جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ہندوستان کی قابل تجدید توانائی کے شعبہ نے سال در سال 14 اعشاریہ دو فیصد شرح نمو درج کی ہے
کل قابل تجدیدتوانائی انسٹال شدہ صلاحیت 213 اعشاریہ 70گیگا واٹ تک پہونچ گئی ہے جب کہ شمسی توانائی میں 30اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا ہے
Posted On:
11 DEC 2024 5:42PM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای ) نے نومبر 2023 سے نومبر 2024 تک ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت کی اطلاع دی ہے۔ یہ پیشرفت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مقرر کردہ ’پنچ امرت ‘اہداف کے مطابق اپنے صاف توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔
ریکارڈ کی صلاحیت کا اضافہ:
نومبر 2024 تک، کل غیر فوسل ایندھن کی تنصیب کی صلاحیت 213 اعشاریہ 70گیگا واٹ تک پہونچ گئی ہے، جو کہ پچھلے سال کی 187اعشاریہ صفر پانچ گیگا وا ٹ سے 14اعشاریہ صفر دو فیصدکا متاثر کن اضافہ ہے۔ دریں اثنا، کل غیر فوسل ایندھن کی گنجائش، جس میں نصب اور پائپ لائن دونوں منصوبے شامل ہیں، بڑھ کر 472 اعشاریہ نوے ہو گئی، جو کہ پچھلے سال کے 368اعشاریہ .پندرہ گیگا واٹ سے 28اعشاریہ پانچ فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال 24-25 کے دوران نومبر 2024 تک مجموعی طور پر 14اعشاریہ چورانوے گیگا واٹ نئی قابل تجدید توانائی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا، جو مالی سال 23-24 کی اسی مدت کے دوران شامل کردہ 7اعشاریہ 54 گیگا واٹ سے تقریباً دوگنا ہو گیا ہے ۔ صرف نومبر 2024 میں، 2اعشاریہ تین گیگاواٹ نئی صلاحیت کا اضافہ کیا گیا جو کہ نومبر 2023 میں شامل کردہ 566اعشاریہ صفر 6 میگاواٹ سےمعجزاتی طور پر چار گنا اضافہ ہے۔
شمسی اور ہوا کی طاقت کے تجربہ میں نمایاں ترقی:
ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے نے تمام بڑے زمروں میں بڑے پیمانے پر ترقی دیکھی ہے۔ شمسی توانائی کی قیادت جاری ہے، نصب شدہ صلاحیت 2023 میں 72اعشاریہ 31 گیگا واٹ سے بڑھ کر 2024 میں 94اعشاریہ 17 گیگا واٹ ہو گئی، جو کہ 30اعشاریہ 2فیصد کی مضبوط ترقی ہے۔ پائپ لائن پراجیکٹس سمیت، شمسی توانائی کی کل صلاحیت میں 52اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوا، جو 2024 میں 261اعشاریہ پندرہ گیگا واٹ تک پہنچ گئی، جبکہ 2023 میں یہ 171اعشاریہ دس گیگا واٹ تھی۔ ہوا کی طاقت نے بھی قابل ذکر حصہ ڈالا، جس میں نصب صلاحیت 2023 میں چوالیس اعشاریہ56 گیگا واٹ سے بڑھ کر 47اعشاریہ 926 گیگاواٹ تک بڑھ گئی، 7اعشاریہ چھ فیصد، ہوا کی کل صلاحیت، بشمول پائپ لائن پروجیکٹ، 17اعشاریہ چار فیصد بڑھ کر 2023 میں 63اعشاریہ اکتالیس گیگا واٹ سے 2024 میں 74اعشاریہ چوالیس گیگا واٹ ہو گئی ہے ۔
بایو توانائی ، ہائیڈرو اور نیوکلیئر سیکٹرز کی جانب سے مستحکم شراکت:
بایو توانائی اور ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس نے بھی قابل تجدید توانائی کی ترقی میں مستقل حصہ ڈالا ہے ۔ بائیو انرجی کی صلاحیت 2023 میں 10اعشاریہ چوراسی گیگا واٹ سے بڑھ کر 2024 میں 11اعشاریہ چوتیس گیگاواٹ ہو گئی، جو کہ 4اعشاریہ چھ فیصد کی نمو کو ظاہر کرتی ہے۔ چھوٹے ہائیڈرو پراجیکٹس میں بھی معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
سن 2023میں 4اعشاریہ نناوے گیگاواٹ سے 2024 میں 5اعشاریہ صفر آٹھ گیگاواٹ، پائپ لائن پروجیکٹوں سمیت کل صلاحیت کے ساتھ، پانچ اعشاریہ 54 گیگاواٹ تک پہنچ گئی۔ بڑے ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس میں بتدریج اضافہ ہوا ہے ۔نصب شدہ صلاحیت 2023 میں 46اعشاریہ اٹھاسی گیگا واٹ سے بڑھ کر 2024 میں 46اعشاریہ ستانوے گیگاواٹ ہو گئی، اور پائپ لائن پراجیکٹس سمیت کل صلاحیت پچھلے سال 64اعشاریہ پچاسی گیگاواٹ سے بڑھ کر 67اعشاریہ صفر دو گیگا واٹ ہو گئی ہے۔
جوہری توانائی میں، نصب شدہ جوہری صلاحیت 2023 میں 7اعشاریہ اڑتالیس گیگا واٹ سے بڑھ کر 2024 میں 8اعشاریہ اٹھارہ گیگاواٹ ہو گئی، جبکہ پائپ لائن کے منصوبوں سمیت کل صلاحیت 22اعشاریہ اڑتالیس گیگاواٹ پر مستحکم رہی۔
یہ متاثر کن اعداد و شمار قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے اور فوسل ایندھن پر انحصار کم کرنے کے لیے حکومت ہند کی مسلسل کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کی قیادت میں ایم این آر ای توانائی کی حفاظت کو مضبوط بناتے ہوئے اپنے آب و ہوا سے متعلق وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان کی لگن کی عکاسی کرتے ہوئے مختلف کلیدی اقدامات کر رہا ہے۔
***
ش ح ۔ ال
U-3862
(Release ID: 2083430)
Visitor Counter : 18