وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ملک میں ماہی پروری کی ترقی
Posted On:
11 DEC 2024 2:26PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر، جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے 10 دسمبر 2024 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ یہ ملک متنوع ماہی گیری اور آبی زراعت کے وسائل سے مالا مال ہے، جو ذخائر- 31.50 لاکھ ہیکٹیئر، ندی کے کنارے والے نم علاقے - 5.64 لاکھ ہیکٹیئر، تالاب اور ٹینک- 24.10 لاکھ ہیکٹیئر، نمکین پانی- 12.40 لاکھ ہیکٹیئر، کھارے/الکلائن متاثرہ علاقے- 2.47 لاکھ ہیکٹیئر، دریا اور نہریں- 1.95 لاکھ کلومیٹر، ساحلی پٹی- 8118 کلومیٹر شامل ہیں، جس کے تحت مچھلی پیدا کرنے کی تخمینی صلاحیت 22.31 ملین ٹن ہے۔بہار حکومت نےمطلع کیا ہے کہ ریاست میں ماہی گیری کی ترقی کے لیے وسیع اور متنوع آبی وسائل موجود ہیں، جن میں تالاب- 112296 ہیکٹیئر، آکسبو جھیلیں- 9000 ہیکٹیئر، نم زمین- 2.40 لاکھ ہیکٹیئر، ذخائر- 64470 ہیکٹیئر اور دریا- 3200 کلومیٹر کے علاقے شامل ہیں، جن سے مچھلی کی تخمینی پیداوار 12.70 لاکھ ٹن ہے۔
جیسا کہ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کی طرف سےمطلع کیا ہے کہ اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی شناخت صرف جہاز رانی اور نیویگیشن کے مقاصد کے لیے کی گئی ہے۔
ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری، حکومت ہند کی مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت، بہار سمیت ملک میں ماہی پروری کی مجموعی ترقی کے لیے مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے۔ نافذ کردہ اسکیموں میں (i) نیلے انقلاب پر مرکزکی مالی معاونت سے چلنے والی اسکیم: ماہی پروری کی مربوط ترقی اور انتظام، جسے16- 2015 سے20- 2019 تک 5 سال کی مدت کے لیے 3000 کروڑ روپے کے کل مرکزی اخراجات پرنافذکی گئی ہے، (ii)رعایتی مالی مدد فراہم کرنے کے لیے 19-2018سے24- 2023 تک 5 سال کی مدت کے لیے کل فنڈ کا ہجم 7522.48 کروڑ روپے فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) کے ساتھ نافذ کیا گیا ہے، (iii) ماہی گیروں اور ماہی پروری کو کسان کریڈٹ کارڈز (کے سی سی) (iv) پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) 2020-21 سے25- 2024تک 5 سال کی مدت کے لیے 20,050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ شامل ہے۔
بہار میں ماہی گیری اور آبی زراعت کی ترقی کے لیے،گزشتہ چار سالوں اور موجودہ مالی سال کے دوران پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت کل 522.41 کروڑ روپے کی لاگت والے منصوبے منظور کیے گئے ہیں، جن میں 158.82 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ بہار کے ماہی گیروں اور ماہی پروری کرنے والے کسانوں کو ان کی کام کرنے کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کُل 1290 کسان کریڈٹ کارڈز (کے سی سی) بھی منظور کیے گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ش ۔ص ج
U-No. 3806
(Release ID: 2083186)
Visitor Counter : 17