زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے شعبہ میں نئی پالیسی اقدامات
Posted On:
10 DEC 2024 5:06PM by PIB Delhi
زراعت ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے حکومت ہند مختلف اسکیموں/پروگراموں کے تحت مناسب پالیسی اقدامات اور بجٹ کے مختص کے ذریعے ریاستوں کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ حکومت ہند کی مختلف اسکیمیں/پروگرام کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے پیداوار میں اضافہ، منافع بخش منافع اور کسانوں کو آمدنی میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ ملک میں زراعت کی تیز رفتار اور جامع ترقی کے لیے نئی حکومت میں مرکزی کابینہ نے درج ذیل پروگراموں کو منظوری دی ہے۔
- کلین پلانٹ پروگرام: مرکزی کابینہ نے 09.08.2024 کو 1765.67 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ کلین پلانٹ پروگرام ( سی پی پی) کو منظوری دی۔ سی پی پی کا مقصد بیماریوں سے پاک پودے لگانے کے مواد کی فراہمی کے ذریعے باغبانی کی فصلوں کے معیار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے جس سے بڑھی ہوئی پیداوار کے ساتھ موسمیاتی لچکدار اقسام کو پھیلانے اور اپنانے میں فائدہ ہوگا۔
- II. ڈجیٹل ایگریکلچر مشن: مرکزی کابینہ نے 2.9.2024 کو ڈجیٹل ایگریکلچر مشن کو 2817 کروڑ روپے کی منظوری دی جس میں 1940 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ بھی شامل ہے۔ اس مشن کا تصور ڈجیٹل زراعت کے اقدامات کی حمایت کرنے کے لیے ایک جامع اسکیم کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جیسے کہ ڈجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی تخلیق، ڈجیٹل جنرل کراپ اسٹیمیٹ سروے (ڈی جی سی ای ایس ) کو نافذ کرنا اور مرکزی و ریاستی حکومتوں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون اور تحقیق اداروں کے ذریعے دیگر آئی ٹی اقدامات کو آگے بڑھانا۔
- زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کی ترقی پسند توسیع: مرکزی کابینہ نے 28.8.2024 کو ملک میں زرعی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے اور مضبوط کرنے اور قابل پروجیکٹوں کے دائرہ کار کو بڑھا کر کسان برادری کو مدد فراہم کرنے اور ایک مضبوط زرعی انفراسٹرکچر ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے اضافی امدادی اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے زرعی انفراسٹرکچر فنڈ ( اے آئی ایف) کا توسیع شدہ دائرہ کار میں انفرادی اہل استفادہ کنندگان کو 'کمیونٹی ایگریکلچرل اثاثہ جات کی تخلیق کے لیے قابل عمل پروجیکٹس'، مربوط پروسیسنگ پروجیکٹس، پی ایم کسم اے کے کنورژن کے تحت احاطہ کیے گئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کی اجازت دینا شامل ہے۔
- قومی خوردنی تیل مشن : تیل کے بیج ( این ایم ای او- آئل سیڈز): مرکزی کابینہ نے 3.10.2024 کو قومی خوردنی تیل کے مشن – تیل کے بیجوں (این ایم ای او- آئل سیڈز) کو کل 10,103 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ منظوری دی۔ اس کا مقصد گھریلو تیل کے بیجوں کی پیداوار کو فروغ دینا اور خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرنا ہے۔ اس مشن کو 2024-25 سے 2030-31 تک سات سال کی مدت میں نافذ کیا جائے گا۔
- V. قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن: مرکزی کابینہ نے 25.11.2024 کو نیشنل مشن آن نیچرل فارمنگ ( این ایم این ایف) کو ایک آزاد مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے طور پر منظوری دی۔ اسکیم کا کل تخمینہ 2481 کروڑ روپے ہے جس میں حکومت ہند کا حصہ – 1584 کروڑ روپے؛ ریاست کا حصہ – 897 کروڑ روپے) ہے۔
اس کے علاوہ 2024-25 کے دوران درج ذیل اہم پروگرام بھی شروع کیے گئے ہیں:
- نیشنل پیسٹ سرویلانسز سسٹم ( این پی ایس ایس)
- II. ایگری سیور - اسٹارٹ اپس اور دیہی کاروباری اداروں کے لیے زرعی فنڈ
- زرعی سرمایہ کاری پورٹل (فیز-I)
- کرشی-ڈی ایس ایس پورٹل – ہندوستانی زراعت کے لیے ایک جغرافیائی پلیٹ فارم
- V. مختلف پائیدار زرعی طریقوں کے لیے رضاکارانہ کاربن مارکیٹ ( وی سی ایم) کا آغاز
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج ایوان زیریں- لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
ش ح۔ ظ ا
UR No.3774
(Release ID: 2082978)
Visitor Counter : 78