اسٹیل کی وزارت
گھریلو کمپنیوں پر اسٹیل کی درآمد کا اثر
Posted On:
10 DEC 2024 4:47PM by PIB Delhi
اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی کماراسوامی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دو ہزا چوبیس (2024)کے پہلے سات مہینوں یعنی جنوری-جولائی 2024 (عارضی)اور جنوری-جولائی 2023 کے دوران چین سے تیار اسٹیل کی درآمد کے بارے میں بتایا ، جو ذیل کے جدول میں دی گئی ہیں:-
آئٹم
|
جنوری-جولائی *2024
(لاکھ ٹن میں)
|
جنوری-جولائی 2023
(لاکھ ٹن میں)
|
تبدیلی فیصد*
|
چین سے تیار اسٹیل کی درآمد
|
16.1
|
9.0
|
80
|
ماخذ: جوائنٹ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی)؛ * عارضی
|
اسٹیل ایک ڈی ریگولیٹڈ سیکٹر ہے جہاں اسٹیل کی قیمتوں کا تعین مارکیٹ سے ہوتا ہے اور اس کی دستیابی کے لحاظ سے اتار چڑھاؤ ہوتا ہے۔ حکومت ملک میں اسٹیل سیکٹر کی ترقی کے لیے سازگار پالیسی ماحول بنا کر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران ملک میں تیار اسٹیل کی پیداوار، کھپت اور درآمد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-
سال
|
تیار اسٹیل (ملین ٹن میں)
|
پیداوار
|
کھپت
|
درآمد
|
2021-22
|
113.60
|
105.75
|
4.67
|
2022-23
|
123.20
|
119.89
|
6.02
|
2023-24
|
139.15
|
136.29
|
8.32
|
ماخذ: جوائنٹ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی)
|
آخری صارفین کے ذریعے معیاری اسٹیل کی کھپت کو بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) نے اسٹیل کے مختلف گریڈ کے معیارات مرتب کیے ہیں۔ اسٹیل کی وزارت نے اس کے مطابق اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) جاری کیا جس میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ کیو سی او کے تحت متعارف کردہ متعلقہ بی آئی ایس معیارات کے مطابق صرف معیاری اسٹیل کی اجازت ہے اور غیر معیاری اسٹیل مصنوعات کی اجازت نہیں ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ صرف معیاری اسٹیل ہی آخری صارفین اور عوام کے لیے دستیاب ہو۔ کیو سی او ملکی ا سٹیل پروڈیوسرز کے ساتھ ساتھ ملک میں درآمد ہونے والےا سٹیل پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ کیو سی او حتمی صارفین کے لئے معیاری اسٹیل کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک اقدام ہے، نہ کہ اسٹیل کی درآمدات کو کنٹرول کرنے کے لیے۔ تاہم، کچھ اسٹیل کے درجات، جو بی آئی ایس کے معیارات کے تحت نہیں آتے، وزارت اسٹیل سے کوئی اعتراض نہیں سرٹیفکیٹ (این او سی) کے ساتھ درآمد کئے جا سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ک ا۔ ت ع۔
U-No. 3795
(Release ID: 2083131)
Visitor Counter : 13