امور داخلہ کی وزارت
قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)
Posted On:
11 DEC 2024 4:14PM by PIB Delhi
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو 26/11 ممبئی حملوں کے بعد ایک مرکزی انسداد دہشت گردی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے طور پر قومی تحقیقاتی ایجنسی ایکٹ 2008 کے تحت قائم کیا گیا تھا۔
ایجنسی بھارت کی خودمختاری، سلامتی اور سالمیت، ریاست کی سلامتی، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات، بین الاقوامی معاہدوں سے متعلق معاملات وغیرہ کو متاثر کرنے والے جرائم کی تحقیقات اور مقدمہ چلاتی ہے جو این آئی اے ایکٹ 2008 کے شیڈول میں بیان کیے گئے ہیں۔
حکومت نےاین آئی اے (ترمیمی) ایکٹ، 2019 کے ذریعے این آئ اے کو اختیار دیا ہے کہ وہ بھارتیہ شہریوں یا بھارت سے باہر ہونے والےبھارتی مفادات سے متعلق طے شدہ جرائم کی تحقیقات کرے۔ مزید برآں، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، 1908، انسانی اسمگلنگ، سائبر دہشت گردی اور اسلحہ ایکٹ، 1959 سے متعلق جرائم کی تحقیقات کے لیے این آئی اے کے مینڈیٹ کو بھی وسعت دی گئی ہے۔
این آئی اے کا ہیڈکوارٹر نئی دہلی میں ہے جس کے 02 زونل دفاتر گوہاٹی اور جموں میں ہیں اور ملک بھر میں 21 برانچ دفاتر ہیں، جن میں سے 13 نئے برانچ آفس اور 02 زونل دفاتر کو پچھلے پانچ سالوں کے دوران منظور کیا گیا ہے۔
این آئی اے کے پاس اس وقت کل 1901 منظور شدہ آسامیاں ہیں، جن میں سے 664 پوسٹوں کو پچھلے پانچ سالوں کے دوران منظور کیا گیا ہے۔
حکومت نے ابتدائی طور پر 2009-10 کے دوران این آئی اے کو 12.09 کروڑ روپےکا فنڈ منظور کیا تھا۔ ۔ سال 2014-15 میں 91.32 کروڑ، جو اب کافی حد تک بڑھ کر رواں مالی سال 2024-25 میں 394.66 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔
اپنے قیام کے بعد سے، این آئی اےنے 640 مقدمات درج کیے ہیں جن میں 95.23٪ کی سزا کی شرح کے ساتھ 147 مقدمات میں فیصلہ سنایا گیا ہے۔
حکومت نے ملک بھر میں این آئی اے کی 51 خصوصی عدالتوں کو نامزد کیا ہے، جن میں سے رانچی اور جموں میں 02 این آئی اے خصوصی عدالتوں کو خصوصی عدالتوں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جو این آئی اے کے ذریعہ تفتیش شدہ شیڈولڈ جرائم کے مقدمے کی سماعت کے لئے خصوصی طور پر مقرر کیے گئے ہیں۔
قومی سلامتی کو متاثر کرنے والے/خطرے میں ڈالنے والے جرائم کی روک تھام، تفتیش اور مقدمہ چلانے میں این آئی اےکی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، مندرجہ ذیل مزید اقدامات کیے گئے ہیں۔
نیشنل ٹیرر ڈیٹا فیوژن اینڈ اینالیسس سنٹر(این ٹی ڈی ایف اے سی) کا قیام بگ ڈیٹا اینالیٹکس کو فعال کرنے اور مختلف تفتیشی عمل کے آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ایسے طریقہ کار جو نگرانی کو مضبوط کریں گے اور کارکردگی، مستقل مزاجی اور جوابدہی کو بہتر بنائیں گے۔
حکومت نے جنوری 2018 میں این آئی اے میں آئی ایس آئی ایس انویسٹی گیشن ریسرچ سیل (آئی آئی آر سی) تشکیل دیا اور اس کا دائرہ دہشت گردی کے دیگر تھیٹروں تک وسیع کیا اور اسے کاؤنٹر ٹیررازم ریسرچ سیل (سی ٹی آر سی) کا نام دیا۔
