سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
شاہراہوں پر فوگ وارننگ سسٹم
Posted On:
11 DEC 2024 7:35PM by PIB Delhi
ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصولہ اعداد و شمار کی بنیاد پر ہندوستان میں سڑک حادثات ، 2022 پر مرکزی حکومت کی طرف سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق ، کیلنڈر سال 2019 سے 2022 تک ملک میں دھند اور دھندوالے موسمی صورتحال کی وجہ سے ہونے والے سڑک حادثات کی کل تعداد درج ذیل جدول میں دی گئی ہے ۔
سال
|
سڑک حادثات کی تعداد
|
2019
|
33,602
|
2020*
|
26,541
|
2021*
|
28,934
|
2022
|
34,262
|
*-کووڈ سے متاثرہ سال
موصولہ معلومات کے مطابق ، ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کا سڑکوں پر ایڈوانس فوگ وارننگ سسٹم لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔
تاہم ، ملک میں روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے ، حکومت نے تعلیم ، انجینئرنگ(سڑکوں اور گاڑیوں دونوں)کے نفاذ اور ایمرجنسی کیئر پر مبنی ایک کثیر جہتی حکمت عملی وضع کی ہے اور مختلف اقدامات کیے ہیں ۔ دھند کی وجہ سے سڑک حادثات سے بچنے کے لیے کی گئی التزامات/اقدامات میں شامل ہیں: -
- سنٹرل موٹر وہیکلز رولز (سی ایم وی آر) 1989 کا ضابطہ 124یہ التزام کرتا ہے کہ تمام قسم کے لائٹنگ اور لائٹ سگنلنگ ڈیوائسز اے آئی ایس:010 (ریوائزڈ . 1) کے مطابق کارکردگی کی ضروریات اور تنصیب سے متعلق ضروریات اے آئی ایس :008 (ریوائزڈ 1) کو پورا کرتی ہوں ۔ مزید برآں ڈیفروسٹنگ اور ڈیمسٹنگ سسٹم کی ضروریات ، اگر فٹ ہوں تو ، اے ایل ایس: 084 (پارٹ 1 اور 2) کےمطابق ضروریات کو پورا کرتی ہوں۔
- سی ایم وی رولز 1989 کا ضابطہ 125 بی ریاستی حکومتوں کو فوگ لیمپ اور ڈیفروسٹنگ اور ڈیمسٹنگ سسٹم سے لیس پہاڑی علاقوں میں نامزد راستوں یا علاقوں پر چلنے والی چار پہیوں والی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو نوٹیفائی کرنے کا اختیار دیتا ہے ۔
- سی ایم وی رولز ، 1989 کا ضابطہ 189 گاڑی کی فٹنس کے وقت اے آئی ایس-008 یا اے آئی ایس-008 (ریوائزڈ .1) کے مطابق فوگ لیمپ (اگر نصب ہو) کی جانچ کا التزام کرتا ہے ۔
- نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) نے دھند والے موسم میں سڑک استعمال کرنے والوں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے 3 جنوری 2024 کو پالیسی سرکلر جاری کیا ہے ۔
- این ایچ کے ساتھ ساتھ ڈیلینیٹرز ، کیٹس آئز ، ریٹرو–ریفلیکٹیو ٹیپس ، حفاظتی اشارے والے بورڈ ، کریش بیریرس ، روڈ مارکنگ وغیرہ کی تنصیب تاکہ سڑک حادثات سے بچا جاسکے۔
- ٹرک/بس میں مناسب لائٹنگ کی تنصیب ، بہتر مرئیت کے لیے این ایچ پر گریڈ سے الگ ڈھانچوں کے اوپر اور نیچے اور انٹرچینج کے علاقوں میں ۔
- روڈ استعمال کرنے والوں میں روڈ سیفٹی کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے روڈ سیفٹی ایڈوکیسی اسکیم ۔
- پرنٹ میڈیا ، سوشل میڈیا وغیرہ کے ذریعے روڈ سیفٹی سے متعلق آگاہی ۔
حکومت نے چنڈی گڑھ ، ہریانہ ، پنجاب ، اتراکھنڈ ، پڈوچیری اور آسام میں موٹر گاڑی کے استعمال سے ہونے والے سڑک حادثات کے متاثرین کو نقدی کے بغیر علاج فراہم کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروگرام نافذ کیا ہے ۔ نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے)کے تعاون سے سڑک کے کسی بھی زمرے پراس اسکیم کے تحت اہل متاثرین کو آیوشمان بھارت پردھان منتری-جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم-جے اے وائی) کے تحت پینل میں شامل اسپتالوں میں ٹروما اور پولی ٹروما کیئر سے متعلق ہیلتھ بینیفٹ پیکیجز دیے جاتے ہیں ۔ حادثے کی تاریخ سے 7 دن کی زیادہ سے زیادہ مدت کے لئے 1.5 لاکھ روپےدئے جانے کا التزام ہے ۔
مزید برآں ، واقعے کے انتظام کے حصے کے طور پر ، قومی شاہراہوں پر کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں مدد فراہم کرنے کے لیے این ایچ اے آئی کے ذریعے ایمبولینسوں کو ان کے متعلقہ سروس ایریا میں تعینات کیا جاتا ہے ۔
مذکورہ بالا کے علاوہ ، حکومت نے اچھے سامریوں (سیمیریٹنس) یعنی ایک ایسا شخص ، جو نیک نیتی سے ، رضاکارانہ طور پر اور کسی انعام یا معاوضے کی توقع کے بغیر حادثے کے مقام پر ہنگامی طبی یا غیر طبی نگہداشت یا مدد فراہم کرتا ہے ، متاثرہ یا اس طرح کے افراد کو اسپتال منتقل کرتا ہے ، کے تحفظ کے لیے بھی ضابطے بنائے ہیں۔
یہ معلومات سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
******************
(ش ح ۔م م ۔ش ہ ب)
U. No. 3883
(Release ID: 2083591)