وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

ساگر پریکرما یاترا پروگرام

Posted On: 11 DEC 2024 2:32PM by PIB Delhi

ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے 10 دسمبر 2024 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند  کی ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، کےمحکمہ ماہی پروری نے 5 مارچ 2022 کو 75 ویں آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر مرحلہ وار ملک کے ساحلی علاقوں کا دورہ کرنے کے لیے ایک وسیع آؤٹ ریچ پروگرام ‘ساگر پریکرما’ شروع کیا تھا ۔ ‘ساگر پریکرما’ کا سفر مانڈوی ، گجرات سے شروع ہوا اور اس نے 12 مراحل میں 80 ساحلی اضلاع کے 113 مقامات کا دورہ کیا ، جس میں 12 ساحلی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 7440 کلومیٹر کی ساحلی لمبائی کا احاطہ کیا گیا اور11 جنوری  2024 کو گنگا ساگر ، مغربی بنگال میں اختتام پذیر ہوا ۔ ‘ساگر پریکرما’ کا مقصد (i) ماہی گیروں ، ساحلی برادریوں اور شراکت داروں کے ساتھ رابطے کو ہمواربنانا ہے تاکہ حکومت کی طرف سے ماہی گیری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی معلومات کو پھیلایا جاسکے ، (ii) تمام ماہی گیروں ، ماہی پروروں اور متعلقہ شراکتداروں کے ساتھ  آتم نربھر بھارت کے جذبے کے طور پریکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے ۔ (iii) ملک کی غذائی حفاظت اور ساحلی ماہی گیر برادریوں کی روزی روٹی کے لیے سمندری ماہی گیری کے وسائل کے استعمال کے درمیان پائیدار توازن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ذمہ دار ماہی گیری کو فروغ دینا اور (iv) سمندری ماحولیاتی نظام کو تحفظ فراہم کرنا ۔

حکومت ہند کی ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت  کا ماہی گیری کامحکمہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ماہی گیروں کے لیے گروپ ایکسیڈنٹل انشورنس اسکیم (جی اے آئی ایس) نافذ کر رہا ہے ، جس میں بیمہ کی پوری پریمیم رقم مرکزی اور ریاستی حکومت برداشت کرتی ہے ، جس میں مستفید ہونے والے کا کوئی حصہ نہیں ہوتا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت فراہم کردہ بیمہ کوریج میں (i) موت یا مستقل کل معذوری کی صورت5,00,000/- روپے ،( (ii مستقل جزوی معذوری کے لیے 2,50,000/- روپےاور (iii) حادثے کی صورت میں ہسپتال میں داخل ہونے کے اخراجات 25000/-روپے شامل ہیں ۔  ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اسکیم میں حصہ لینے اور پریمیم کے ریاستی حصے کی ادائیگی کے لیے ان کی رضامندی حاصل کرنے کے بعد جی اے آئی ایس کے تحت اندراج کیا جاتا ہے ۔ نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی) نے اس اسکیم کو مقبول بنانے اور ملک بھر کے ماہی گیروں/ضلع اور ریاستی ماہی گیری کے عہدیداروں کو جی اے آئی ایس کے بارے میں بیدار کرنے کے لیے مختلف سرگرمیاں شروع کی ہیں ۔ متعلقہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا محکمہ ماہی گیری اپنے فیلڈ دفاتر کے ذریعے ڈیٹا (یعنی پتہ ، آدھار نمبر ، نامزد وغیرہ) جمع کرتا ہے،ماہی گیروں کی کوآپریٹو سوسائٹیوں/ماہی گیروں کی بہبود کے بورڈز اور دیگر متعلقہ تنظیموں کے ذریعے ہر سال اسکیم کے تحت بیمہ کرایا جائے گا ۔  جمع کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر ، متعلقہ ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے پی ایم ایم ایس وائی-جی اے آئی ایس کے تحت کوریج کے لیے این ایف ڈی بی کو ایک تجویز کے ساتھ مجموعی اعداد و شمار فراہم کرتے ہیں ۔ گزشت تین برسوں (2021-22 سے 2023-24 تک) اور رواں مالی سال (2024-25) کے دوران 132.59 لاکھ ماہی گیروں کو اس اسکیم کے تحت انشورنس کوریج فراہم کی گئی ہے، جس میں سالانہ اوسطا ً33.14 لاکھ ماہی گیر شامل ہیں ۔  اب تک موصول 1582 دعووں کی تجاویز کے خلاف 960 دعووں کا 46.78 کروڑ روپے کی رقم کے ساتھ تصفیہ کیا جا چکا ہے ۔ بہار میں جی اے آئی ایس کے نفاذ کے حوالے سے ریاست کے 6 لاکھ ماہی گیروں کا جی اے آئی ایس کے تحت بیمہ کیا گیا ہے ۔ مذکورہ اسکیم کے تحت ریاست وار ماہی گیروں کے اندراج ، موصولہ دعووں کی تجاویز ، گزشتہ تین برسوں (2021-22 سے 2023-24) اور موجودہ مالی سال (2024-25) کے دوران طے شدہ دعووں کی تفصیلات ، بشمول بہار ، ضمیمہ میں فراہم کی گئی ہیں ۔

