جل شکتی وزارت
جل شکتی کےعزت مآب وزیر نے پنجاب ، مدھیہ پردیش ، اتر پردیش اور بہار میں سوچھ بھارت مشن گرامین کی پیش رفت کا جائزہ لیا
‘‘صفائی ستھرائی صرف بنیادی ڈھانچے کا ہدف نہیں ہے بلکہ رویہ سے متعلق ایک مشن ہے جو دیہی برادریوں کی صحت اور وقار کی تشکیل کرتا ہے’’-جناب سی آر پاٹل
‘‘صفائی عوام کی ، عوام کے ذریعے اور عوام کے لیے ایک تحریک ہے’’- جناب سی آر پاٹل
پنجاب کے 98 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ہیں
مدھیہ پردیش کے 99 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ہیں اور 95 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ماڈل کا درجہ حاصل کر چکے ہیں
اتر پردیش کے 98 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس گاؤں ہیں
بہار کے 92 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ہیں
Posted On:
10 DEC 2024 6:51PM by PIB Delhi
سوچھ بھارت مشن گرامین (ایس بی ایم-جی) کو مضبوط کرنے کی جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب سی آرپاٹل نے پنجاب ، مدھیہ پردیش اور بہار کے دیہی صفائی ستھرائی کے انچارج ریاستی وزراء کے ساتھ ایک اعلی سطحی جائزہ میٹنگ کی ۔ سیشن میں دیہی ہندوستان میں صفائی ستھرائی کے پائیدار نتائج کے حصول کے لیے پیش رفت کا جائزہ لینے ، چیلنجوں سے نمٹنے اور حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ۔
میٹنگ کے دوران جناب پاٹل نے اس بات پر زور دیا کہ صفائی ستھرائی صرف بنیادی ڈھانچے کا مقصد نہیں ہے بلکہ رویہ سے متعلق ایک مشن ہے جو دیہی برادریوں کی صحت اور وقار کو تشکیل دیتا ہے ۔وزیر موصوف نے کہا کہ‘‘ آج ہم جو راستہ طے کریں گے وہ ایک صاف ستھرے ، صحت مند ہندوستان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا ۔ ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے پاس بتانے کے لیے ایک منفرد کہانی ہے اور چلنے کے لیے مختلف علاقے ہیں ، لیکن منزل ایک ہی ہے-ایک سوچھ بھارت’’ ۔
میٹنگ میں اسٹیٹ مشن ڈائریکٹرز ، جوائنٹ سکریٹری ڈی ڈی ڈبلیو ایس اور مشن ڈائریکٹر ایس بی ایم-جی نے بھی شرکت کی ۔
جائزہ میٹنگ میں چار ریاستوں کی حصولیابیوں کو نمایاں کیا گیا:
- مدھیہ پردیش: 99فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ہیں اور 95 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ماڈل کا درجہ حاصل کر چکے ہیں ۔ ریاست نے پلاسٹک کے فضلے کے انتظام کے جدید اقدامات کو نافذ کیا ہے ، جن میں آر آر ڈی اے بھوپال کے ساتھ مفاہمت نامے بھی شامل ہیں ۔
- اتر پردیش: 98 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس گاؤں ہیں اور 1 لاکھ سے زیادہ اہلکاروں کو ایس بی ایم-جی کے مقاصد کو نافذ کرنے کے لیے تربیت دی گئی ہے ۔ پلاسٹک فضلہ کے انتظام کے ماڈلز جیسے فضلہ سے توانائی اور کباڑی والا کے روابط پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔
- بہار: 92فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ہیں ، جن میں گرے واٹر اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کوریج بالترتیب 91 فیصد اور 80 فیصد ہے ۔ ریاست نتائج کو بڑھانے کے لیے کم کارکردگی والے اضلاع پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔
- پنجاب: 98 فیصد گاؤں او ڈی ایف پلس ہیں ، 87فیصد گاؤں میں گرے واٹر مینجمنٹ کی تکمیل ہو چکی ہے ۔ ٹھوس فضلہ کے بندوبست کے نظام کو مضبوط بنانے کی کوششیں جاری ہیں ۔
وزیر موصوف نے ریاستوں کے لیے جامع رہنمائی فراہم کی اور اجتماعی کوششوں پر زور دیا:
- مضبوط نگرانی میکانزم کے ذریعے او ڈی ایف پلس ماڈل گاؤں کی تصدیق کریں اور انہیں برقرار رکھیں ۔
- گھریلو سطح کے حل کو ترجیح دے کر ٹھوس اور گرے واٹر بندو بست میں فرق کو ختم کریں ۔
- کمیونٹی سینی ٹیشن کمپلیکس کی فعالیت کو مضبوط بنانا اور اثاثوں کے انتظام کو بڑھانا ۔
- ری سائیکلرز کے ساتھ شراکت داری قائم کرکے اور ایکسٹینڈ پروڈیوسر ریسپونسبلٹی (ای پی آر) فریم ورک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پلاسٹک کے فضلے کے انتظام میں اختراع کریں ۔
- ٹارگٹڈ آئی ای سی (انفارمیشن ، ایجوکیشن ، اینڈ کمیونیکیشن) مہموں کے ذریعے رویے میں تبدیلی کو فروغ دینا ، بیت الخلاء کے مستقل استعمال اور کچرے کو الگ کرنے کو یقینی بنانا ۔
جناب پاٹل نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ خواتین کے اپنی مددآپ گروپوں، مقامی رہنماؤں اور نجی شعبے کے کاروباری اداروں کو شامل کرکے کمیونٹی کی قیادت والے نقطہ نظر کو فروغ دینے کی کوششوں کو تیز کریں ۔ انھوں نے مزید کہا کہ‘‘صفائی عوام کی ، عوام کے ذریعے اور عوام کے لیے ایک تحریک ہے ۔ یہی ذمہ داری ہے جو واقعی فرق پیدا کرے گی ’’۔
میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے ، عزت مآب وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ سوچھ بھارت مشن دیہی تبدیلی کا سنگ بنیاد ہے ، جو سمپورن سوچھتا-جامع صفائی اور پائیدار ترقی کے وسیع تر وژن کو حاصل کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے سے آگے تک جاتا ہے ۔ او ڈی ایف پلس ماڈل گاؤں کو فروغ دے کر ، یہ مشن صفائی ستھرائی ، فضلہ کے بندو بست ، پانی کے تحفظ اور کمیونٹی کی فلاح و بہبود کو مربوط کرتا ہے ، جو ایس ڈی جی 6 (صاف پانی اور صفائی ستھرائی) اور ایس ڈی جی 3 (بہتر صحت اور بہبود)جیسے عالمی اہداف سے ہم آہنگ ہے ۔
جناب پاٹل نے کہا کہ ،‘‘یہ صرف اہداف کو پورا کرنے اور بیت الخلاء بنانے کے بارے میں نہیں ہے ؛ یہ صحت ، وقار اور خود انحصاری کا ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے بارے میں ہے ۔’’ ‘‘آئیے ہم ہر گاؤں کو صفائی ، لچک اور پائیدار ترقی کی ایک روشن مثال بنائیں’’۔
جائزے میں دیہی صفائی ستھرائی کو آگے بڑھانے اور کمیونٹیز کو سوچھ بھارت کی طرف بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔
******
ش ح۔ف ا ۔ ش ب ن
U-NO.3791
(Release ID: 2083077)
Visitor Counter : 18