کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کی کاروباری خواتین


جامع ترقی اور مساوی ترقی کے علمبردار

Posted On: 10 DEC 2024 5:25PM by PIB Delhi

خواتین کاروباری افراد  اختراع  اور   لچک کے روشن مینار  کے طور پر اُبھر رہی ہیں، صنعتوں کو تبدیل کر رہی ہیں اور اپنی بصیرت کی قیادت سے رکاوٹوں کو  دور کررہی ہیں۔ ان کے منصوبے صرف کاروبار نہیں ہیں۔ وہ عزم، تخلیقی صلاحیتوں اور بااختیار بنانے کی طاقتور داستانیں ہیں، جو بے شمار  لوگوں  کو بڑے خواب دیکھنے کی ترغیب دیتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Z6J8.jpg

ملک میں متوازن ترقی کے لیے کاروباری خواتین کی پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے وژن کے ساتھ، اسٹارٹ اپ انڈیا اقدامات، اسکیموں، فعال نیٹ ورکس اور کمیونٹیز کی تخلیق اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں متنوع  متعلقہ فریقین  کے درمیان شراکت کو فعال بنانے کے ذریعے بھارت  میں خواتین کی کاروباری صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ 2016 میں اپنے آغاز کے بعد سے، سٹارٹ اپ انڈیا پہل قدمی، جسے صنعت اور داخلی تجارت کے شعبے کے فروغ(ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ذریعے چلایا جاتا ہے،  بھارت  میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے ایک یکسر تبدیلی کا عوامل  ثابت ہو رہا ہے۔

31 اکتوبر 2024 تک، اسٹارٹ اپ  انڈیا پہل قدمی  کے تحت کل 73,151 اسٹارٹ اپس کو تسلیم کیا گیا ہے جن کی کم از کم ایک خاتون ڈائریکٹر ہیں۔ یہ حکومت کی طرف سے تعاون یافتہ 1,52,139 سٹارٹ اپس میں سے تقریباً نصف کی نمائندگی کرتا ہے، جو خواتین کی جدت طرازی اور معاشی نمو میں اہم کردار کو ظاہر کرتا ہے۔

مالی معاونت اور شمولیت [1]

حکومت نے خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے کئی فلیگ شپ اسکیمیں نافذ کی ہیں جیسے:

منتخب  اے آئی ایف ایس کی سرمایہ کاری کی رقم: متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف ایس) کے ذریعے خواتین کی زیر قیادت 149 اسٹارٹ اپس میں 3,107.11 کروڑ  روپےکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم (ایس آئی ایس ایف ایس): اپریل 2021 میں اپنے آغاز کے بعد سے، اس اسکیم نے خواتین کی زیر قیادت 1,278 اسٹارٹ اپس کے لیے  227.12 کروڑ  روپےکی فنڈنگ ​​کو منظوری دی ہے۔

اسٹارٹ اپس کے لیے قرض  گارنٹی اسکیم۰سی جی ایس ایس): اپریل 2023 سے کام کر رہی ہے، سی جی ایس ایس نے خواتین کے زیرقیادت منصوبوں کے لیے 24.6 کروڑ  روپےکے قرض کی گارنٹی دی ہے۔

صلاحیت کی تعمیر اور بیداری

حکومت ہند نے خواتین کاروباریوں کو بااختیار بنانے اور خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کے لیے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے جامع اقدامات نافذ کیے ہیں۔ یہاں اہم اقدامات ہیں:

وقف مالی امداد

خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کے لیے 10فیصد مختص: ایس آئی ڈی بی آئی کے زیر انتظام، اسٹارٹ اپس (ایف ایف ایس) کے لیے فنڈز کے تحت محفوظ۔

خواتین کی زیر قیادت اے آئی ایف ایس کے لیے اعلیٰ انتظامی فیس: خواتین کی قیادت میں متبادل سرمایہ کاری فنڈز(اے آئی ایف ایس) اعلیٰ سطحی انتظامی فیس (0.1فیصد بی. اے.) کے لیے زیر غور آنے کے اہل ہیں۔

صلاحیت سازی کے پروگرام

 خواتین کی صلاحیت سازی  کی ترقی کا  پروگرام (ونگ): ونگ کی ورکشاپس چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے بہترین طریقوں اور تجربات کا اشتراک کرنے اور ہندوستانی تناظر میں اپنائے گئے کاروباری ماڈلز سے سیکھی گئی بصیرت حاصل کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرتی ہیں۔

خواتین کاروباریوں کے لیے ورچوئل انکیوبیشن: زون اسٹارٹ اپس کے تعاون سے، یہ اقدام ٹیک اسٹارٹ اپس کو پرو بونو ایکسلریشن سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

بیداری اور رسائی

اسٹارٹ اپ انڈیا ہب: اسٹارٹ اپ انڈیا پورٹل پر ایک وقف  ویب پیج خواتین کاروباریوں کے لیے مرکزی اور ریاستی پالیسی کے اقدامات مشترک کرتا ہے۔

 سوپر استری پوڈ کاسٹ : کاروباری ماحولیاتی نظام کو تحریک دینے اور مضبوط کرنے کے لیے خواتین کاروباریوں کی اختراعات کو اُجاگر کرنے والا ایک سلسلہ۔

خواتین کے لیے ریاستی ورکشاپس: حکومتی اسکیموں، موک پچنگ، اور فنانس سے متعلق تربیت پر توجہ دی گئی۔

 شناخت  اور  مرئیت

نیشنل سٹارٹ اپ ایوارڈز:  این ایس اے 20 شعبوں اور خصوصی زمروں میں سٹارٹ اپس کی شناخت کرتا ہے۔ این ایس اے کے چاروں ایڈیشنز (2020، 2021، 2022 اور 2023) میں خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کے لیے ایک خصوصی زمرہ اور ایوارڈ شامل ہیں۔

