اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسٹیل کی برآمد

Posted On: 10 DEC 2024 4:45PM by PIB Delhi

ا سٹیل اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی کمارسوامی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں نیشنل اسٹیل پالیسی (این ایس پی) 2017 میں 31-20230  تک متوقع صلاحیت، پیداوار اور کھپت اور ان کی پیش رفت کے بارے میں بتایا، جو کہ درج ذیل ہیں:

(ملین ٹن میں)

پیرامیٹر

31-2030 کیلئے تخمینے

موجودہ صورتحال

(یکم اپریل 2024 کو)

خام اسٹیل کی صلاحیت

300

179.5

خام اسٹیل کی مانگ/پیداوار

255

144.3

اسٹیل کی طلب/پیداوار ختم ہو گئی

230

136.3

ماخذ: نیشنل اسٹیل پالیسی (این ایس پی) 2017

ماخذ: جوائنٹ پلانٹ کمیٹی

(جے پی سی)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈرز مقامی مارکیٹ میں صرف ایسی اسٹیل مصنوعات کی کھپت کو مجاز بناتا ہے، جو بی آئی ایس لائسنس کے تحت تیاریا درآمد کی گئی ہوں، جہاں بھی قابل اطلاق ہو۔ کیو سی اوز کے دائرہ کار کو بڑھانا ایک جاری عمل ہے۔

آج کی تاریخ تک، 151 ہندوستانی معیارات کوالٹی کنٹرول آرڈر کے تحت متعارف کرائے گئے ہیں ، جن میں کاربن اسٹیل، الائے اسٹیل اور اسٹینلیس اسٹیل شامل ہیں۔ ملکی اسٹیل کے معیار اور بین الاقوامی مسابقت پر کیو سی اوز کے اثرات پر کوئی اثر اندازی نہیں کی گئی ہے۔

اسٹیل ایک ڈی ریگولیٹڈ سیکٹر ہے اور حکومت ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ حکومت نے اسٹیل سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے سازگار پالیسی ماحول پیدا کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں درج ذیل اہم اقدامات شامل ہیں، جن میں ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن، ماحولیاتی تعمیل اور مہارت کی ترقی کے لیے اقدامات شامل ہیں:-

  • ‘میڈ ان انڈیا’  اسٹیل اور ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کا فروغ:-

(الف)سرکاری خریداری کے لیے ‘میڈ ان انڈیا’ اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ آئرن اینڈ اسٹیل مصنوعات  (ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی) پالیسی کا نفاذ۔

(ب) ملک کے اندر ویلیو ایڈڈ اسٹیل کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کا آغاز۔

  • اسٹیل سیکٹر اور توانائی کی کارکردگی کا ڈیکاربونائزیشن:-

(الف) اسٹیل سیکٹر میں گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا نوٹیفکیشن۔

(ب) پرفارم، اچیو اینڈ ٹریڈ (پی اے ٹی) اسکیم کا نفاذ، نیشنل مشن فار اینہانسڈ انرجی ایفیشنسی کے تحت، جو اسٹیل انڈسٹری کو توانائی کی کھپت کو کم کرنے کی ترغیب دیتا ہے، وغیرہ۔

  • مہارت کی ترقی:-
  • سیکنڈری اسٹیل سیکٹر کو تربیت یافتہ تکنیکی افرادی قوت، صنعتی خدمات، جانچ کی سہولیات، مشاورتی خدمات فراہم کرنے اور مشرقی سیکٹر میں اسٹیل انڈسٹری کی ہنر مندی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، منڈی گوبند گڑھ، پنجاب میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیکنڈری اسٹیل ٹیکنالوجی ( این آئی ایس ایس ٹی) اور بیجو پٹنائک نیشنل اسٹیل انسٹی ٹیوٹ (بی پی این ایس آئی) کالنگا نگر، جاج پور میں قیام عمل میں آیا ہے۔
  • بی پی این ایس آئی نے جولائی، 2023 سے مارچ، 2024 تک 15 ہنر مندی کے پروگراموں کا انعقاد کیا، جس میں صنعتوں کے ممکنہ افرادی قوت اور کام کرنے والے پیشہ ور افراد شامل تھے۔

ان اقدامات کے نتیجے میں، ہندوستان کے اسٹیل سیکٹر کے درج ذیل نتائج حاصل ہوئے ہیں:-

  • ہندوستان کا اسٹیل سیکٹر 2018 سے دنیا میں اسٹیل کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر بن گیا ہے۔
  • 15-2014 سے 24-2023 تک اسٹیل سیکٹر کی پیش رفت:-

پیرامیٹر

مالی سال  2014-15

مالی سال  2023-24

خام اسٹیل کی صلاحیت (میٹرک ٹن)

109.85

179.51

خام اسٹیل کی پیداوار (میٹرک ٹن)

88.98

144.30

تیار اسٹیل کی کھپت (میٹرک ٹن)

76.99

136.29

فی کس ا سٹیل کی کھپت (کلوگرام میں)

60.8

97.7

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • ہندوستانی اسٹیل انڈسٹری کی اوسط سی او 2 کے اخراج کی شدت 2005 میں تقریباً 3.1 ٹن سی او 2 فی ٹن خام اسٹیل سے کم ہو کر 24-2023 میں تقریباً 2.54 ٹن سی او 2  رہ گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ک ا۔ ت ع۔

U-No. 3789


(Release ID: 2083076) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi