شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
مصالحے سے پائیداری تک
شمال مشرقی ہندوستان کے زرعی خزانوں کی نقاب کشائی
Posted On:
09 DEC 2024 6:33PM by PIB Delhi
‘‘ہم شمال مشرق کو جذبات، معیشت اور ماحولیات کی تثلیث سے جوڑ رہے ہیں’’
وزیر اعظم جناب نریندر مودی
شمال مشرقی ہندوستان کے رنگین تانے بانے میں جہاں روایات اور ترقی آپس میں جڑی ہوئی ہے، وہاں اشٹھ لکشمی 2024 ثقافت، دستکاری اور بااختیاری کے جشن کے طور پر ابھری ہے۔ یہ ایونٹ خطے کے آٹھ مختلف ریاستوں کو ایک جگہ جمع کرتا ہے، جہاں ہر ریاست اپنی منفرد خزانے—ہاتھ سے بنے ہوئے کپڑے، قدرتی پیداوار، اور خوشبودار مصالحوں کو پیش کرتی ہے۔ لیکن ان دستکاری کی مصنوعات کی خوبصورتی کے پیچھے ایک گہری کہانی چھپی ہوئی ہے جو مزاحمت اور ورثے کی ہے، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے خوشحال مستقبل کے وژن کے تحت رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
اشٹھ لکشمی 2024 کے دوران، وزیر اعظم نریندرمودی نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح شمال مشرقی ہندوستان، اپنے وافر قدرتی وسائل اور نامیاتی کھیتی کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ، ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے ہندوستان کے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے منفرد مقام پر ہے۔ باجرہ اور چاول سے لے کر بانس اور مسالوں تک، یہ قیمتی وسائل صرف مصنوعات سے زیادہ ہیں- یہ خطے کی بھرپور شناخت اور صلاحیت کو مجسم بناتے ہیں۔
جیوگرافیکل انڈیکیشن (GI) ٹیگ، جو ان خزانوں کی حفاظت کرتا ہے اور اس کا جشن مناتا ہے، مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنا رہا ہے اور اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ شمال مشرقی ہندوستان کا ثقافتی ورثہ عالمی سطح پر پروان چڑھے۔ اس شناخت کے ذریعے ان مصنوعات کو نہ صرف محفوظ کیا جاتا ہے، بلکہ انہیں خطے کے مستقبل کو تشکیل دینے کا موقع بھی فراہم کیا جاتا ہے، جس سے ترقی اور خوشحالی کے نئے راستے پیدا ہوتے ہیں۔
اروناچل پردیش میں دیبانگ وادی میں اگائی جانے والی آدی کیکر ادرک نسل در نسل گزرے ہوئے روایتی علم کی کہانی بیان کرتی ہے۔ آدی قبیلے کے ذریعہ کاشت کی گئی یہ خوشبو دار ادرک اپنی دواؤں والی خصوصیات کے لیے مشہور ہے، جو ہاضمے کے مسائل سے لے کر ماہواری کے درد تک ہر چیز میں مدد گارہے۔ اس کی الگ لذیز اور شفا بخش خصوصیات نے اسےکھانے اور دوائی دونوں حلقوں میں ایک مطلوبہ شے بنا دیا ہے۔ آدی قبیلے کا زمین سے گہرا تعلق اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر فصل کو احتیاط کے ساتھ سنبھالا جائے اور نامیاتی کاشتکاری کے پرانے طریقوں کو زندہ رکھا جائے۔ اس بیش قیمت نامیاتی ادرک کے ساتھ، وکرو اورنج اور مونپا مکئی جیسی مصنوعات نے باوقار GI ٹیگ حاصل کیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ زرعی جواہرات نہ صرف پورے ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر پہچان حاصل کریں۔