خواتین کاروباریوں کے ساتھ صدر کا تعامل: اختراعات اور  نوکریوں کے مواقع  پیدا کرنے میں  خواتین کے کردار کو اہمیت دینے اور فروغ دینے کا ایک پلیٹ فارم۔

علاقائی  طور پربااختیار بنانا

اے ایس سی ای این ڈی  ورکشاپس: خواتین کی زیرقیادت منصوبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ شمال مشرق کے کاروباری افراد  پر خاص توجہ مرکوز کرنا ۔

ریاستی سطح کے آغاز کی درجہ بندی: ریاستوں کو ایسی پالیسیاں اور ترغیبات اپنانے کی ترغیب دیتی ہے جو خواتین کی قیادت میں شروع ہونے والے آغاز کو ترجیح دیتی ہیں۔

ان اقدامات کا مقصد اجتماعی طور پر خواتین کے لیے مالی شمولیت، رہنمائی اور مارکیٹ کے مواقع کو بڑھانا ہے، ایک معاون ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا جو انہیں مستقبل کی نسلوں کو ترقی کی منازل طے کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے قابل بناتا ہے۔

مستقبل کی نسلوں کو متاثر کرتی ہے۔

حکومت کی مسلسل حمایت اور سماجی حوصلہ افزائی کے ساتھ، خواتین کی قیادت میں اسٹارٹ اپس پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی میں تعاون دیتے ہوئے ، بھارت  کے کاروباری منظرنامے کی نئی تعریف رقم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ درج ذیل کامیابی کی کہانیاں اس بات کی اہم  مثالیں ہیں کہ  جب خواتین کو صحیح مواقع اور  مدد حاصل ہو  تو   وہ  لامحدود  صلاحیتوں کی حامل بن سکتی ہیں:

نہاریکا بھارگو۔

سی ای او اور شریک بانی، دی لٹل فارم کمپنی

مقام: گڑگاؤں، ہریانہ

نہاریکا نے دی لٹل فارم کمپنی قائم کی تاکہ پرزرویٹیو  سے پاک ، گھر پر تیار کی گئی  جیسی   مصنوعات    پیشکش کر کے ہندوستان کے بھرپور مصالحہ جات کے پھر سے  زندہ کیا جا سکے۔ 100 سے زیادہ کسانوں کے نیٹ ورکس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے، بنیادی طور پر مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ کے قبائلی دیہات سے، وہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ  افرادی قوت میں خواتین کا  70فیصد حصہ شامل ہوں۔ ان  کی یہ  پہل نہ صرف روزگار فراہم کرتی ہے بلکہ  بھارتی کھانا پکانے سے متعلق  روایات کا بھی جشن  مناتی ہے۔

ڈاکٹر شالیما احمد

سی ای او، کوکوروٹس آرگینک پرائیویٹ لمیٹڈ

مقام: کوزی کوڈ، کیرالہ

ڈاکٹر شالیما نے وسیع کارپوریٹ اور تعلیمی تجربہ حاصل کرنے کے بعد، نامیاتی حل کے ذریعے بالوں کی صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ‘کو کو روٹس’ کی بنیاد رکھی۔ ان کی مصنوعات، جو نیم کی لکڑی کے کنگھی جیسے پائیدار مادے  سے بنی ہیں، ماحول دوست اختراع کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ شالیما کا سفر ذاتی جذبے کو عالمی پائیداری کے اہداف کے ساتھ ملانے کا ثبوت ہے۔

رادھیکا لکھوٹیا

بانی، اسپینٹیگو سسٹین ایبلٹی سلوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ

مقام: کولکتہ، مغربی بنگال

رادھیکا ‘‘فٹ فلور’’ کے ساتھ فوڈ انڈسٹری میں انقلاب برپا کر رہی ہے، جو شراب بنانے والی کمپنیوں کے اناج کو دوبارہ استعمال کر کے تیار کیا جاتا ہے۔ اس کا انٹرپرائز دیہی خواتین کو غذائی قلت، بچ جانے والے کھانے کے فضلے اور قوت خرید سے نمٹ کر بااختیار بناتا ہے۔ آئی آئی ایم بنگلور کی حمایت یافتہ اور صنعت کے اعلیٰ کھلاڑیوں کے تعاون سے، ان کی پہل غذائیت کے مؤثر حل کے ساتھ پائیداری کو یکجا کرتی ہے۔

نہاریکا بھارگوا، ڈاکٹر۔ شالیما احمد، اور رادھیکا لکھوٹیا  کی کامیابی  کی داستانیں  اخترعات  پائیداری اور بااختیار بنانے کے لئے عمل میں خواتین کے گہرے اثر کو اجاگر کرتی ہے۔ چونکہ خواتین رکاوٹوں کو دور کرتی ہیں اور اصولوں کو نئے سرے سے متعین کرتی ہیں، وہ نہ صرف بھارت  کی اقتصادی ترقی میں اپنا تعاون دے  رہی ہیں بلکہ ایک روشن، زیادہ مساوی مستقبل کی راہ ہموار کر رہی ہیں۔

حوالہ جات

https://wep.gov.in/

غیر ستارہ والا سوال نمبر 1347: https://sansad.in/ls/questions/questions-and-answers

https://www.startupindia.gov.in/content/dam/invest-india/Factbook-100K-Recognitions.pdf

https://www.startupindia.gov.in/content/sih/en/bloglist/blogs/retail-tech-sector.html

ہندوستان کی کاروباری خواتین

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ش ب ۔رض

U-3797


(Release ID: 2083135) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi