سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی  سوال : پی ایم ای سی آر جی

Posted On: 11 DEC 2024 3:43PM by PIB Delhi

انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) کی پرائم منسٹر ارلی کیریئر ریسرچ گرانٹ (پی ایم ای سی آر جی) اسکیم کا مقصد ابتدائی کیریئر محققین کو تحقیقی مہارت کے حصول میں بااختیار بنانا اور ان کی مدد کرنا  ، انہیں آسانی اور لچک کے ساتھ تحقیق کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنا ہے ۔ یہ محققین کو اپنی تحقیق شروع کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ تین سال کی مدت کے لیے اوور ہیڈ چارجز کے ساتھ یہ رقم  60 لاکھ روپے تک ہو سکتی ہے ۔ محققین کا انتخاب موضوع  سے متعلق مخصوص ماہرین پر مشتمل  کمیٹیوں کی سفارش  کی بنیاد پر  ہوتا ہے ۔ کمیٹیاں بنیادی طور پر تحقیقی تجویز کے معیار   اور متعلقہ شعبوں میں درخواست گزار کی تحقیقی کامیابی اور ٹریک ریکارڈ کی بنیاد پر درخواست دہندگان کا انتخاب کرتی ہیں ۔

اے این آر ایف کا مشن فار ایڈوانسمنٹ ان ہائی امپیکٹ ایریاز-الیکٹرک وہیکل (ایم اے ایچ اے-ای وی) ترجیحی بنیادوں پر چلنے والی ، حل پر مرکوز تحقیق پر توجہ مرکوز کرتا ہے جو سائنسی چیلنجوں سے نمٹنے اور الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی نقل و حرکت میں ٹیکنالوجی کے محاذوں کو آگے بڑھانے کے لیے کثیر ادارہ جاتی ، کثیر شعبہ جاتی اور کثیر تفتیشی تعاون کو متحرک کرے گا ۔ یہ مشن کچھ کلیدی ای وی اجزاء جیسے بیٹریاں ، موٹرز اور کنٹرولرز ، پاور الیکٹرانکس   اور متعلقہ ذیلی نظام ، چارجر ، گرڈ انٹرفیس میں تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی)  کی سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ ایک طرف موجودہ تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کی عالمی قیادت حاصل کرنے ، گھریلو آر اینڈ ڈی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ہندوستان کو ای وی اجزاء کی ترقی کے مرکز کے طور پر قائم کرنے کے لیے جدید ترین تحقیق کی جا سکے ۔ ای وی مشن 2070 تک خالص صفر اخراج کے ہدف کے تئیں ہندوستان کے عزم کو حاصل کرنے اور ہندوستان کے پائیداری کے اہداف پر مثبت اثر ڈالنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے ۔ ان اہداف کے لیے ہندوستان کو الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مقامی ، اختراعی ، تکنیکی طور پر جدید اور معاشی طور پر قابل عمل اجزاء/نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے جو ہندوستانی موسم اور ٹریفک کے حالات کے تناظر میں بھی بہترین سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہیں ۔

ایم اے ایچ اے -ای وی مشن میں موثر اور اثر  انگیز  نفاذ کے لیے کنسورشیا موڈ میں الیکٹرک موبلٹی نوڈس (ای-نوڈس) بنانے کا تصور کیا گیا ہے ۔ ایک مخصوص ٹکنالوجی ورٹیکل میں ہر ای-نوڈ تقریبا 3-4 تعلیمی اداروں/آر اینڈ ڈی لیبارٹریوں پر مشتمل ہوتا ہے جس میں متعلقہ ڈومین میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس/پی ایس یو/صنعتی شراکت داروں کو شامل کرنے کا التزام ہوتا ہے ۔ ای-نوڈس کا انتخاب مخصوص ماہر  ین پر مشتمل کمیٹیوں کی سفارش پر ہوتا ہے ۔ اے این آر ایف وقتا فوقتا ای-نوڈس کی پیش رفت کی ان کی ہدف کی کامیابیوں اور اثرات کے لحاظ سے نگرانی کرے گا ۔ یہ اقدامات ایم اے ایچ اے -ای وی مشن کے موثر نفاذ اور نگرانی کو یقینی بناتے ہیں ۔

ابتدائی کیریئر  والے  سائنسدانوں کی مدد کرکے ، پی ایم ای سی آر جی سائنسی تحقیق کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا ، جس سے وصول کنندگان کو آزاد اور موثر تحقیق کرنے کے قابل بنایا جائے گا ۔ یہ علم کی تخلیق کو بھی فروغ دیتا ہے اور نئے تناظر اور اختراعی نتائج کو فروغ دے کر تحقیقی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرتا ہے ۔ ایم اے ایچ اے -ای وی مشن پہل موجودہ تکنیکی ضروریات کو پورا کرنے اور جدید ترین تحقیق کرنے کے لیے ہندوستانی ماحولیاتی نظام میں مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینے پر مرکوز ہے ۔ یہ اسکیمیں محققین کو اپنے تحقیقی کیریئر کو مستحکم  کرنے اور آگے بڑھانے میں مدد کرتی ہیں  اور ان کے تعاون سے عالمی سائنس اور ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی پوزیشن پر اثر پڑنے کا امکان ہے ۔ یہ اقدامات آزادی کا امرت مہوتسو کے وسیع تر وژن کے ساتھ بھی جڑے ہوئے ہیں اور ہندوستان کی سائنسی اور تکنیکی ترقی میں معاون ہیں ۔

یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
 

**************

ش ح ۔م م۔ خ م

U. No.3826


(Release ID: 2083327) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Tamil