سکم میں سرحد کے اس پار زرعی زمین کی تزئین بھی اتنی ہی دلکش ہے۔۔ اپنی قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کے لیے مشہور، یہ ریاست دلی خورسانی کی مسالہ دار سرخ مرچ کا گھر ہے، جو ہندوستان کی سرحدوں سے کہیں زیادہ شہرت حاصل کر چکی ہے۔ قدرتی اور محفوظ طریقے سے میں اگائی جانے والی یہ مرچ اپنی تیزتر خوشبو کے لیے مشہور ہے، جسے مقامی اچار اور پیسٹ میں استعمال کیا جاتا ہے اور یہاں تک کہ اس کی طبی خصوصیات کے لیے بھی اس کی تعریف کی جاتی ہے۔ اس مرچ کو خاص بنانے والی بات صرف اس کی تیزپن نہیں ہے، بلکہ اس کا مقامی معیشت میں کردار بھی ہے، جہاں 5,000 سے زیادہ خاندان اس پر انحصار کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، سکم بڑی الائچی، تیمی چائے، سکم آرکڈز، اور سکم سنترہ صرف مصنوعات نہیں بن رہے،بلکہ یہ ایک پائیدار مستقبل کی علامتیں بن چکے ہیں۔ یہ جی آئی ٹیگ شدہ مصنوعات وزیر اعظم مودی کے ویژن کی عکاسی کرتی ہیں—جو روایات کو عالمی منڈیوں سے جوڑ کر پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے راستہ ہموار کر رہی ہیں۔
ناگا لینڈ، جو ناگا کنگ مرچ یا راجہ مرچا کے لیے مشہور ہے،یہ دنیا کی گرم ترین مرچوں میں سے ایک ہے۔ یہ ناگا لوگوں کے اپنی زمین اور ثقافتی ورثے سے گہرے تعلق کی بھی نمائندگی کرتا ہے۔ تقریباً 100 خاندانوں کی نگرانی میں کاشت کی جانے والی، یہ تیز مرچ ناگالینڈ کی اونچائی پر مرطوب آب و ہوا میں پیدا ہوتی ہے ، جس سے پھل پیدا ہوتا ہے جو گرمی اور ذائقہ دونوں سے بھرا ہوتا ہے۔ مرچ ناگا کھانوں میں ایک لازمی حصہ ادا کرتی ہے، جو روایتی پکوانوں میں مصالحے اور گہرائی کا اضافہ کرتی ہے۔ راجہ مرچا کے علاوہ، ناگالینڈ کی دیگر جی آئی ٹیگ شدہ مصنوعات میں ناگا ٹری ٹماٹر، چک ہاؤ چاول، اور ناگا ککڑی شامل ہیں۔ یہ مصنوعات خطے کی زرعی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہیں اور تیزی سے قیمتی ہوتی جا رہی ہیں۔
آسام کی زرخیز زمینوں میں کجی نیمبو، جو نیمبو کی ایک منفرد قسم ہے اور اپنے سائز، خوشبو اور تیز تاثر کے لیے مشہور ہے، ریاست کے زرعی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔ زیادہ تر دوسری اقسام کے نیمبو کے مقابلے میں بڑا اور زیادہ ذائقے دار، کجی نیمبو آسام کی پکوانوں اور روایتی علاج میں ایک لازمی حصہ ہے، لیکن آسام کی زرعی دولت یہاں تک محدود نہیں ہے۔ ریاست تیمپور لچھی، جوہا چاول، بوڈو کیراڈاپینی مصالحے اور بکا چاول کے لیے بھی مشہور ہے، جنہیں جی آئی کی منظوری حاصل ہوئی ہے۔ یہ مصنوعات نہ صرف ریاست کی ثقافتی تاریخ کی عکاسی کرتی ہیں، بلکہ اہم اقتصادی محرکات کے طور پر بھی کام کرتی ہیں، جو مقامی کسانوں اور دستکاروں کی مدد کرتی ہیں۔ جی آئی ٹیگ ان مصنوعات کو اعلیٰ بناتا ہے، یہ یقین دہانی کراتا ہے کہ یہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر عزت و قدر کی حامل ہوں۔
اشٹھ لکمشی 2024 نے شمال مشرق کے متحرک قدرتی اور ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا۔ جی آئی ٹیگ کی مدد سے خطے کی زرعی اور ہینڈلوم کی روایات کو محفوظ کیا جا رہا ہے اور عالمی سطح پر منایا جا رہا ہے۔ ہر جی آئی پروڈکٹ کی اپنی منفرد کہانی ہوتی ہے - ایک پائیدار کاشتکاری، ہنر مند کاریگری، اور مقامی کمیونٹیز کو بااختیار بنانا۔ جیسا کہ پی ایم مودی نے بہترین انداز میں کہا‘ شمال مشرق ایک صحت مند اور زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے ہندوستان کے وژن کی کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔خطے کے کسانوں اور کاریگروں کے لیے جی آئی ٹیگ صرف شناخت کا نشان نہیں ہے، بلکہ ایک لائف لائن ہے، نئے مواقع کے دروازے کھولنے اور خوشحالی کا وعدہ ہے’۔
حوالہ
From Spices to Sustainability
*****
ش ح-م ع ن۔ف ر
U No.3707
(Release ID: 2082578)
Visitor Counter : 20