شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
ای۔سانکھیکی پورٹل اعداد و شمار کی انتظام کاری اور انہیں ساجھا کرنے کے لیے ایک جامع نظام فراہم کرتا ہے، اور ساتھ ہی ملک بھر میں سرکاری اعدادو شمار کی بہم رسانی کے عمل کو آسان بنانے کے لیے سہولت فراہم کر رہا ہے
Posted On:
11 DEC 2024 4:11PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی)کے تحت قومی شماریات کا دفتر (این ایس او) نمونے لینے سے متعلق غلطیوں کو کم کرتے ہوئے ہدف بند آبادی سے درست اور قابل اعتماد اعداد و شمار کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، مختلف شماریاتی مصنوعات میں مضبوط اور اچھی طرح سے متعین میکانزم کا استعمال کیا جاتا ہے جو وقتاً فوقتاً ترقی پذیر ضروریات، تاثرات اور طریقہ کار میں پیشرفت کی بنیاد پر اپنی اثرانگیزی کو بڑھاتے ہیں۔ بنیادی اعداد و شمار اکٹھا کرنے کا کام ڈیجیٹل پلیٹ فارم میں کمپیوٹر کے تعاون سے پرسنل انٹرویو (سی اے پی آئی) یا ویب پر مبنی ایپلی کیشن کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ اعداد و شمار جمع کرنے کے مرحلے پر مستقل مزاجی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ڈیٹا کی درستگی کو کثیر سطحی ڈیٹا کی جانچ پڑتال اور توثیق کی جانچ کے ذریعے یقینی بنایا جاتا ہے۔ تصوراتی سوالات کو حل کرنے اور ڈیٹا کے معیار کی نگرانی کے لیے ایک مضبوط تربیتی طریقہ کار کی پیروی کی جاتی ہے۔ ایم او ایس پی آئی شفافیت اور عوامی جوابدہی پر بہت زور دیتی ہے۔ اسی کو یقینی بنانے کے لیے، ایم او ایس پی آئی کا ای-سانکھیکی پورٹل اعداد و شمار کے انتظام اور اشتراک کے لیے ایک جامع نظام فراہم کرتا ہے، جس سے ملک بھر میں سرکاری اعدادوشمار کی بآسانی ترسیل کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، جس کا مقصد پالیسی سازوں، محققین اور عام لوگوں کے لیے بروقت اور قیمتی ڈیٹا ان پٹ فراہم کرنا ہے۔
ایم او ایس پی آئی ملک میں شماریاتی نظام کی منصوبہ بند ترقی کے لیے نوڈل ایجنسی ہونے کے ناطے ڈیٹا کے معیار کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ذمہ دار ہے جو بین الاقوامی ایجنسیوں کے بنیادی رہنما خطوط پر عمل پیرا ہے۔ این ایس او ، ایم او ایس پی آئی اعداد و شمار کے میدان میں اصول اور معیارات مرتب کرتا ہے اور اسے برقرار رکھتا ہے، جس میں تصورات اور تعریفیں، ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کار، ڈیٹا کی پروسیسنگ اور نتائج کی تقسیم شامل ہے۔ اس سلسلے میں، ایم او ایس پی آئی نے اپنی اشاعت کو سرکولیٹ کیا ہے، یعنی ڈیٹا ڈسمینیشن: نیشنل میٹا ڈیٹا اسٹرکچر (این ایم ڈی ایس) قومی شماریاتی نظام (این ایس ایس) کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مناسب مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد پورے این ایس ایس میں ہم آہنگ معیار کی رپورٹنگ کو فروغ دینا ہے، اور اس طرح، عمل اور آؤٹ پٹ کے کراس موازنہ کی سہولت۔ یہ اشاعت این ایس ایس کے تمام اسٹیک ہولڈرز اور ہندوستانی سرکاری اعدادوشمار کے پروڈیوسر، مرتب اور پھیلانے والے کے طور پر ان کے کردار میں لاگو ہوتی ہے۔ متعلقہ لائن کی وزارت/محکمہ سے بھی وقتاً فوقتاً غور و خوض کیا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان لائن وزارتوں/محکموں کی طرف سے استعمال کی جانے والی تعریفوں کو ممکن حد تک یکساں طور پر اپنایا جائے۔
سرکاری اعدادوشمار کا جائزہ لینے اور ان کی توثیق کرنے کے مقصد کے لیے، ایم او ایس پی آئی نے کمیٹیاں/ ورکنگ گروپس (ڈبلیو جی) تشکیل دیے ہیں جو مختلف شعبوں جیسے مرکزی وزارتوں/محکموں، ریاستوں/مرکزکے زیر انتظام علاقوں، تعلیمی شعبوں، تحقیق، معاشیات، مالیات وغیرہ کے ماہر اراکین پر مشتمل ہیں۔ یہ کمیٹیاں/ڈبلیو جیز حکومت کے اندر اور/یا باہر کے موضوعات کے ماہرین کی مدد بھی درج کر سکتی ہیں اور انہیں بطور ممبر منتخب کر سکتی ہیں۔ مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے۔ ڈیٹا استعمال کرنے والوں/اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدہ مکالمے بھی کیے جاتے ہیں تاکہ ان کے تاثرات کو شامل کیا جا سکے اور ایم او ایس پی آئی کے ذریعے شائع کیے جانے والے ڈیٹا کے بارے میں ان کی سمجھ میں اضافہ ہو سکے۔
یہ اطلاع شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، منصوبہ بندی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور ثقافت کی وزارت میں وزیر مملکت، راؤ اندرجیت سنگھ کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:3844
(Release ID: 2083401)
Visitor Counter : 16