کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان کا ایف ڈی آئی کا سفر ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا
مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی میں26 فیصد اضافہ ہوا اوریہ42.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی
Posted On:
12 DEC 2024 3:05PM by PIB Delhi
تعارف
ہندوستان نے اپنے اقتصادی سفر میں ایک قابل ذکر سنگ میل طے کیا ہے، مجموعی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ایف ڈی آئی اپریل 2000 سے اب تک ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ موجودہ مالی سال میں اس طرح کی ترقی سے عالمی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ملک کے طور پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اپیل کی عکاسی ہوتی ہے، جو ایک فعال پالیسی فریم ورک، ایک متحرک کاروباری ماحول، اور بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مسابقت سے چلتی ہے۔ ایف ڈی آئی نے کافی غیر قرضہ مالی وسائل فراہم کرکے، ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دے کر، اور روزگار کے مواقع پیدا کرکے ہندوستان کی ترقی میں یکسر تبدیلی لانے کا کردار ادا کیا ہے۔ ‘‘میک اِن انڈیا’’ جیسے اقدامات نے شعبہ جاتی پالیسیوں میں نرم روی پیدا کی، اور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے، جب کہ مسابقتی مزدوری کی لاگتیں اور اسٹریٹجک مراعات ملٹی نیشنل کارپوریشنوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی رہتی ہیں۔
پچھلی دہائی (اپریل 2014 سے ستمبر 2024) کے دوران، کل ایف ڈی آئی کی آمد 709.84 ارب ڈالر تھی، جو گزشتہ 24 سال میں مجموعی ایف ڈی آئی کا 68.69 فیصد ہے۔ سرمایہ کاری کا یہ مضبوط بہاؤ عالمی اقتصادی منظر نامے کی تشکیل میں ہندوستان کے اہم کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔
تبدیلی کو آگے بڑھانے والے عوامل
براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو راغب کرنے میں ہندوستان کی قابل ذکر کامیابی کو متعدد معاون عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے:
مسابقت اور جدت طرازی: عالمی مسابقتی انڈیکس 2024 میں ہندوستان کی درجہ بندی 2021 میں 43 ویں سے 40 ویں نمبر پر تین پوزیشن اوپرآگئی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کو 132 معیشتوں میں سے 40 ویں پوزیشن حاصل کرتے ہوئے سرفہرست 50 ممالک میں 48 ویں سب سے زیادہ اختراعی ملک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ گلوبل انوویشن انڈیکس 2023، اس سے نمایاں بہتری 2015 میں 81 ویں پوزیشن۔ اس درجہ بندی سے ملک کی جدت کے ماحولیاتی نظام اور مسابقتی برتری میں کی گئی پیش رفت نمایاں ہوتی ہے۔
عالمی سرمایہ کاری کا موقف: عالمی سرمایہ کاری رپورٹ 2023 کے مطابق، بھارت 1,008 گرین فیلڈ پروجیکٹ کے اعلانات کے ساتھ گرین فیلڈ پروجیکٹس کا تیسرا سب سے بڑا وصول کنندہ تھا۔ ان اعدادوشمارسے عالمی سرمایہ کاری کے مرحلے پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
بہتر کاروباری ماحول: ہندوستان نے اپنے کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں قابل ذکر پیش رفت کی، عالمی بینک کی ڈوئنگ بزنس رپورٹ (ڈی بی آر) 2020 میں 2014 میں 142 ویں سے 63 ویں نمبر پر پہنچ گئی، جو اکتوبر 2019 میں اس کے بند ہونے سے پہلے شائع ہوئی تھی۔ پانچ سال میں79 ویں درجے پرآجانے سے حکومت کی جانب سے قواعد و ضوابط کو آسان بنانے، بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنے اور مزید کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی مسلسل کوششوں کی عکاسی ہوتی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے۔
پالیسی ریفارمز: ایف ڈی آئی کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے سرمایہ کارکے لئے سازگار پالیسی رکھی ہے، جس کے تحت زیادہ تر شعبے، سوائے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم شعبوں کے، خودکار راستے کے تحت 100فیصد ایف ڈی آئی کے لیے کھلے ہیں۔ مزید یہ کہ اسٹارٹ اپس اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس کی تعمیل کو آسان بنانے کے لیے، انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 میں 2024 میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ اینجل ٹیکس کو ختم کیا جا سکے اور غیر ملکی کمپنی کی آمدنی پر عائد انکم ٹیکس کی شرح کو کم کیا جا سکے۔
دیگر قابل ذکر ترقیات
نتیجہ
غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں ہندوستان کی قابل ذکر پیش رفت رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 42.1 ارب ڈالر کی آمد اور اپریل 2000 سے اب تک مجموعی طور پرایک ٹریلین ڈالر سے ظاہر ہوتی ہے۔ عالمی مسابقت میں بہتری، ایک متحرک اختراعی ماحولیاتی نظام، اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول جیسے عوامل۔ کلیدی عوامل رہے ہیں۔ ‘‘میک ان انڈیا’’ جیسے اقدامات،شعبہ جاتی پالیسیوں کو آزاد کرنا، اور حالیہ پالیسی تبدیلیاں، بشمول خلائی شعبے میں زیادہ ایف ڈی آئی، ملک کے فعال نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہندوستان عالمی اقتصادی رجحانات کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھے ہوئے ہے، وہ پائیدار ترقی اور ترقی کو فروغ دیتے ہوئے عالمی سطح پر اپنے کردار کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
حوالہ جات:
Click here to see in PDF:
****
ش ح۔ا س ۔ف ر
Urdu No. 3900
(Release ID: 2083706)
Visitor Counter : 27