این آئی اے میں خصوصی ڈویژنز، جیسے کہ انسداد انسانی اسمگلنگ ڈویژن (اے ایچ ٹی ڈی)، اینٹی سائبر ٹیررازم ڈویژن (اے سی ٹی ڈی) اور قانونی ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی سیل بھی بنایا گیا ہے۔
این آئی اے کو دہشت گردی کی فنڈنگ اور جعلی انڈین کرنسی نوٹ (ایف آئی سی این) کے معاملات کی تحقیقات کے لیے مرکزی سطح پر نوڈل ایجنسی بنایا گیا ہے جس کے لیے این آئی اے میں ایک ٹیرر فنڈنگ اور جعلی کرنسی (ٹی ایف ایف سی) سیل تشکیل دیا گیا ہے تاکہ مرکوزتفتیش کی جاسکے۔
دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیےمرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے این آئی اے نے 2022 کے دوران وزارتی سطح کی کانفرنس’نو منی فار ٹیرر(این ایم ایف ٹی) کے تیسرے ایڈیشن کا اہتمام کیا۔ مذکورہ کانفرنس میں 78 ممالک اور 16 کثیرالجہتی تنظیموں کے مندوبین نے شرکت کی۔
گزشتہ 03 سالوں کے دوران، این آئی اے نے غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ مل کراین آئی اے افسران اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں ،پولیس، سینٹرل پولیس آرگنائزیشنز(سی او پی اوز)اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز(سی اے پی ایفز)کے لیے صلاحیت سازی کے تربیتی پروگرام (سی بی ٹی پیز) کا انعقاد کیا ہے۔ این آئی اے نے گزشتہ 03 سالوں کے دوران غیر ملکی افسران کے لیے بھی اس طرح کے پروگرام منعقد کیے ہیں۔
این آئی اے نے 2018 سے انسداد دہشت گردی پر ریاستی پولیس فورسز (دہشت گردی کے کسی بھی واقعے کے پہلے جواب دہندگان) کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 40 تربیتی کورسز کا انعقاد کیا ہے۔
حال ہی میں حکومت نے این آئی اے اور این ایف ایس یو (نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی) کے درمیان فرانزک مہارت کے شعبے میں این آئی اے افسران کی صلاحیت بڑھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کو منظوری دی ہے۔
ایف آئی سی این سے متعلق معلومات کے تبادلے کے لیے بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ایک مشترکہ ٹاسک فورس (جے ایف ٹی) قائم کی گئی ہے۔ این آئی اے نےایف آئی سی این اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے مرکزی اور ریاستی سطح کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک بشمول بنگلہ دیش اور نیپال کے پولیس افسران کے لیے مختلف قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں(ایل ای ایز) کی صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کیے ہیں۔
این آئی اے 26 ممالک کے ساتھ انسداد دہشت گردی پر مشترکہ ورکنگ گروپس (جے ڈبیلو جی ایس) میں باقاعدہ شریک رہی ہے جو ایجنسی کو انسداد دہشت گردی سے متعلق معاملات پر بیرونی ممالک کے ساتھ تال میل قائم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
این آئی اے کی صلاحیتوں کو دنیا کی بہترین انسداد دہشت گردی ایجنسیوں کے کام کے پیرامیٹرز کے مطابق معیار بنانے کی کوشش کی گئی ہے، تاکہ ملک کو متاثر کرنے والے/دھمکی دینے والے جرائم کی روک تھام، تفتیش اور مقدمہ چلانے میں این آئی اے کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔
یہ بات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 3833
(Release ID: 2083370)
Visitor Counter : 32