ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
پارلیمانی سوال:- موسمیاتی تبدیلی کے اثرات
Posted On:
09 DEC 2024 8:57PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہوزارت کے تحت ادارہ فاریسٹ سروے آف انڈیا(ایف ایس آئی)، دہلی، جو کہ جنگلات کے احاطے کا ہر دو سال بعد جائزہ لیتا ہے۔ تازہ ترین ‘انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ2021(آئی ایس ایف آر)کے مطابق، ملک کا کل جنگلاتی احاطہ 7,13,789 مربع کلومیٹر ہے، جو پچھلے جائزے یعنی آئی ایس ایف آر2019 کے مقابلے میں قومی سطح پر 1540 مربع کلومیٹر کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ ملک کے جنگلاتی احاطے میں کمی کا کوئی رجحان نہیں ہے۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مطابق جنگلاتی احاطے کی تفصیلات ٹیبل میں دی گئی ہیں۔ جنگلاتی احاطے میں اضافے کو بہتر تحفظاتی اقدامات، خراب شدہ جنگلاتی زمینوں کی بحالی، جنگلاتی پروگراموں پر عمل درآمد اور شجر کاری مہمات کے نتیجے میں سمجھا جا سکتا ہے۔ بعض ریاستوں/مرکزی زیر انتظام علاقوں میں جنگلاتی احاطے میں کمی قدرتی آفات، انسانوں کے دباؤ، کھیتوں کی منتقلی وغیرہ جیسے اسباب کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔
وزارت نے روایتی جنگلات میں رہنے والوں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی نگرانی کے لیے کوئی خاص مطالعہ نہیں کیا ہے۔
قومی ایکشن پلان برائے موسمیاتی تبدیلی( این اے پی سی سی) تمام موسمیاتی اقدامات کے لیے ایک جامع فریم ورک فراہم کرتا ہے اور اس میں خاص شعبوں میں مشن شامل ہیں جیسے شمسی توانائی، توانائی کی بڑھتی ہوئی کارکردگی، پائیدار رہائش، پانی، ہمالیائی ماحولیاتی نظام کا تحفظ، گرین انڈیا، پائیدار زراعت، انسانی صحت اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے اسٹریٹیجک علم، یہ تمام مشن اپنے متعلقہ وزارتی/محکمانہ اداروں کے ذریعے ادارہ جاتی طور پر نافذ کیے جاتے ہیں، جن میں ان کے متعلقہ اسکیموں کے تحت فنڈز کی مختصیت بھی شامل ہے، جو ان کے سالانہ بجٹ کی مختص کردہ رقم کا حصہ ہوتی ہے۔
کوئلے پر انحصار کم کرنے کے لیے حکومت نے غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے ذرائع بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اکتوبر 2024 تک، بجلی کی پیداوار کی نصب شدہ صلاحیت میں غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے ذرائع کا حصہ 46.52 فیصد ہے۔ اس لیے ہندوستان 2030 تک غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے ذرائع سے مجموعی طور پر 50 فیصد نصب شدہ بجلی کی صلاحیت حاصل کرنے کے اپنے ہدف کی طرف گامزن ہے۔
ہندوستان کی موسمیاتی کارروائیاں مختلف شعبوں میں مختلف پروگراموں اور اسکیموں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستان اپنے موسمیاتی اقدامات کی مالی معاونت کے لیے یو این ایف سی سی سی( یو این ایف سی سی سی) کے مالیاتی میکنزم اور مختلف کثیر الجہتی اداروں کے ساتھ مشغول ہے۔ تاہم، اب تک بین الاقوامی ذرائع سے موصول ہونے والی مالی معاونت بہت محدود ہے۔
ضمیمہ
آئی ایس ایف آر2021 کے مطابق جنگلات کے احاطہ کی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تفصیلات
(رقبہ کلومیٹر میں)
نمبرشمار
|
ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
گرافیکل ایریا (جی اے)
|
جنگلات کاکل احاطہ
|
احاطہ شدہ جنگلات کے ا یریا میں تبدیلی2019
|
1
|
آندھرا پردیش
|
1,62,968
|
29,784
|
647
|
2
|
اروناچل پردیش
|
83,743
|
66,431
|
-257
|
3
|
آسام
|
78,438
|
28,312
|
-15
|
4
|
بہار
|
94,163
|
7,381
|
75
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1,35,192
|
55,717
|
106
|
6
|
دہلی
|
1,483
|
195.00
|
-0.44
|
7
|
گوا
|
3,702
|
2,244
|
7
|
8
|
گجرات
|
1,96,244
|
14,926
|
69
|
9
|
ہریانہ
|
44,212
|
1,603
|
1
|
10
|
ہماچل پردیش
|
55,673
|
15,443
|
9
|
11
|
جھارکھنڈ
|
79,716
|
23,721
|
110
|
12
|
کرناٹک
|
1,91,791
|
38,730
|
155
|
13
|
کیرالہ
|
38,852
|
21,253
|
109
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
3,08,252
|
77,493
|
11
|
15
|
مہاراشٹر
|
3,07,713
|
50,798
|
20
|
16
|
منی پور
|
22,327
|
16,598
|
-249
|
17
|
میگھالیہ
|
22,429
|
17,046
|
-73
|
18
|
میزورم
|
21,081
|
17,820
|
-186
|
19
|
ناگالینڈ
|
16,579
|
12,251
|
-235
|
20
|
اوڈیشہ
|
1,55,707
|
52,156
|
537
|
21
|
پنجاب
|
50,362
|
1,847
|
-2
|
22
|
راجستھان
|
3,42,239
|
16,655
|
25
|
23
|
سکم
|
7,096
|
3,341
|
-1
|
24
|
تمل ناڈو
|
1,30,060
|
26,419
|
55
|
25
|
تلنگانہ
|
1,12,077
|
21,214
|
632
|
26
|
تریپورہ
|
10,486
|
7,722
|
-4
|
27
|
اتر پردیش
|
2,40,928
|
14,818
|
12
|
28
|
اتراکھنڈ
|
53,483
|
24,305
|
2
|
29
|
مغربی بنگال
|
88,752
|
16,832
|
-70
|
30
|
A&N جزائر
|
8,249
|
6,744
|
1
|
31
|
چندی گڑھ
|
114
|
22.88
|
0.85
|
32
|
دادرہ اور نگر حویلی
|
602
|
227.75
|
0.10
|
33
|
جموں و کشمیر
|
فائل رقبہ کا تعین (54,624)
|
2,22,236
|
21,387
|
29
|
34
|
لداخ
|
فائل رقبہ کا تعین
(1,68,055)
|
2,272
|
18
|
35
|
لکشدیپ
|
30
|
27.10
|
0.00
|
36
|
پڈوچیری
|
490
|
53.30
|
0.89
|
کل
|
32,87,469
|
7,13,789
|
1,540
|
****
ش ح-م ع ن۔ف ر
U No.3714
(Release ID: 2082624)
|