 کروڑ روپے کی کل سرمایہ کاری کے ساتھ بیاسی (82) یونیورسٹیوں کی مدد کی ہے۔ مزید برآں، پرس 2024 کال کے تحت مزید نو یونیورسٹیوں کا انتخاب اور سپورٹ کے لیے سفارش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ‘‘یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس اینڈ ٹی بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے فنڈ’’(ڈی ایس ٹی-ایف آئی ایس ٹی)کے تحت، مختلف یونیورسٹیوں کے محکمے سائنسی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے تعاون حاصل کرتے ہیں ۔ تحقیقی سہولیات کے حصول کے لیے جدید ترین تجزیاتی ذرائع کی سہولیات(ایس اے آئی ایف)مراکز تک ڈی ایس ٹی سپورٹ فراہم کی گئی ہے۔ ان میں سے بہت سے مراکز یونیورسٹیوں میں واقع ہیں۔ یونیورسٹی ریسرچ فار انوویشن اینڈ ایکسی لینس (سی یو آر آئی ای)پروگرام کا استحکام خواتین کی خصوصی یونیورسٹیوں کو بنیادی اور اپلائیڈ سائنسز میں تحقیقی سہولیات کی مدد سے بااختیار بناتا ہے۔
سابقہ سائنس اور انجینئرنگ ریسرچ بورڈ(اب انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف))کی اسٹیٹ یونیورسٹی ریسرچ ایکسی لنس(ایس یو آر ای)اسکیم کا مقصد ریاستی اور نجی یونیورسٹیوں میں تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ایس یو آر ای اسکیم کے تحت، یونیورسٹی کی تحقیق کو مضبوط بنانے کے لیے 117.8 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 425 پروجیکٹوں کی مدد کی گئی ہے۔
فی الحال اے این آر ایف نے یونیورسٹی کی تحقیق کو فروغ دینے کے لیے پارٹنر شپ فار ایکسلریٹڈ انوویشن اینڈ ریسرچ(پی اے آئی آر)پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ یہ پروگرام اعلیٰ درجے کے اداروں (ہبس) کو اُبھرتے ہوئے اداروں (اسپوکس)کے ساتھ جوڑتا ہے، تاکہ تحقیقی تعاون، علم کے تبادلے اور صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ پہل ہندوستانی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ درجے کے اداروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے تحقیقی عمدگی کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
محکمہ بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی)تحقیقی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بھی ڈی بی ٹی-بوسٹ ٹو یونیورسٹی اِنٹر ڈسپلینری لائف سائنس ڈپارٹمنٹس فار ایجوکیشن اینڈ ریسرچ پروگرام(ڈی بی ٹی-بی یو آئی ایل ڈی ای آر) اور اکیڈمیاں یونیورسٹی تحقیق مشترکہ تعاون کے استعمال کے لیےسائنسی بنیادی ڈھانچہ جاتی رسائی (ڈی بی ٹی-سہج) جیسے پروگراموں کے ذریعے تعاون پیش کرتا ہے۔ ان پروگراموں کا مقصد تحقیقی صلاحیتوں کو بڑھانا اور بایو ٹیکنالوجی کے شعبے میں اختراع کو فروغ دینا ہے۔
ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی، سی ایس آئی آر، ایم او ای ایس اور اے این آر ایف تحقیقی گرانٹس، فیلو شپس اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے اقدامات کی حمایت کرکے یونیورسٹی کے سائنسی اور تکنیکی منظر نامے کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان تنظیموں کی خاطر خواہ حمایت نے ملک کے یونیورسٹی ریسرچ ایکو سسٹم کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے۔
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 3905
(Release ID: 2083779)
Visitor Counter : 15