ضمیمہ

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وارگزشتہ تین برسوں (2021-22 سے 2023-24) اور رواں سال (2024-25)کے دوران کور کی گئی پی ایم ایم ایس وائی-جی اے آئی ایس کی تفصیلات :

 

نمبر شمار

نام

بیمہ شدہ ماہی گیروں کی تعداد

ریاست کی حصہ داری

(لاکھ روپے میں)

مرکز کی حصہ داری (لاکھ روپے میں)

کل پریمیم رقم

(لاکھ روپے میں))

موصول دعووں کی تفصیل

موصول دعوؤں کی تجویز

دعووں کا تصفیہ

1

بہار

6,00,000

168.38

252.53

420.92

16

5

1

2

چھتیس گڑھ

8,81,855

246.98

370.43

617.41

32

19

6

3

گوا

11,040

3.42

5.13

8.55

0

0

0

4

ہریانہ

6,576

1.90

2.84

4.74

2

1

0

5

جھارکھنڈ

6,62,941

177.24

265.82

443.06

10

6

1

6

کرناٹک

2,82,272

88.48

132.72

221.20

53

22

5

7

مدھیہ پردیش

3,76,482

126.71

190.05

316.76

22

10

0

8

اڈیشہ

45,43,618

1,469.31

2,203.74

3,673.05

106

79

48

9

پنجاب

12,477

4.05

6.08

10.13

0

0

0

10

تملناڈو

21,99,335

682.30

1,023.31

1,705.61

688

532

325

11

تلنگانہ

14,32,656

468.05

702.01

1,170.05

1,039

780

535

12

اتر پردیش

3,99,275

121.36

182.04

303.40

24

9

2

13

مہاراشٹر

2,91,159

81.26

121.88

203.14

26

12

3

14

گجرات

3,81,237

117.28

175.90

293.18

41

28

5

15

راجستھان

18,925

5.67

8.50

14.17

3

2

2

16

مغربی بنگال

8,499

2.46

3.69

6.16

3

0

0

 

سب-ٹوٹل

1,21,08,347

3,764.84

5,646.68

9,411.53

2,065

1,505

933

شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستیں۔

1

اروناچل پردیش

2,756

0.19

1.73

1.92

1

0

0

2

آسام

6,83,630

48.48

436.26

484.74

26

5

3

3

ہماچل پردیش

43,990

3.51

31.61

35.12

11

7

4

4

سکم

2,086

0.17

1.53

1.70

0

0

0

5

تریپورہ

71,065

5.93

53.36

59.29

5

2

0

6

اتراکھنڈ

12,865

1.02

9.17

10.19

0

0

0

7

میگھالیہ

3,057

0.25

2.26

2.51

0

0

0

8

منی پور

7,034

0.42

3.81

4.23

0

0

0

 

سب-ٹوٹل

8,26,483

59.97

539.71

599.69

43

14

7

مرکز کے زیر انتظام علاقوں

1

انڈمان اور نیکوبار

52,859

0.00

42.50

42.50

20

12

3

2

 دہلی

1,381

0.00

1.14

1.14

0

0

0

3

دامن اور ڈی آئی یو

30,178

0.00

24.46

24.46

0

0

0

4

جموں و کشمیر

95,806

0.00

78.48

78.48

7

4

2

5

لداخ

265

0.00

0.22

0.22

0

0

0

6

لکشدویپ

10,590

0.00

8.57

8.57

3

1

0

7

پڈوچیری

1,33,395

0.00

108.38

108.38

61

46

15

 

سب-ٹوٹل

3,24,474

0.00

263.76

263.76

91

63

20

 

گرانڈ ٹوٹل

1,32,59,304

3,824.82

6,450.16

10,274.98

2,199

1,582

960

 

 

 

 

 

 

 

 

 

                       

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ش ۔ص ج

U-No. 3808


(Release ID: 2083227) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Tamil