سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
پارلیمانی سوال: بزرگ شہریوں کے لیے اسکیمیں
Posted On:
10 DEC 2024 4:08PM by PIB Delhi
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر مملکت،جناب بی ایل ورما نےآج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت، بزرگ شہریوں کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اٹل وایو ابھیودیہ یوجنا (اے وی وائی اے وائی) نام کی ایک اسکیم نافذ کرتی ہے۔ اسکیم کے دو بڑے اجزاء یہ ہیں:
- بزرگ شہریوں کے لیے مربوط پروگرام (آئی پی ایس آر سی) - بزرگ شہریوں کے گھروں (اولڈ ایج ہومز)، مسلسل نگہداشت کے ہومز وغیرہ کو چلانے اور دیکھ بھال کے لیے غیر سرکاری/رضاکارانہ تنظیموں کو نقد امداد فراہم کی جاتی ہے اور نادار بزرگ شہریوں کو پناہ ، غذا، طبی دیکھ بھال اورتفریح مفت فراہم کی جاتی ہے۔
- راشٹریہ وایوشری یوجنا (آر وی وائی)- سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت‘راشٹریہ وایوشری یوجنا’(آر وی وائی) کی اسکیم کو نافذ کرتی ہے، جس کا مقصد بزرگ شہریوں کو جن کی ماہانہ آمدنی 15000روپے سے زیادہ نہیں ہے، کو اور عمر سے متعلقہ معذوری/کمزوری میں مبتلا افراد کو، ایسی جسمانی امداد اور معاون زندگی کے آلات فراہم کرتی ہے، جو ان کے جسمانی افعال کو تقریباً معمول پرلا سکتے ہیں۔ اس اسکیم کو‘مصنوعی اعضاء مینوفیکچرنگ کارپوریشن’(اے ایل آئی ایم سی او)، جو (سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت ایک مرکزی پی ایس یو)کے ذریعے نافذ کرنے والی ایجنسی کے طور پر لاگو کیا جاتا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے بزرگوں کی صحت سے متعلق مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے 2010-11 کے دوران بزرگوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے قومی پروگرام (این پی ایچ سی ای) شروع کیا تھا۔ ‘بزرگوں کے عالمی دن’ کے موقع پر اکتوبر 2024 میں کل 44279 ہیلتھ کیئر کیمپ لگائے گئے اور 9,15,100 بزرگ افراد کو صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر کے 3904 اولڈ ایج ہومز میں ہیلتھ کیئر کیمپ لگائے گئے اور کیمپوں کے دوران 33049 بزرگوں کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کی گئیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی)، جو سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کا ایک خود مختار ادارہ ہے، کمیونٹی کے بزرگ شہریوں کے لیے صحت کیمپوں کا اہتمام کرتا ہے اور خاندان کے افراد کے لیے ابتدائی دیکھ بھال کی خاطر تربیت بھی کرتا ہے۔
مزید برآں، دیہی ترقی کی وزارت پورے ملک میں سماجی تحفظ کے پروگرام کے طور پر نیشنل سوشل اسسٹنس پروگرام (این ایس اے پی) کو بھی نافذ کرتی ہے، جس کا مقصد بنیادی طور پر معاشرے کے کمزور طبقات جیسے خط افلاس کےنیچے(بی پی ایل) سے تعلق رکھنے والے معمر افراد، بیواؤں اور معذور افراد کا احاطہ کرنا ہے۔ این ایس اے پی تین پنشن اسکیموں پر مشتمل ہے - بڑھاپا، بیوہ اور معذور پنشن اسکیمیں اور دو طلب پر مبنی اسکیمیں - نیشنل فیملی بینیفٹ اسکیم (این ایف بی ایس)اور انّ پورنا اسکیم۔ اس پروگرام کے تحت، بزرگ، بیوہ، خط افلاس سے نیچے رہنے والے افراد اور اہلیت کے معیار کو پورا کرنے والے 60-79 سال کی عمر کے افراد کو 200 روپے سے 500 روپے تک کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے اور 80 سال اور اس سے زیادہ کے افراد کو 500 روپے ماہانہ امداد فراہم کی جاتی ہے۔
معذور افراد کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور انہیں فائدہ مند روزگار حاصل کرنے اور خود انحصاری، پیداواری اور معاشرے کے ممبر بننے اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے قابل بنانے کے لیے، معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے نے مارچ 2015 میں معذور افراد کی ہنرمندی کی ترقی کے لیے قومی ایکشن پلان(این اے پی-ایس ڈی پی) کا آغاز کیا تھا تھا۔این اے پی –ایس ڈی پی کے تحت مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ذریعے افراد کو ہنر کی تربیت دی جاتی ہے۔
معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے(ڈی ای پی ڈبلیو ڈی) نے بھی ستمبر 2023 میں پی ایم-دَکش پورٹل-ڈی ای پی ڈبلیو ڈی شروع کیا تھا، تاکہ پی ڈبلیو ڈی ایس(این اے پی-ایس ڈی پی) کی مہارت کی ترقی کے لیے قومی ایکشن پلان کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔ یہ پورٹل پی ڈبلیو ڈی ایس کے لیے ایک وَن اَسٹاپ ڈیجیٹل منزل ہے، جنہیں ہنر مندی اور روزگار کی ضرورت ہے اور تربیتی تنظیموں اور پی ڈبلیو ڈی ایس کے آجر/ملازمت جمع کرنے والوں کے لیے۔ مزید برآں، دین دیال دِویانگ جن بحالی اسکیم (ڈی ڈی آر ایس)کے تحت معذور افراد کو بااختیار بنانے کا محکمہ معذور افراد (پی ڈبلیو ڈی ایس) کی فلاح و بہبود تفویض اختیارات کے لیے مختلف پروجیکٹ چلانے کے لیے رضاکارانہ تنظیموں کو مالی مدد فراہم کرتا ہے۔
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 3738
(Release ID: 2082873)
Visitor Counter : 22