بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ای ویز کے لیے سبسڈی

Posted On: 10 DEC 2024 4:32PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں اور اسٹیل کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات  دی ہے کہ ریاستی حکومتوں کو ای گاڑیوں کے لیے براہ راست سبسڈی فراہم نہیں کی جاتی ہے۔ تاہم، ای وی ای ایس کے صارفین کو مختلف اسکیموں کے ذریعے ترغیب دی جاتی ہے۔ ایم ایچ آئی نے ریاست پنجاب سمیت پورے بھارت  میں الیکٹرک گاڑیوں(ای وی ایس) کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اسکیمیں تیار کی ہیں: -

 

  1.  بھارت  میں (ہائبرڈ اور) الیکٹرک  گاڑیوں کو  تیزی سے اپنانا اور مینوفیکچرنگ(ایف اے ایم ای انڈیا) اسکیم فیز-II: حکومت نے اس اسکیم کو 1 اپریل 2019 سے پانچ سال کی مدت کے لیے لاگو کیا جس کی کل بجٹی امداد 11,500 کروڑ روپے ہے۔ اسکیم نے 2 -ڈبلیو ایس، 3 ڈبلیو ایس ، 4- ای ڈبلیو ایس ، بسوں اور ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کو ترغیب دی۔
  2.  پیداوار سے منسلک  ترغیبات یعنی پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم برائے آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری ان انڈیا (پی ایل آئی- آٹو): حکومت نے اس اسکیم کو 23 ستمبر 2021 کو بھارت میں آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری کے لیے ایڈوانسڈ آٹو موٹیو ٹیکنالوجی(اے اے ٹی)  مصنوعات کے لیے بھارت کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے25,938 کروڑ کے بجٹ کے ساتھ منظور کیا۔ اس اسکیم میں کم از کم 50فیصد ڈومیسٹک ویلیو ایڈیشن(ڈی وی اے) کے ساتھ اے اے ٹی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور آٹوموٹو مینوفیکچرنگ ویلیو چین میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مالی مراعات تجویز کی گئی ہیں۔
  • III. پی ایل آئی اسکیم فار ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی): حکومت نے 12 مئی 2021 کو 18,100 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ ملک میں اے سی سی کی تیاری کے لیے پی ایل آئی اسکیم کو منظوری دی۔ اسکیم کا مقصد 50 جی ڈبلیو ایچ اے سی سی بیٹریوں کے لیے ایک مسابقتی گھریلو مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے۔
  1. پی ایم الیکٹرک ڈرائیو ریوولیوشن ان انوویٹو وہیکل انہانسمنٹ (پی ایم ای- ڈی آر آئی وی ای) اسکیم: 10,900 کروڑ روپےکی لاگت والی اس اسکیم کو 29 ستمبر 2024 کو  مشتہر کیا گیا تھا۔ یہ دو سالہ اسکیم ہے جس کا مقصد ای- 2 ڈبلیو سمیت الیکٹرک گاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہے۔ , ای-3 ڈبلیو، ای-ٹرکس، ای-بسیں، ای ایمبولینسز، ای وی پبلک چارجنگ اسٹیشنز اور ٹیسٹنگ ایجنسیوں کی اپ گریڈیشن کرنا ہے۔
  2. وی پی ٹی ای بس سیوا - ادائیگی سیکیورٹی  نظام (پی ایس ایم) اسکیم: 28 اکتوبر 2024 کو مطلع کی گئی اس اسکیم میں 3,435.33 کروڑ ر وپے کا خرچہ ہے اور اس کا مقصد 38,000 سے زیادہ الیکٹرک بسوں کی تعیناتی میں مدد کرنا ہے۔ اسکیم کا مقصد پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹیز(پی ٹی اےایس) کی طرف سے غیر دہندہ  ہونے کی صورت میں ای-بس آپریٹرز کو ادائیگی کی حفاظت فراہم کرنا ہے۔
  3.  بھارت  میں الیکٹرک کاروں کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کی اسکیم:(ایس پی ایم ای پی سی آئی) کو 15 مارچ 2024 کو  مشتہر  کیا گیا تھا تاکہ ہندوستان میں الیکٹرک کاروں کی تیاری کو فروغ دیا جاسکے۔ اس کے لیے درخواست دہندگان کو کم از کم 4150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے اور تیسرے سال کے اختتام پر 25فیصد کا کم از کم ڈی وی اے  اور پانچویں سال کے اختتام پر 50فیصد ڈی وی اے حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

 

دیگر وزارتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

 

  1. بجلی کی وزارت نے 17 ستمبر 2024 کو ای وی چارجنگ انفرااسٹرکچر کے لیے رہنما خطوط اور معیارات جاری کیے ہیں جس کا عنوان ہے، "الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر 2024 کی تنصیب اور  کام کاج  کے لیے رہنما اصول۔ ملک میں.یہ رہنما خطوط ای وی چارجنگ اسٹیشنوں کے لیے بجلی کے کنکشن کی سہولت بھی فراہم کرتے ہیں۔
  2. وزارت خزانہ نے ای وی پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا ہے۔
  • III. سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت(ایم او آر ٹی ایچ) نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو سبز لائسنس پلیٹیں دی جائیں گی اور انہیں پرمٹ کی شرائط سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ ایم او آر ٹی ایچ نے ریاستوں کو ای وی پر روڈ ٹیکس معاف کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے نتیجے میں ای وی کی ابتدائی قیمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
  1. ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے ماڈل بلڈنگ کے ضمنی قوانین میں ترمیم کی ہے، جس میں نجی اور تجارتی عمارتوں میں چارجنگ اسٹیشنوں کو شامل کرنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت نے وہیکل اسکریپنگ پالیسی تیار کی ہے جس میں ملک بھر میں پرانی، غیر موزوں آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے ایکو سسٹم کی تشکیل کے لیے مراعات/تحفظات کا ایک نظام شامل ہے۔

بھاری صنعتوں کی وزارت میں ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ تاہم، حکومت ہند نے الیکٹرک گاڑیوں کی مانگ اورسپلائی  کی مدد میں مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش ب۔رض

U-3798


(Release ID: 2083138) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi , Tamil